ممبئی: نئی ممبئی میں مسلمانوں نے نوپور شرما کے خلاف کارروائی کو لیکر مظاہرے کیے اور جم کر نعرے بازی بھی کی۔ وہیں ممبئی شہر میں مسلمانوں نے اپنے طور پر تو محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے بطور احتجاج اپنی دکانیں رضاکارانہ طور پر بند رکھی لیکن ممبئی شہر اور ریاست کے دیگر اضلاع میں معمولات زندگی میں کوئی فرق نہیں پڑا اور حالات معمولات پر ہی تھے۔ ممبئی پولیس نے القاعدہ کی دھمکی اور توہین رسالت پر بھارت بند کی وجہ سے الرٹ تھی ممبئی میں جمعہ سے قبل ہی تمام مساجد کے باہر پولیس کی بھاری جمعیت کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی اس کے ساتھ ہی پولیس پوری طرح سے مستعد تھی جس کی وجہ سے بھارت بند کی افواہ کا ممبئی شہر میں کوئی اثر نہیں رہا اور کسی بھی قسم کی کوئی نقل و حمل اور خدمات متاثر نہیں رہی مسلمانوں کی نمائندہ تنظیموں نے بھارت بند سے لاتعلقی کا اظہار بھی کیا تھا اور یہ سوشل میڈیا پر وائرل بھارت بند کے پیغام کو سازشی پیغام بھی قرار دیا گیا تھا کیونکہ معتبر تنظیموں نے بتایا کہ یہ پیغام ہم نے جاری نہیں کیا ہے۔
مسلم پرسنل لاء بورڈ سمیت جمعیۃ العلما نے بھی بھارت بند سے انکار کیا تھا یہی وجہ ہے کہ ملک میں بھارت بند سے ضروری خدمات متاثر نہیں ہوئی مسلمانوں نے سڑکوں پر احتجاج سے بھی گریز کیا ممبئی کی مسجدوں میں پولیس نے پہلے سے ہی بھاری بندوبست کر رکھا تھا تاکہ احتجاج یا خوشگوار واقعہ سے قبل اس پر قابو پایا جاسکے۔ ممبئی کے پولیس کمشنر سنجے پانڈے نے گزشتہ روز ہی بھارت بند اور القاعدہ کی دھمکی کو لے کر اعلی سطحی میٹنگ طلب کر کے ضروری احکامات جاری کیے تھے جس کا اثر یہ رہا کہ عبادتگاہوں پر پولیس کا سخت پہرہ تھا اور شرپسند عناصر پر بھی پولیس کی نظر تھی اس کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر جو بند کا پیغام عام کیا گیا تھا اس کا بھی صحیح وقت پر جواب دیا گیا اور اسے مسلم تنظیموں نے ہی گمراہ کن پیغام قرار دے کر محض افواہ ثابت کر دیا جس کے بعد ممبئی کی مسلم تنظیموں نے بند میں شرکت سے انکار کر دیا اور کہا کہ فی الوقت بند کرنا مناسب نہیں ہے اور حسب معمول ہی عام شہری زندگی جاری تھی۔
ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں ناگپاڑہ,بھنڈی بازار, کرافورڈ مارکیٹ میں مسلمانوں نے بطور احتجاج اپنی دکانیں بند رکھی لیکن زبردستی کسی کے بازار یا دکان کو بند نہیں کروایا گیا جس کی وجہ سے جمعہ بخیر و عافیت سے گزر گیا پولیس نے بھارت بند کی افواہ کو لے کر مقامی سطح پر مسجدوں کے ذمہ داروں اور ٹرسٹیوں علماء کرام سے بھی میٹنگ کی تھی جس کا مثبت اثر برآمد ہو اور شرپسندوں کی بند کی اپیل ناکام ثابت ہوگئی اور بند پوری طرح سے کارگر ثابت نہیں ہوا۔
ممبئی میں بند کو لے کر گزشتہ شب سے ہی یہ خبر عام تھی کہ یہ بند کس نے بلایا ہے کیونکہ اس میں سوشل میڈیا پر وائرل بند میں کسی بھی تنظیم یا مسلم نمائندوں کا نام تک نہیں تھا اور مسلمانوں کی نمائندوں تنظیموں نے بھی اس سے انکار کر دیا جس کے بعد اس قسم کے بند کی حیثیت صفر ہوگئی پولیس نے بند کے پیش نظر الرٹ جاری کیا تھا ممبئی میں انجمن اسلام میں بند کی وجہ سے نماز جمعہ پر سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے اس کے ساتھ حج ہاؤس اور اس کے اطراف کی مسجدوں کرلا, اندھیری, گوونڈی, مانخورد ملاڈ مالونی اور دہیسر تک پولیس کا مسجدوں پر سخت پہرہ تھا پولیس نے اطلاع دی ہے کہ بھارت بند اور جمعہ و القاعدہ کی دھمکی کے پیش نظر حالات کشیدہ ضرور تھے لیکن پولیس نے بندوبست سخت رکھا تھا تاکہ کسی بھی قسم کی شرپسندی پر قابو پایا جائے یہی وجہ ہے کہ جمعہ خیر و عافیت کے ساتھ گزر گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Prophet Remarks Row: بی جے پی کی وجہ سے ملک کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، ادھو ٹھاکرے