سیاسی تجزیہ کار پرشانت کشور(prashant kishor) نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (NCP) کے سربراہ شرد پوار سے ان کے گھر پر ملاقات کی جو مرکز میں حکمراں جماعت بی جے پی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا متحدہ محاذ بنانا چاہتے ہیں۔ یہ بات این سی پی کے سینیئر رہنما اور ریاستی وزیر نواب ملک کی کہی۔
نواب ملک نے کہا کہ 'پرشانت کشور نے این سی پی کے سربراہ شرد پوار سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ یہ ملاقات تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہی لیکن اس دوران پرشانت کشور کو این سی پی کی سیاسی حکمت بنانے کے بارے میں کسی بھی قسم کی گفتگو نہیں ہوئی۔
نواب ملک نے کہا کہ 'پرشانت کشور چیزوں کا مختلف انداز میں تجزیہ کرتے ہیں۔ انہوں نے پوار صاحب کے ساتھ اپنا تجربہ شیئر کیا اور ملک کے موجودہ سیاسی حالات کے بارے میں معلومات حاصل کی۔
نواب ملک نے کہا کہ 'مرکز میں برسراقتدار جماعت بی جے پی کے خلاف شرد پوار حزب اختلاف کا ایک متحدہ محاذ بنانا چاہتے ہیں تاکہ آنے والے دنوں میں بی جے پی کے خلاف ایک مضبوط حریف کھڑا کیا جاسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اترپردیش کے عوام نے آئندہ انتخابات میں حکومت تبدیل کرنے کے لیے ذہن سازی کر لی ہے جس طرح مغربی بنگال میں لوگوں نے بی جے پی کو مسترد کردیا اسی طرح اب اتر پردیش میں بھی ایسا ہی ہوگا۔
نواب ملک نے کہا کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات(west bengal assembly elections) کے دوران ٹی ایم سی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے اب دوبارہ ٹی ایم سی کا رخ کر رہے ہیں اور ایسے رہنماؤں کی فہرست کافی لمبی ہے۔
پرشانت کشور نے تمل ناڈو اور مغربی بنگال میں حالیہ اختتام پذیر اسمبلی انتخابات میں ایک بار پھر اپنی سیاسی تجزیہ کاری کا لوہا منوالیا ہے۔
واضح رہے کہ ٹی ایم سی نے حالیہ اختتام پذیر مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں 213 نشستیں حاصل کیں جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی 77 نشستوں پر کامیاب ہوئی۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پرشانت کشور نے بہت سارے پلیٹ فارمز پر کہا تھا کہ اگر بی جے پی نے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں 100 سے زیادہ نشستیں جیت لیں تو وہ سیاسی تجزیہ کاری کا کام چھوڑ دیں اور دلچسپ بات یہ ہے کہ مغربی بنگال کے نتائج ان کی پیشن گوئی کے مطابق آئے۔
اس کے علاوہ تمل ناڈو میں بھی پرشانت کشور نے ڈی ایم کے چیف ایم کے اسٹالن کو اے آئی اے ڈی ایم کے حکومت کو ختم کرنے میں مدد کی۔ سیاسی حکمت عملی کی حیثیت سے پرشانت کشور نے انتخابات میں بہت سی جماعتوں کے ساتھ کام کیا ہے۔ خاص طور پر انہوں نے 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی مہم کو حکمت عملی دینے میں ایک اہم کردار ادا کیا تھا جس نے نریندر مودی کو ملک کا وزیراعظم بنایا۔
ساتھ ہی پرشانت کشور نے سنہ 2015 میں جنتا دل یونائیٹیڈ کے سربراہ نتیش کمار کو بہار اسمبلی انتخابات جیتنے میں مدد کی تھی۔ اس کے بعد نتیش کمار نے پرشانت کشور کو جے ڈی یو کا نائب صدر مقرر کیا تھا تاہم قومی شہری رجسٹر (این آر سی) کے معاملے پر پارٹی سے اختلاف پر جنوری 2020 میں کشور کو جے ڈی یو سے نکال دیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ سنہ 2022 پنجاب اسمبلی انتخابات سے قبل پرشانت کشور کو وزیراعلی پنجاب کیپٹن امریندر سنگھ نے پرنسپل ایڈوائزر کے عہدے پر مقرر کیا ہے۔