ریاست مہاراسٹر کے بھیونڈی میں شانتی نگر پولیس تھانہ کی حدود میں واقع فاطمہ نگرمیں رہائش پذیر اشتیاق انصاری اور اس کی اہلیہ آسماء انصاری دونوں ہی گونگے اور بہرے ہیں اشتیاق کا آبائی وطن اتر پردیش ہے اور وہ بھیونڈی میں پاورولوم مزدور ہے.
پڑوس میں رہنے والی خاتون فریدہ انصاری اور اس کے بیٹے توفیق نے آسماء کو شہر لے جاکر مکان کا اگریمننٹ تیار کرنے کے نام پر دھوکے سے گود دینے کے دستاویزات تیار کر اسے نوٹری کرایا، اور بعد میں ان کے لخت جگر ارمان انصاری کو اغوا کر پچاس ہزار روپے میں فروخت کردیا۔
پولیس کے مطابق 22 دسمبر کو باہر کھیل رہا ارمان انصاری اچانک غائب ہو گیا جس کے بعد اہل خانہ کے جانب سے اس کی تلاش شروع ہوئی۔ بچے کا کوئی سراغ نہیں ملنے پرارمان کے والدین نے فریدہ انصاری اور اس کے بیٹے توفیق پر شک ظاہر کرتے ہوئے شانتی نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرا ئی۔
پولیس نے شک کی بنیاد پر فریدہ انصاری کو حراست میں لے کر جب سختی سے پوچھ تاچھ کی تو اس نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا
جس کے بعد شانتی نگر پولیس نے تھانے کاساروڈولی پولیس کی مدد سے گھوڑبندر روڈ پر واقع ڈونگری پاڑا سے بچے کو برآمد کرلیا.
ڈپٹی پولیس کمشنر راجکمار شندے نے بچے کو اس کے والدین کے سپرد کردیا ۔بچہ چوری میں پولیس نے پڑوسی فریدہ کو گرفتار کرلیا ہے. جبکہ اس معاملے کا کلیدی ملزم توفیق انصاری ابھی فرار ہے
ڈپٹی پولیس کمشنر راجکمار شندے نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پولیس اس پورے معاملے میں باریکی سے تفتیش کررہی ہے.
انہیں اس بات کی بے حد خوشی ہے کہ ایک گونگے بہرے والدین کا بیٹا وقت رہتے برآمد کر ان کے سپرد کر دیا گیا اور پولیس کے لیے بھی یہ معاملہ چیلنجنگ تھا پھر بھی بھیونڈی پولیس نے کم وقت میں اس معاملے کا پردہ فاش کیا۔