ممبئی: عروس البلاد ممبئی سمیت مہاراشٹر میں اب فجر کی اذان لاؤڈ اسپیکر پر نہیں ہو رہی ہے لیکن بہت ساری مساجد کے ٹرسٹیوں اور ذمہ داروں نے اسپیکر کی آواز کم کرنے اور مکمل طور پر اسپیکر ہٹانے کا بھی فیصلہ کیا۔ مسلمانوں کے صبر و تحمل اور اس متنازع معاملہ میں مکمل تعاون کا محکمہ پولیس نے اعتراف کرتے ہوئے مسلمانوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔ Police Acknowledge Co-operation of Muslims in Loudspeaker Row
مذکورہ معاملہ کی وجہ سے شہر اور ریاست میں قومی ہم آہنگی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ماہ رمضان میں بڑے پیمانے پر دعوت افطار اور عید بعد عید ملن کے پروگرام رکھے جارہے ہیں، جن میں اعلی افسران نے بھی شرکت کی۔ جنوب وسطی ممبئی کے انٹاپ ہل پولیس اسٹیشن کی حدود میں سنئیر انسپکٹر ناصر پاشا کلکرنی نے علاقے کے مسلمانوں کے مکمل تعاون اور ائمہ مساجد اور ٹرسٹیوں کا شکریہ ادا کرنے کے لیے انہیں اپنے مدعو کیا اور کہا کہ علاقے میں ہی نہیں بلکہ شہر میں امن وامان برقرار رکھنے میں انہوں نے اہم رول ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالات انتہائی سنگین ہو چکے تھے لیکن اقلیتی طبقے نے بڑی سمجھ داری اور حکمت عملی سے کام کیا اور بہتر انداز میں حالات کا مقابلہ کیا اور اسی وجہ سے شہر اور ریاست میں امن وضبط برقرا رہا ہے۔
اس موقع پر حاجی اسماعیل حاجی الاناسینی ٹوریم مسجد کے پیش امام وخطیب مولانا مسیح الدین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ شیخ مصری مسجد کے ٹرسٹی فراز احمد میاں، یونائٹیڈ کمپاونڈ مسجد کے ذمہدار شفیع احمد اور بڑی تعد میں مساجد اور خانقاہوں کے سربراہ موجود تھے۔ اس قبل ج وبی ممبئی میں مسلم کونسل کے صدر ابراہیم طائی کی رہائش گاہ پر بھی عید ملن کا پروگرام منعقد کیا گیا۔ جس میں پولیس کمشنر سنجے پانڈے شریک ہوئے، جبکہ حضرت معین اشرف ،میمن فیڈریشن کے صدر اقبال میمن، رضا اکیڈمی کے صدر سعید نوری، حاجی علی اور مخدوم مائمی شاہ درگاہوں کے چیف ٹرسٹی سہیل کھنڈوانی اور نبی اختر قریشی بھی موجود تھے۔
مزید پڑھیں:
- Owaisi School Of Excellence: اکبرالدین اویسی نے اورنگ آباد میں اویسی اسکول آف ایکسیلینس کا سنگ بنیاد رکھا
- Akbaruddin Owaisi Visit Aurangabad: اکبرالدین اویسی نے اورنگ زیب عالمگیر کے مزار پر دی حاضری
مضافاتی علاقوں میں بھی مسلمانوں میں بیداری پیش کرنے کے لیے اجلاس منعقد کیے جارہے ہیں۔ سابق ریاستی وزیر عارف نسیم خان نے خصوصی دلچسپی دکھائی ہے اور اس کا اثر یہ رہا ہے کہ نماز فجر کی اذان لاؤڈ اسپیکر پر بند کیے جانے کے ساتھ ساتھ دیگر اوقات کی نماز سے قبل بھی لاؤڈ اسپیکر پر اذان کی آواز کم کر دی گئی۔ شہر اور ریاستوں میں بھی اس قسم کے اجلاس کا انعقاد ہوا ہے اور امن و امان برقرار ہے۔