ممبئی: ممبئی سے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ نئی ممبئی میں مہاراشٹر بھوشن ایوارڈ تقریب پر سیاست کی گئی اگر یہ پروگرام گورنر ہاؤس یا کسی اور بڑے ہال میں ہوتا تو شاید اتنے لوگ لو لگنے (ہیٹ اسٹروک) سے نہیں مرتے۔ یہ حکومت کی ذمہ داری تھی کہ انہیں لوگوں کے بیٹھنے، پینے کے لیے پانی وغیرہ کا بہتر انتظام کرنا چاہیے تھا۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ حکمراں جماعت کی جانب سے مہاراشٹر ایوارڈ تقریب منعقد کی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، وہیں حکومت کی جانب سے لوگوں کے لیے بہتر انتظامات نہیں کیے گئے، دھوپ سے بچنے کے لیے سائے کا انتظام نہیں، نیچے بیٹھنے کے لیے کچھ نہیں اور نا ہی پینے کے لیے پانی کی سہولت تھی، جب کہ رہنماؤں کے بیٹھنے کے لیے کافی انتظامات کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کو صرف دیکھاوے کے لیے کھلے میدان میں کیا گیا جہاں لو لگنے سے گیارہ لوگوں کی موت ہوگئی۔عوام اسے کبھی نہیں بھولے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کو گورنر ہاؤس و دیگر ہال میں بھی کیا جاسکتا ہے۔
بتا دیں کہ نئی ممبئی میں ایک تقریب کے دوران شدید گرمی کی وجہ سے 11 لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔جس کے بعد حکمراں جماعت پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ کھارگھر علاقے کے سنٹرل پارک میں منعقدہ مہاراشٹر بھوشن ایوارڈز کے دوران ہزاروں کی بھیڑ جمع تھی۔ ہیٹ اسٹروک سے 125 کے قریب افراد بیمار ہوگئے ہیں۔ 24 افراد کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان میں سے دو آئی سی یو میں زیر علاج ہیں۔ لوگوں کی اموات کی وجہ گرمی بتائی جا رہی ہے۔ لیکن موقع پر بدانتظامی پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ ہزاروں لوگ کئی گھنٹوں تک تپتی دھوپ کے نیچے کھڑے رہے۔ بہت سے لوگوں نے پانی کی کمی اور بے ہوشی کی شکایت کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس تقریب میں مہاراشٹر کے دور دراز علاقوں سے لوگ پہنچے تھے۔ اس کے علاوہ مدھیہ پردیش، کرناٹک اور گجرات سے بھی لوگ آئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں : Maharashtra Bhushan Award ceremony مہاراشٹر بھوشن ایورڈ تقریب، لو لگنے سے 11 افراد کی موت، درجنوں افراد ہسپتال میں داخل