کووڈ 19 کی مہلک وبا سے ممبئی کے بعد سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شہروں پونے اور پمپری چنچوڑ کو مکمل طور پر سیل (مقفل) کرنے کے دو روز بعد لگتا ہے کہ مطلوبہ نتائج ملے ہیں کیونکہ حکام نے بتایا کہ پچھلے دو دن سے کسی کی ہلاکت کی کوئی تازہ اطلاع نہیں ہے۔
تقریباً 8 لاکھ آبادی والے ان دونوں شہروں کو، نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار کی ایماء پر 27 اپریل تک کے لیے مکمل طور پرسیل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پورے بھارت میں یہ پہلا موقع ہے جب اس طرح سے علاقوں کو مکمل طور پر بند کیا گیا ہو۔
اس اقدام سے واضح طور پر اتوار کے روز سے یہاں کوئی تازہ اموات کی اطلاع نہیں ملی ہیں اور مکمل طور پر بند کئے جانے کے بعد سے ہلاکتوں کے اعدادوشمار بالترتیب 49 اور 1 ہیں۔
حیرت انگیز طور پر پونے ڈویژن میں اموات کی تعداد بدستور 55 پر برقرار ہے جس میں پونے ضلع (1)، پونے میونسپل کارپوریشن (49)، پی سی ایم سی (1) ، شولاپور صفر، شولاپور پور میونسپل کارپوریشن (2) اور ستارا (2) شامل ہیں۔
دراصل پونے ڈویژن سے آخری موت کی اطلاع ہفتہ کے روز شولاپور میونسپل کارپوریشن سے ملی تھی جس کے بعد پی ایم سی اور پی سی ایم سی علاقوں کو مکمل طور پر قابو میں رکھنے کے لیے بند کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔
اتوار تا پیر کی آدھی رات سے پی ایم سی اور پی سی ایم سی کی طرف آنے والے تمام داخلی راستوں پر پابندی عائد کردی گئی تھی تاکہ ضروری سامان لے جانے والی چھوٹی گاڑیوں کی نقل و حرکت پر بھی سخت قابو پایا جائے۔ اس دوران اموات کی کوئی تازہ اطلاع نہیں ملی۔ تاہم کووڈ 19 کے مریضوں کی تعداد بالترتیب اتوار اور پیر کے روز 637 سے بڑھ کر 697 ہوگئی۔
10 اپریل کے بعد سے ہی پی ایم سی کے تقریبا 10 وارڈوں کو ‘ریڈ زون’ اور 10 وارڈوں کو ‘اورینج زون’ قرار دیا گیا جس کے بعد کل سے حکام نے کوڈ 19 اسکریننگ مہم شروع کی ہے جو 27 اپریل تک جاری رہے گی۔
دکانوں، بینکوں، اے ٹی ایم وغیرہ جیسے زیادہ تر ضروری کاروباروں کو ہجوم سے بچنے کے لیے روزانہ صرف چار گھنٹے کام کرنے کی اجازت ہے اور روزانہ ضرورت کی اشیاء کی گھر گھر فراہمی کو خصوصی منظوری کے ساتھ اجازت دی جارہی ہے، طبی خدمات بدستور جاری ہیں۔
دریں اثناء اسپتال کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ روبی ہال کلینک کی 19 نرسوں سمیت 25 کے قریب پیرامیڈیکل عملہ، جن کو 12 اپریل سے قرنطینہ کیا گیا تھا، ان کی کووڈ 19 کی رپورٹ پازیٹیو آئی ہے۔
واضح رہے کہ پونے کے ایک اسپتال میں ایک سینیئر نرس کی رپورٹ مثبت پائے جانے کے بعد انہیں 10 روز قبل قرنطینہ میں رکھا گیا تھا اب ان کی رپورٹ مثبت آنے پر یہ ریاستی محکمہ صحت کے حکام کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔