لوگوں کی شکایت ہے کہ پولیس گاڑیوں کی تلاشی کے نام پر حراساں کر رہی ہے جبکہ پولیس کمشنر چرنجیوی پرسا د نے ٹریفک کاروائی کا یہ کہہ کر دفاع کیا کہ سب کچھ جب علاقے میں دستیاب ہے تو لوگ بائیک پر بے وجہ باہر گھوم رہے ہیں۔
گزشتہ دو مہینوں سے جاری لاک ڈاؤن کے سبب لوگوں کی جیب خالی ہو چکی ہے لوگ کن حالات میں اپنی ضروریات کی تکمیل کر رہے ہیں یہ وہی جانتے ہیں ایسے میں اورنگ آباد پولیس کی جانب سے صبح سات بجے سے 2 بجے تک لاک ڈاؤن میں ڈھیل دی گئی ہے تاکہ لوگ ضروری اشیاء کی خریدی اور دیگر ضروری کام کر سکے تاہم نکڑ چوراہوں پر ٹریفک پولیس راہگیروں کی گاڑیاں روک کر انہیں گھنٹوں پریشان کر رہی ہے جس سے عوام سخت ناراض ہے۔
پولس کمشنر چرنجیوی پرساد نے ٹریفک پولیس کی کاروائی کو کورونا وبا کی روک تھام کا ایک ہتھیار قرار دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو بائیک کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ تمام ضروری اشیا بستیوں میں ہی دستیاب ہے۔
کورونا وائرس پر قابو پانے کے معاملے میں پولیس کا اپنا نظریہ ہوسکتا ہے لیکن عام آدمی اس کارروائی کو لے کر کافی پریشان ہیں لوگوں کا کہنا ہے کہ جب چھوٹ دی جارہی ہیں تو پولیس کاروائی کے نام پر پریشان کیوں کر رہی ہے۔