ETV Bharat / state

ممبرا میں سی اے اے کے خلاف پر امن احتجاج

author img

By

Published : Dec 19, 2019, 10:00 AM IST

Updated : Dec 19, 2019, 1:53 PM IST

مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے متصل مسلم اکثریتی شہر ممبرا میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف پرامن احتجاج کیا۔

ممبرا میں سی سی اے کے خلاف پر امن احتجاج
ممبرا میں سی سی اے کے خلاف پر امن احتجاج

ممبرا کے لوگوں نے اپنے کاروبار کو مکمل طور سے بند رکھتے ہوئے کثیر تعداد میں احتجاج میں شرکت کی۔

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ممبرا کے تمام مسلک کے علماء و ائمہ نے متحد ہوکر 'کل جماعت' تشکیل دی اور اسی کل جماعت کے اشتراک سے ایک پر امن احجاجی ریلی نکالی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور اس کالے قانون کے خلاف اپنا غصہ و ناراضگی درج کرائی ۔ جس میں مسلمانوں کے ہر طبقہ کے علاوہ برادارن وطن بھی ساتھ نظر آئے ۔

ریلی شملہ پارک تالاب سے روانہ ہوئی اور شہر کے مختلف علاقوں سے ہوتے ہوئے اسٹیشن پر اختتام پذیر ہوئی۔ ایک اندازے کے مطابق اس احتجاجی ریلی میں مجموعی طور سے ایک لاکھ سے زائد افراد اور خواتین شامل تھی ۔

ممبرا میں سی اے اے کے خلاف پر امن احتجاج

ممبر اپولیس کی جانب سے ریلی کے پیش نظر پہلے سے ہی سخت انتظامات کیے گئے پولیس کے علاوہ کمشنر ، جوائنٹ کمشنر ، ایڈیشنل کمشنر ، اور تمام ڈی سی پی کے علاوہ کئی وپولیس اسٹیشنوں کے سینئر پی آئی اور پی آئی افسران بھی تھے جب کئی اضافی پولیس بھی تعینات کیے گئے تھے ان میں خواتین پولیس کی بھی بھاری ٹیم تعینات تھی ۔

اس ایکٹ کے منظور ہونے کے بعد اپنی عہدہ سے استعفی دے چکے آئی پی ایس افسر عبد الرحمن نے کہا کہ یہ بل پوری طرح سے غیر قانونی ہے اور اسے واپس لینا چاہیئے انھوں نے کہا یہ سراسر آئین کے آرٹیکل 14,15اور25کے خلاف ہے اور مجھے امید ہے کہ کورٹ اسے خارج کردے گی۔

انھوں نے کہا آج ہمارا آپ کا نہیں بلکہ سپریم کورٹ کا بھی امتحان ہے پورے ملک کی نظریں سپریم کورٹ پر مرکوز ہیں اس لیے کورٹ کو کھرا اتر کر آئین کی حمایت کرنی چاہیئے اور اس ایکٹ کو خارج کردینا چاہیے عبد الرحمن نے کہا کہ اس کالے قانون پر امن طریقہ سے احتجاج ہونا چاہیئے۔

ممبرا کے لوگوں نے اپنے کاروبار کو مکمل طور سے بند رکھتے ہوئے کثیر تعداد میں احتجاج میں شرکت کی۔

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ممبرا کے تمام مسلک کے علماء و ائمہ نے متحد ہوکر 'کل جماعت' تشکیل دی اور اسی کل جماعت کے اشتراک سے ایک پر امن احجاجی ریلی نکالی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور اس کالے قانون کے خلاف اپنا غصہ و ناراضگی درج کرائی ۔ جس میں مسلمانوں کے ہر طبقہ کے علاوہ برادارن وطن بھی ساتھ نظر آئے ۔

ریلی شملہ پارک تالاب سے روانہ ہوئی اور شہر کے مختلف علاقوں سے ہوتے ہوئے اسٹیشن پر اختتام پذیر ہوئی۔ ایک اندازے کے مطابق اس احتجاجی ریلی میں مجموعی طور سے ایک لاکھ سے زائد افراد اور خواتین شامل تھی ۔

ممبرا میں سی اے اے کے خلاف پر امن احتجاج

ممبر اپولیس کی جانب سے ریلی کے پیش نظر پہلے سے ہی سخت انتظامات کیے گئے پولیس کے علاوہ کمشنر ، جوائنٹ کمشنر ، ایڈیشنل کمشنر ، اور تمام ڈی سی پی کے علاوہ کئی وپولیس اسٹیشنوں کے سینئر پی آئی اور پی آئی افسران بھی تھے جب کئی اضافی پولیس بھی تعینات کیے گئے تھے ان میں خواتین پولیس کی بھی بھاری ٹیم تعینات تھی ۔

اس ایکٹ کے منظور ہونے کے بعد اپنی عہدہ سے استعفی دے چکے آئی پی ایس افسر عبد الرحمن نے کہا کہ یہ بل پوری طرح سے غیر قانونی ہے اور اسے واپس لینا چاہیئے انھوں نے کہا یہ سراسر آئین کے آرٹیکل 14,15اور25کے خلاف ہے اور مجھے امید ہے کہ کورٹ اسے خارج کردے گی۔

انھوں نے کہا آج ہمارا آپ کا نہیں بلکہ سپریم کورٹ کا بھی امتحان ہے پورے ملک کی نظریں سپریم کورٹ پر مرکوز ہیں اس لیے کورٹ کو کھرا اتر کر آئین کی حمایت کرنی چاہیئے اور اس ایکٹ کو خارج کردینا چاہیے عبد الرحمن نے کہا کہ اس کالے قانون پر امن طریقہ سے احتجاج ہونا چاہیئے۔

Intro:ممبرا میں کیب کے خلاف پرامن احتجاج

مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے متصل مسلم اکثریتی شہر ممبرا میں کیب اور این آر سی کے خلاف پرامن احتجاج کیا. شہریوں نے بدھ کو اپنی تمام کاروباری سرگرمیوں کو مکمل طور سے بند کرتے ہوئے کثیر تعداد میں سڑکوں پر نکل کر زبردست احتجاج کیا. کیب اور این آر سی کو لیکر ہونے والے احتجاج بدستور جاری ہے. جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پولیس کی بربریت سے سبب ہونے والا احتجاج اور تیز ہوگیا ہے. مسلم اکثریتی شہر ممبرا کل جماعتی احتجاج میں ہزاروں کی تعداد میں ملی سماجی اور سیاسی رہنماؤں کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے سڑک پر اتر کر اس کالے قانون کی مخالفت کیا.

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ممبرا کے تمام مسالک کے علماءو ائمہ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوئے اورا س طرح انھوں نے کل جماعت تشکیل دی اور اسی کل جماعت کے بینر تلے ایک پر امن احتجاج ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں شہریوں نے شرکت کیا اور اس کالے قانون کے خلاف اپنا غصہ و ناراضگی درج کرائی ۔ جس میں مسلمانوں کے ہر طبقہ کے علاوہ برادارن وطن بھی ساتھ نظر آئے ۔
ریلی شملہ پارک تالاب سے روانہ ہوئی اور شہر کے مختلف علاقوں سے گذرتے ہوئے اسٹیشن پر اختتام پذیر تقریباً 3کلو میٹر طویل اس ریلی کا ایک سرا جو ممبرا پولیس اسٹیشن پہنچ چکا تھا جو سرا دارالفلاح کے پاس ہی تھا ایک اندازے کے مطابق مجموعی طور سے ایک لاکھ سے زائد افراد اور خواتین شامل تھی ۔
ممبر اپولیس کی جانب سے ریلی کے پیش نظر پہلے سے ہی کافی انتظامات کئے گئے پولیس کے علاوہ کمشنر ، جوائنٹ کمشنر ، ایڈیشنل کمشنر ، اور تمام ڈی سی پی کے علاوہ کئی وپولیس اسٹیشنوں کے سینئر پی آئی اور پی آئی افسران بھی تھے جب کئی اضافی پولیس کے بھی کئی تعینات کئے گئے تھے ان میں خواتین پولیس کی بھی بھاری ٹیم تعینات تھی ۔
ریلی میں کئی دیگر مہمانان کو مدعو تو کیا گیا تھا لیکن یہاں صرف اس ایکٹ کے منظور ہونے کے بعد اپنی عہدہ سے استعفی دے چکے آئی پی ایس افسر عبد الرحمن پہنچ سکے تھے اور انہوں نے کہاکہ یہ بل پوری طرح سے غیر قانونی ہے اور اسے واپس لینا چاہئے انھوں نے کہا یہ سراسر آئین کے آرٹیکل 14,15اور25کے خلاف ہے اور مجھے امید ہے کہ کورٹ اسے ریجکٹ کردے گی انھوں نے کہا آج ہمارا آپ کا نہیں بلکہ سپریم کورٹ کا بھی امتحان پورے ملک کی نظریں سپریم کورٹ پر مرکوز ہیں اس لئے کورٹ کو کھرا اتر کر آئین کی حمایت کرنی چاہئے اور اس ایکٹ کو ریجکٹ کردینا چاہیے عبد الرحمن نے کہا کہ یہ کالا قانون اس پر امن طریقہ سے احتجاج ہونا چاہئے

بائٹ١ : عبدالرحمن آئ پی ایس
بائٹ٢ :سید اشرف علی مقامی رہنما
بائٹ ٣:مولانا قاری عطاءاللہ۔ رکن کل جماعت ۔ ممبرا

ممبئی سے دانش اعظمی کی رپورٹ Body:ممبرا میں کیب کے خلاف پرامن احتجاج Conclusion:ممبرا میں کیب کے خلاف پرامن احتجاج
Last Updated : Dec 19, 2019, 1:53 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.