حکومت غیراعلانیہ ایمرجنسی لگا کر آئین و جمہوریت کے برعکس اظہار رائے کی آزادی کو صلب کرنے میں کوشاں ہے۔
یہ ملک گاندھی و امبیڈکر کا ہے یہاں زیادہ دنوں تک اکثریت کو گمراہ کر نفرت کی سیاست نہیں کی جا سکتی۔
مہاراشٹر سماج وادی پارٹی کے نائب صدر و سینئر لیڈر آصف صدیقی نے مرکزی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے یواین آئی سے بات چیت کے دوران مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی نفرت کی سیاست کی اب انتہا ہوچکی ہے ۔
کل تک جو بی جے پی کے مداح تھے آج وہ روز بروز کے ان کے متنازع بیانوں سے نالاں ہیں۔
اسی نفرت کا نتیجہ ہے کہ دہلی میں بی جے پی کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا جس کا اعتراف وزیر داخلہ امت شاہ گزشتہ روز اپنے بیان میں کر چکے ہیں کہ متنازع بیانوں کے سبب انکی دہلی میں شکست ہوئی ہے۔
حکومت کے پاس عوام کی فلاح بہبود کیلئے کوئی واضح روڈ میپ نہیں ہے جس کے سبب وہ ہندو مسلمان کی سیاست پر ترجیح دیتے ہوئے نفرت پھیلانے کا کام کر رہی ہے۔
ملک کے اقتصادی حالات کسی سے پوشیدہ نہیں ہے ۔مہنگائی عروج پر ہے ۔
یومیہ کمانے والا مزدور کام نہ ملنے کی صورت میں فاقہ کا شکار ہے ۔روز بروز بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے۔بی جے پی حکومت اکثریت کو ہندوتو کی گھٹی پلا کر خاموش رکھنے کی راہ پر آمادہ ہے۔