ETV Bharat / state

'راہل کے ساتھ کیا گیا سلوک، جمہوریت پر بدنما داغ'

سنجے راوت نے کہا،راہل گاندھی کے ساتھ ہونے والی زیادتی دراصل جمہوریت کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے مترادف ہے۔

'راہل کے ساتھ کیا گیا سلوک، جمہوریت پر بدنما داغ'
'راہل کے ساتھ کیا گیا سلوک، جمہوریت پر بدنما داغ'
author img

By

Published : Oct 3, 2020, 10:08 AM IST

شیوسیناکے ترجمان اور رکن پارلیمان سنجے راوت نے کہاکہ 'راہل گاندھی کے ساتھ پیش آئے ناراوا سلوک کی میں مذمت کرتا ہوں۔'

انھوں نے کہا 'اگر میں وہاں موجود ہوتاتوانہیں روک سکتا تھا۔ راہل گاندھی کو جس طرح ڈھکیل دیا گیا وہ ٹھیک نہیں تھا۔ ہاترس میں زیادتی کے بعد متاثرہ لڑکی کو قتل کیا گیا تھا۔اس واقعے سے پورا بھارت ہل گیا ہے۔اس کے کنبے کو آخری رسومات کی اجازت نہیں تھی۔اگر آپ متاثرہ شخص کی آواز نہیں سن سکتے، متاثرہ افراد کے اہل خانہ کی آواز دب جاتی ہے تو آپ کو’’ 'بیٹی بچاؤ،بیٹی پڑھاو‘‘کا نعرہ لگانے کا کوئی حق نہیں ہے۔'

تفصیلات کے مطابق سنجے راوت کےمطابق اترپردیش کےہاترس متاثرہ کے کنبے سے ملنے جا رہے کانگریس رہنما راہل گاندھی کے ساتھ مبینہ طور پر پولس کی جانب سے کی گئی زیادتی پر یوگی حکومت پرزبردست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کے ساتھ ہونے والی زیادتی دراصل جمہوریت کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے مترادف ہے۔

جس طرح سے راہل گاندھی کا کالر پکڑا،دھکا مارا،گرایا یہ ایک طرح سے اس ملک کی جمہوریت پر گھناونا داغ ہے اس کی آزادنہ طور پر تفتیش ہونی چاہئے اور خاطی پولس اہلکاروں کو سزا دی جانی چاہئے۔

سنجے راوت نےسوالیہ انداز میں کہا کہ ایک دلت لڑکی کےساتھ جنسی زیادتی اور قتل ہوتا ہے، ملک کی سیاسی پارٹی کے رہنما اس کنبے کےلوگوں سے ملنے جاتے ہیں توان کے ساتھ ایسا سلوک کیاجاتا ہے؟ اتر پردیش کی پولس نے جس طرح کا سلوک راہل گاندھی کے ساتھ کیا اس کی حمایت ملک کا کوئی فرد نہیں کر سکتا۔

انھوں نے کہا کہ 'ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ راہل گاندھی ملک کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے جام شہادت نوش فرمانےوالی آنجہانی اندراگاندھی اور راجیو گاندھی کے فرزند ہیں۔'

واضح رہےکہ راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی یو پی کے ہاترس میں اجتماعی جنسی زیادتی اور قتل ہونے والی دلت لڑکی کے کنبے کے لوگوں سے ملنے جا رہے تھے کہ گریٹر نوئیڈا میں یوپی پولس نے انہیں راستے میں روک دینے کے بعد پولیس نےانھیں زبردستی روکا۔ جس میں راہل گاندھی گرگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:'بابری مسجد کو مسمار کرنے والوں کو کلین چِٹ، انصاف کا قتل'

شیوسیناکے ترجمان اور رکن پارلیمان سنجے راوت نے کہاکہ 'راہل گاندھی کے ساتھ پیش آئے ناراوا سلوک کی میں مذمت کرتا ہوں۔'

انھوں نے کہا 'اگر میں وہاں موجود ہوتاتوانہیں روک سکتا تھا۔ راہل گاندھی کو جس طرح ڈھکیل دیا گیا وہ ٹھیک نہیں تھا۔ ہاترس میں زیادتی کے بعد متاثرہ لڑکی کو قتل کیا گیا تھا۔اس واقعے سے پورا بھارت ہل گیا ہے۔اس کے کنبے کو آخری رسومات کی اجازت نہیں تھی۔اگر آپ متاثرہ شخص کی آواز نہیں سن سکتے، متاثرہ افراد کے اہل خانہ کی آواز دب جاتی ہے تو آپ کو’’ 'بیٹی بچاؤ،بیٹی پڑھاو‘‘کا نعرہ لگانے کا کوئی حق نہیں ہے۔'

تفصیلات کے مطابق سنجے راوت کےمطابق اترپردیش کےہاترس متاثرہ کے کنبے سے ملنے جا رہے کانگریس رہنما راہل گاندھی کے ساتھ مبینہ طور پر پولس کی جانب سے کی گئی زیادتی پر یوگی حکومت پرزبردست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کے ساتھ ہونے والی زیادتی دراصل جمہوریت کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے مترادف ہے۔

جس طرح سے راہل گاندھی کا کالر پکڑا،دھکا مارا،گرایا یہ ایک طرح سے اس ملک کی جمہوریت پر گھناونا داغ ہے اس کی آزادنہ طور پر تفتیش ہونی چاہئے اور خاطی پولس اہلکاروں کو سزا دی جانی چاہئے۔

سنجے راوت نےسوالیہ انداز میں کہا کہ ایک دلت لڑکی کےساتھ جنسی زیادتی اور قتل ہوتا ہے، ملک کی سیاسی پارٹی کے رہنما اس کنبے کےلوگوں سے ملنے جاتے ہیں توان کے ساتھ ایسا سلوک کیاجاتا ہے؟ اتر پردیش کی پولس نے جس طرح کا سلوک راہل گاندھی کے ساتھ کیا اس کی حمایت ملک کا کوئی فرد نہیں کر سکتا۔

انھوں نے کہا کہ 'ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ راہل گاندھی ملک کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے جام شہادت نوش فرمانےوالی آنجہانی اندراگاندھی اور راجیو گاندھی کے فرزند ہیں۔'

واضح رہےکہ راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی یو پی کے ہاترس میں اجتماعی جنسی زیادتی اور قتل ہونے والی دلت لڑکی کے کنبے کے لوگوں سے ملنے جا رہے تھے کہ گریٹر نوئیڈا میں یوپی پولس نے انہیں راستے میں روک دینے کے بعد پولیس نےانھیں زبردستی روکا۔ جس میں راہل گاندھی گرگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:'بابری مسجد کو مسمار کرنے والوں کو کلین چِٹ، انصاف کا قتل'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.