ETV Bharat / state

Powerloom Industry: پاورلوم صنعت تباہی کے دہانے پر، پرائیوٹ بجلی کمپنی سے صنعت کار پریشان

author img

By

Published : Feb 10, 2022, 11:33 AM IST

موجودہ دور کے حالات ایسے ہیں جس میں اپنی صنعت کو جاری رکھنا اپنے سرمایہ کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔ پاور لوم صنعت کو بچانے کے لیے حکومت کی جانب سے طویل راستے بتائیں جارہے ہیں جو مالیگاؤں کے بنکروں کے لیے ممکن نہیں ہے۔ انہیں فوری طور پر کوئی حل یا مدد کی امید ہے کیونکہ شہر مالیگاؤں کے پچاس فیصد پاورلوم بند ہوچکے ہیں اور کچھ قرض کے بوجھ کی وجہ سے فروخت ہو رہے ہیں۔ Power Looms Factories Are Suffering Massive Losses

صنعت کا پریشان
صنعت کا پریشان

مالیگاؤں: ریاست مہاراشٹر کے صنعتی شہر مالیگاؤں کو بنیادی طور پر صنعت پارچہ بافی یا پاورلوم کا شہر کا کہا جاتا ہے۔ بلاشبہ اس شہر میں پاورلوم صنعت معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کا درجہ رکھتی ہے. کیونکہ اس شہر میں تین لاکھ سے زیادہ پاورلوم اور دو لاکھ سے زائد مسلم مزدور پاورلوم صنعت سے وابستہ ہیں۔

صنعت کا پریشان

موجودہ حالات ایسے ہیں جس میں اپنی صنعت کو جاری رکھنا اپنے سرمایہ کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔ جبکہ اس صنعت کو بچانے کیلئے حکومت کی جانب سے طویل راستے بتائیں جارہے ہیں. جو مالیگاؤں کے بنکروں کیلئے ممکن نہیں ہے. انہیں فوراً طور پر کوئی حل یا مدد کی امید ہے کیونکہ شہر مالیگاؤں کے پچاس فیصد پاورلوم بند ہوچکے ہیں اور کچھ قرض کے بوجھ کی وجہ سے فروخت ہورہے ہیں۔Powerloom Industry Still Bears the Burnt of GST
اس تعلق سے شہر کے معروف صنعتکار مولانا زاہد ندوی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گزشتہ کئی برسوں سے پاورلوم صنعت مسلسل خسارے میں جارہی ہے. لیکن اب یہ خسارہ بہت بڑھ چکا ہے۔ کیونکہ کئی سالوں سے کپڑوں کی تمام کوالیٹی کے داموں میں گراوٹ آگئی ہے ہے جبکہ اس کے برعکس یارن کے دام میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے۔


ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر مالیات نے یکم فروری کو سال 2022-23 کا عام بجٹ پیش کیا. اس بجٹ میں الگ الگ گوشوں سے اب تک تجزیہ جاری ہے. انہوں نے کہا کہ مرکزی بجٹ میں امسال پاورلوم صنعت کیلئے کوئی خاطر خواہ سہولیات نہیں دی گئی۔

مولانا زاہد نے مزید کہا کہ پرائیویٹ بجلی کمپنی بنکروں کیلئے کسی عذاب سے کم نہیں ہے۔
اس پرائیویٹ بجلی کمپنی کے ذریعے انجام دیئے جانے والے کاموں سے بنکر سخت پریشان ہیں.کیونکہ بجلی کمپنی کی جانب سے من مانی بجلی بل زائد بل فائن بل رینٹل بل وغیرہ صارفین سے وصولا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:مالیگاؤں شہر کے تمام پاورلوم کارخانے بند، مزدور طبقہ ناراض

انہوں نے کہا کہ پاورلوم صنعت سے کثیر تعداد میں مسلمان وابستہ ہیں۔اور حکومت کی زیادہ تر اسکیموں میں سود کی شرائط لازمی ہوتی ہے جسے قبول کرنا مسلم بنکروں کے لئے ممکن نہیں ہے۔

مولانا زاہد کے مطابق مالیگاؤں پاورلوم صنعت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے شہر کے پچاس فیصد پاورلوم بند ہوچکے ہیں۔ اور کچھ پرائیویٹ بجلی کمپنی کے زائد بل اور قرض کی وجہ سے فروخت ہورہے ہیں۔

مالیگاؤں: ریاست مہاراشٹر کے صنعتی شہر مالیگاؤں کو بنیادی طور پر صنعت پارچہ بافی یا پاورلوم کا شہر کا کہا جاتا ہے۔ بلاشبہ اس شہر میں پاورلوم صنعت معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کا درجہ رکھتی ہے. کیونکہ اس شہر میں تین لاکھ سے زیادہ پاورلوم اور دو لاکھ سے زائد مسلم مزدور پاورلوم صنعت سے وابستہ ہیں۔

صنعت کا پریشان

موجودہ حالات ایسے ہیں جس میں اپنی صنعت کو جاری رکھنا اپنے سرمایہ کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔ جبکہ اس صنعت کو بچانے کیلئے حکومت کی جانب سے طویل راستے بتائیں جارہے ہیں. جو مالیگاؤں کے بنکروں کیلئے ممکن نہیں ہے. انہیں فوراً طور پر کوئی حل یا مدد کی امید ہے کیونکہ شہر مالیگاؤں کے پچاس فیصد پاورلوم بند ہوچکے ہیں اور کچھ قرض کے بوجھ کی وجہ سے فروخت ہورہے ہیں۔Powerloom Industry Still Bears the Burnt of GST
اس تعلق سے شہر کے معروف صنعتکار مولانا زاہد ندوی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گزشتہ کئی برسوں سے پاورلوم صنعت مسلسل خسارے میں جارہی ہے. لیکن اب یہ خسارہ بہت بڑھ چکا ہے۔ کیونکہ کئی سالوں سے کپڑوں کی تمام کوالیٹی کے داموں میں گراوٹ آگئی ہے ہے جبکہ اس کے برعکس یارن کے دام میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے۔


ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر مالیات نے یکم فروری کو سال 2022-23 کا عام بجٹ پیش کیا. اس بجٹ میں الگ الگ گوشوں سے اب تک تجزیہ جاری ہے. انہوں نے کہا کہ مرکزی بجٹ میں امسال پاورلوم صنعت کیلئے کوئی خاطر خواہ سہولیات نہیں دی گئی۔

مولانا زاہد نے مزید کہا کہ پرائیویٹ بجلی کمپنی بنکروں کیلئے کسی عذاب سے کم نہیں ہے۔
اس پرائیویٹ بجلی کمپنی کے ذریعے انجام دیئے جانے والے کاموں سے بنکر سخت پریشان ہیں.کیونکہ بجلی کمپنی کی جانب سے من مانی بجلی بل زائد بل فائن بل رینٹل بل وغیرہ صارفین سے وصولا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:مالیگاؤں شہر کے تمام پاورلوم کارخانے بند، مزدور طبقہ ناراض

انہوں نے کہا کہ پاورلوم صنعت سے کثیر تعداد میں مسلمان وابستہ ہیں۔اور حکومت کی زیادہ تر اسکیموں میں سود کی شرائط لازمی ہوتی ہے جسے قبول کرنا مسلم بنکروں کے لئے ممکن نہیں ہے۔

مولانا زاہد کے مطابق مالیگاؤں پاورلوم صنعت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے شہر کے پچاس فیصد پاورلوم بند ہوچکے ہیں۔ اور کچھ پرائیویٹ بجلی کمپنی کے زائد بل اور قرض کی وجہ سے فروخت ہورہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.