ممبئی شہر بڑا ہے اور شہر کی آبادی بھی زیادہ ہے، ایسے میں اگر حکومت اور بی ایم سی کے انتظار نہ کرتے ہوئے کچھ لوگ اپنی سطح پر اگر اپنی۔ اپنی کالونی بلڈنگ اور محلوں کو سینٹائز کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو یہ کورونا کے خلاف لڑنے کا ایک بہتر ہتھیار ثابت ہوگا۔
ممبئی کےاندھیری گھاٹ کوپر لنک روڈ پر واقع نیو انا سوسایٹی کے لوگوں نے اس علاقے میں علاقے کو سینٹائز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سوسائٹی کے لوگ کہتے ہیں کہ اس کے لئے کوئی بہت بھاری رقم نہیں لگتی ہے، یہ کوشش اور تدبیر اگر کورونا سے بچنے کے لئے ممبئی کی عوام خود اپناتی ہے تو اس سے کئی فائدے ہیں۔
پہلا سب سے بڑا فائدہ یہ کہ کورونا کے خلاف اس جنگ میں وہ علاقے اور وہ سوسائٹی محفوظ رہے گی، جہاں لوگ محکمہ بی ایم سی اور حکومت کے آنے سے پہلے اپنی حفاظت خود کر رہے ہیں، جبکہ اس سے حکومت اور بی ایم سی کا بوجھ بھی ایک حد تک کم ہوگا۔
حالانکہ محکمہ بی ایم سی نے ممبئی کو سینٹائز کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، لیکن شہر اور شہر کی آبادی اور کورونا کے بڑھتے خطرے کو دیکھتے ہوئے وقت کم ہے۔ ایسے لمحوں میں ممبئی کی عوام کے ذریعہ اٹھایا گیا یہ قدم یقینً ممبئی کے لئے کار آمد ثابت ہوگا۔