جالنہ: ملک میں ہندو مسلم کی سیاست عروج پر ہے، لیکن مایوسی کے اس ماحول میں بھی اتحاد اور ایک دوسرے کا ساتھ دینے والوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ایسا ہی کچھ جالنہ میں ہوا جہاں ہندو ٹیچر نے مسلمان طالب علم کے خوابوں میں رنگ بھرا۔ مہاراشٹر کے جالنہ شہر میں رہنے والی مصباح نے NEET کے امتحان میں 720 میں سے 633 نمبر حاصل کیے ہیں۔ مصباح انور خان کے گھر کی مالی حالت بہت خراب ہے۔ والد موٹر سائیکل کا پنکچر بناتے ہیں، والدہ گھر سنبھالتی ہیں۔ گھر کی خراب معاشی حالت ہوتے ہوئے بھی مصباح نے ہمت نہیں ہاری اور دوسری کوشش میں NEET امتحان میں شاندار کامیابی حاصل کی ۔اب ایم بی بی ایس ڈاکٹر بننے کا خواب پورا کریں گی۔ موٹر سائیکل کے پنکچر دکان پر کام کرنے والے والد اور ماں دونوں کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔ماں باپ کو بات کرنا نہیں آرہی تھی اور آنکھوں سے خوشی کے آنسو چھلک رہے تھے۔
مصباح کو یہ کامیابی نہ ملتی اگر انکوش سر کی رہنمائی نہ ملتی کچھ سالوں سے جالنہ میں واقع انکوش سر کی کلاس میں مصباح مفت میں NEET کی تیاری کر رہی تھی لیکن سچی محنت اور لگن کی بدولت مصباح نے NEET امتحان میں جالنہ میں ٹاپ کیا۔
انکوش سر کا کہنا ہے کہ ہم غریب اور ہونہار طلباء کے لیے ایک سکیم چلاتے ہیں، اس سکیم کے تحت غریب بچوں کو مفت میں کوچنگ فراہم کی جاتی ہے، ہر سال کئی سارے طلباء کو فائدہ ہوتا ہے، مصباح نے بھی اسی سکیم کے تحت کوچنگ حاصل کی اور نمایاں کامیابی حاصل کی اس کامیابی سے ہم محسوس کر رہے ہیں کہ ہمیں ہماری محنت کا پھل مل رہا ہے۔
مصباح نے کہا کہ جب گھر کی حالات خراب تھی تو اس وقت دن رات اپنی پڑھائی پر توجہ دے رہی تھی۔ایم بی بی ایس ڈاکٹر بن کر غریبوں کی خدمت کرنا چاہتی ہے جالنہ اردو ہائی اسکول کے پرنسپل افتخار سر اور اساتذہ اور انکش سر نے امتحان کی اچھی رہنمائی کی اس دوران والدین نے ساتھ دیا۔
یہ بھی پڑھیں:Haj Pilgrims Troubles in Mumbai ممبئی میں عازمین حج کو پریشانیاں، ابو عاصم اعظمی نے لیا جائزہ
مصباح نے اپنی انتھک محنت سے 10ویں جماعت کے امتحان میں 92 فیصد اور 12ویں جماعت کے بورڈ کے امتحان میں 86 فیصد نمبر حاصل کئے مصباح کی تین بہنیں اور دو بھائی ہیں جو جالنہ علاقے میں مقیم ہیں۔ مصباح کے والد خاندان کی کفالت کے لیے پنکچر کی دکان پر کام کرتے ہیں، نیٹ کے نتائج کا اعلان ہوتے ہی جالنہ شہر کے عزیز و اقارب اور ممتاز شہری مصباح کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرنے گھر پر آ رہے ہیں