رائے گڈھ ضلع کے مہاڈ میں جہاں گذشتہ شام ایک پانچ منزلہ طارق گارڈن نامی عمارت منہدم ہوگئی تھی۔ این ڈی آر ایف کی تین ٹیمیں رات بھر بچاؤ اور راحت کا کام کرتی رہیں۔
آج صبح ایک چار سالہ بچے کو ملبے سے بحفاظت باہر نکالا گیا۔ اسی طرح مجموعی طور سے 78 افراد کو بچا لیا گیا ہے جبکہ اب تک ملبے سے 13 لاشوں کو باہر نکالا گیا ہے۔
ہلاک شدگان کی شناخت سید سمیر (45)، نوید زمانے (35)، نوشین ندیم بنگی (30) اور آڈی ہاشم شیک ناگ (16) کے نام سے ہوئی ہے۔
متاثرین میں سے ایک اس عمارت کا رہائشی نہیں تھا ، اسے اس حادثے میں چوٹیں آئیں تھے ، اور علاج کے دوران ہی دل کا دورہ پڑنےسے اس کی موت ہوگئی۔
اب تک ملبے سے78 افراد کو بچایا گیا ہے۔طارق گارڈن نامی یہ عمارت 10سال اسے تعمیر کیا گیا تھا۔ عمارت میں 47 کے قریب خاندان رہائش پذیر تھے۔
مقامی ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی تین ٹیمیں پیر کے روز دیر سے حادثے کی جگہ پر تعینات کی گئیں ، تاکہ مقامی پولیس اور فائر بریگیڈ کے ذریعہ کئے گئے امدادی کاموں میں شامل ہوں۔
این ڈی آر ایف ٹیموں کے لئے تیزی سے گزرنے کے لئے پونے سے مہاڈ تک گرین کوریڈور بنایا گیا تھا۔
ادھر رائےگڑھ پولیس نے منگل کو پانچ افراد کے خلاف دفعہ 304 ، 304 اے ، 337 ، 338 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کرلیا جس میں بلڈر ، ٹھیکیدار اور معمار شامل ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ وہ اس واقعے سے رنجیدہ ہیں ، اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ مہاراشٹر کے رائےگڈ کے مہاد میں عمارت کے گرنے سے غمزدہ۔ میرے خیالات ان لوگوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا۔ میں زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتا ہوں۔ وزیر اعظم کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں انہوں نے بتایا کہ مقامی حکام اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں اس سانحے کی جگہ پر موجود ہیں اور ہر ممکن مدد فراہم کرتی ہیں
اسی درمیان ریاستی حکومت نے آج یہاں ہلاک شدگان کے رشتے داروں کو پانچ لاکھ روپیے کا معاوضہ دینے کے علاوہ زخمیوں کو پچاس ہزار روپے کے مالی تعاون دینے کا اعلان کیا ھے