اس تعلق سے عائشہ نگر پولیس اسٹیشن کے انچارج پی آئی سریش کمار نے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ، 'نوجوانوں میں پستول رکھنے کا رجحان بڑھتا جارہا ہے۔ نوجوان اپنے آپ کو دوسرے سے الگ ثابت کرنے کے لیے اس طرح کے معاملات میں ملوث پائے جارہے ہیں۔ وہ شوق اور شہرت کے لیے پستول رکھ کر گھومتے ہیں اور عام لوگوں کو بتاکر ڈر کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔'
انہوں نے بتایا کہ 'گزشتہ روز کامگار کالونی نوری ہال کے سامنے سے سید آصف سید ساجد نامی 22 سالہ نوجوان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے اس نوجوان کے قبضے سے 26 ہزار 500 روپے مالیت کا ایک دیسی پستول اور دو زندہ کارتوس برآمد کئے ہیں۔ پولیس کانسٹیبل شام شنکر پوار کی شکایت پر اندراج نمبر 424/21 ، دفعہ 3/25 کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔'
مزید پڑھیں:
سینٹرل وسٹا پروجیکٹ سے مساجد کا تحفظ یقینی بنائیں: مولانا محمود مدنی
اس معاملے میں ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں مقامی عدالت نے دیسی پستول اور کارتوس رکھنے کے الزام میں گرفتار سید آصف سید ساجد کو تین دنوں کی پولیس کسٹڈی میں بھیجنے کا حکم دیا ہے۔