جالنہ :ریاست مہاراشٹر کے جالنا ضلع میں پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کا کام چل رہا تھا۔ اس دوران گاؤں والے سڑک کی تعمیری کام کی جگہ پہنچے اور نئی تعمیر شدہ سڑک کے کچھ حصوں کو اٹھایا۔ اس کے نیچے پولی تھین چادر لگی ہوئی تھی جس کا ویڈیو بھی اب سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے اب سوال پیدا ہوا ہے کے سڑک غلط طریقے سے بنائی گئی ہے؟ اس کو جاننے کے لئے ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے سڑک بنانے والے ٹھیکیدار اور سرکاری انجینئر سے بات کی۔
جالنا ضلع میں پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے کام کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ٹھیکیدار نے بتایا کہ جو ویڈیو وائرل ہوا ہے۔ وہ دراصل غلط طریقے سے شیئر کیا جا رہا ہے۔ راستے کے تعمیری کام کو اصول کے مطابق ہم نے پہلے سڑک پر پولیتھین کی لیر بچھائی اور پھر اس پر کنکریٹ اور دیگر چیزیں ڈالی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سڑک کو سیٹ ہونے میں تقریباً 5 سے 6 گھنٹے لگتے ہیں لیکن گاؤں کے لوگ راستہ بنانے کی جگہ پر پہنچے اور کچھ ہی دیر میں لوگوں نے خراب راستہ سمجھ کر راستے کی لیر کو نکل کر اس کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔ کنٹریکٹر کا کہنا ہے کہ ہم نے اس سڑک کے اسپیسی فیکیشن کے مطابق بنایا ہے اور حکومت کے لوگوں نے اس کی تصدیق کی ہے۔
پردھان منتری گرام سڑک یوجنا اورنگ آباد محکمہ کے سپرنٹنڈنٹ ایس ایس بھگت نے بتایا کہ یہ کام جالنا ضلع میں پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت منظور کیا گیا تھا۔ اس کام کو ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ ٹیکنالوجی کے تحت منظوری دی گئی تھی اس سڑک کی لمبائی 9.5 کلومیٹر ہے جس میں سے 6 کلومیٹر تک کا کام ڈامر سے مکمل ہو چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Police Tried to Harass Children مہاراشٹر میں ریلوے پولیس پر مدرسے کے بچوں کو ہراساں کرنے کا الزام
ساتھ ہی سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ میں نے ویڈیو بھی دیکھا ہوں اور اس میں یہ دیکھا گیا ہے کہ سی پی ٹی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ایک لیر کے اوپر ڈامر بچھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے سی پی ٹی ٹیکنالوجی میں ایک لیر کے اوپر ڈامر بچھایا جاتا ہے یعنی پرانی سڑک پر سیمنٹ کا پانی ڈالا جاتا ہے اور بعد میں اس کی سطح پر رولر چلا کر ایسے سخت بنایا جاتا ہے۔