مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں آج آل انڈیا سنی جمعیتہ العلماء اور رضا اکیڈمی (مالیگاؤں) کی جانب سے اردو میڈیا سینٹر پر ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی۔
اس موقع پر ڈاکٹر رئیس رضوی نے کہا کہ سعودی حکومت کے قومی دن 23 ستمبر کے موقع پر سعودی حکومت کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔ مدینہ طیبہ میں 10 سنیما گھر و دیگر ناچ گانے، جوا اور کھلے عام فحاشی کے مراکز کھولے جانے کے خلاف یہ احتجاج کیا جائےگا۔
انہوں نے کہا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ عالمِ اسلام کے مقدس شہر مکہ مکرمہ اور مدینہء منورہ کے تقدس کو پامال کرنے کی ناپاک سازش وہی افراد کررہے ہیں جو اپنے آپ کو خادمِ حرمین شریفین کہتے اور کہلواتے ہیں۔
ڈاکٹر رئیس رضوی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ امریکہ، اسرائیل اور یہود و نصاری کے اشاروں پر حجاز کی سرزمین مقدس کے تقدس کو پامال کرنے والے یہ نام نہاد خادمینِ حرمین اگر یہ سمجھتے ہیں کہ وہ بے حرمتی کرتے رہیں گے اور پوری دنیا کے مسلمان خاموش تماشائی بنے رہیں گے تو یہ ان کی بڑی بھول ہوگی۔ انہیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی عظمت، تقدس اور احترام پوری دنیا کے مسلمانوں کے لئے سب سے اہم ہے اور ان مقدس مقامات کے تحفظ کی خاطر مسلمان ہر ممکن قدم اٹھانے کو ہمیشہ تیار رہیں گے۔
اس تعلق سے پریس کانفرنس میں موجود علماء کرام نے کہا کہ سعودی عرب کے بے غیرت حکمراں اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں سینما گھر کھول رہے ہیں، جو دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے ناقابل برداشت ہے۔ حضرت مولانا سید معین میاں اشرفی الجیلانی اور الحاج محمد سعید نوری نے 23 ستمبر سعودی ڈے پر سعودی حکمرانوں کے خلاف ممبئی میں احتجاج درج کرنے کا جو اعلان کیا ہے وہ مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ کے متعلق مسلمانان ہند کے جذبات کی ترجمانی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اردوغان نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں ایک بار پھر مسئلۂ کشمیر اٹھایا
انہوں نے کہا کہ وہ اس کی پر زور تائید و حمایت کرتے ہیں اور کورونا وبا کے پیش نظر کسی بڑے عوامی احتجاج کی بجائے آل انڈیا سنی جمیعۃ العلماء اور رضا اکیڈمی مالیگاؤں، کل کے دن سعودی حکومت کے خلاف ایک خاموش مظاہرہ کرےگی اور اپنے مطالبات بذریعہ میل سعودی سفارت خانہ اور سعودی حکمرانوں تک پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے۔