ETV Bharat / state

مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے استعفیٰ کا مطالبہ - مہاراشٹر کی خبریں

وزیراعلیٰ کو پرمبیر سنگھ کی جانب سے لکھے گئے خط کا معاملہ سامنے آنے کے بعد بی جے پی اور ایم این ایس نے وزیر داخلہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔

Opposition demands home minister Anil Deshmukh
انل دیشمکھ سے استعفی کا مطالبہ
author img

By

Published : Mar 21, 2021, 9:20 AM IST

ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ نے مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ کو ایک خط لکھ کر وزیر داخلہ انل دیشمکھ پر متعدد الزامات عائد کیے ہیں۔

اس سے متعلق مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے کہا کہ سابق پولیس کمشنر کی جانب سے لکھا گیا خط بے حد چونکا دینے والا ہے، یہ ایک ایسا واقعہ ہے جو مہاراشٹر کی شبیہہ کو داغدار کرتا ہے۔وزیر داخلہ انل دیشمکھ کو فورا استعفی دینا چاہیے اور اس معاملے کی تفتیش ہونی چاہیے۔

وہیں بی جے پی کے رہنما و ترجمان گورو بھاٹیا نے کہا کہ پرمبیر سنگھ نے مہاراشٹر کے وزیر اعلی کو ایک خط لکھا ہے، جس میں کچھ ایسے حقائق پرمبنی بیان اور الزامات لگائے ہیں جس سے زیادہ سنگین کچھ بھی نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کی کرپٹ حکومت جبرا وصولی کررہی ہے۔ مہاراشٹر حکومت کا ٹیکس کلیکشن پر دھیان نہیں ہے، بلکہ اس کا جبرا وصولی پر زیادہ دھیان ہے، آخر مہاراشٹر کے وزیر داخلہ استعفی کیوں نہیں دے رہے ہیں؟۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا یہ بھی مطالبہ ہے کہ کو وصولی ریکٹ اپنی تجوریاں بھرنے کے لیے مہاراشٹر حکومت چلارہی ہے، اس حکومت کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی کیا ذمہ داری ہیں؟۔

اس کرپٹ حکومت کو ایک منٹ بھی بنے رہنے کا حق نہیں ہے، جس طرح کے سنگین الزامات لگائے گئے ہیں، تو یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ایک ایک منٹ اس حکومت کا بنا رہنے جمہوریت کا گلہ گھونٹنے کے مترادف ہے۔

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے استعفی کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرمبیر سنگھ نے جو الزامات عائد کیے ہیں، وہ بہت ہی سنگین ہں، ایسے وقت میں انل دیشمکھ کو استعفی دینا چاہیے، اگر وہ استعفی نہیں دیتے ہیں تو وزیر اعلی کی جانب سے انہیں برطرف کیا جائے۔ اور اس معاملے کی منصفانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

وہیں گزشتہ دنوں مرکزی وزیر رام داس اٹھاؤلے نے کہا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ سچن وازے اور شیوسینا کا قریبی تعلق رہا ہے، دیویندر فڑنویس نے بھی اس معاملے پر اپنی بات رکھی، یہ معاملہ سنگین ہے، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ایک خط لکھنے جارہا ہوں، کہ مہاراشٹر میں صدر راج نافذ ہونا ہی چاہیے۔

وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو لکھے گئے ایک خط میں سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے معطل اے پی آئی، سچن وازے کو بارز اور ریسٹورنٹ سے ہر ماہ 100 کروڑ روپے وصول کرنے کی ہدایت دی تھی۔

ممبئی کے سابق پولیس کمشنر نے 8 صفحات پر مشتمل خط میں وزیر داخلہ انل دیشمکھ پر ’بارز اور ریسٹورنٹز‘ سے غیرقانونی طریقے سے وصولی کرانے کا الزام عائد کیا۔

ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ نے مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ کو ایک خط لکھ کر وزیر داخلہ انل دیشمکھ پر متعدد الزامات عائد کیے ہیں۔

اس سے متعلق مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے کہا کہ سابق پولیس کمشنر کی جانب سے لکھا گیا خط بے حد چونکا دینے والا ہے، یہ ایک ایسا واقعہ ہے جو مہاراشٹر کی شبیہہ کو داغدار کرتا ہے۔وزیر داخلہ انل دیشمکھ کو فورا استعفی دینا چاہیے اور اس معاملے کی تفتیش ہونی چاہیے۔

وہیں بی جے پی کے رہنما و ترجمان گورو بھاٹیا نے کہا کہ پرمبیر سنگھ نے مہاراشٹر کے وزیر اعلی کو ایک خط لکھا ہے، جس میں کچھ ایسے حقائق پرمبنی بیان اور الزامات لگائے ہیں جس سے زیادہ سنگین کچھ بھی نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کی کرپٹ حکومت جبرا وصولی کررہی ہے۔ مہاراشٹر حکومت کا ٹیکس کلیکشن پر دھیان نہیں ہے، بلکہ اس کا جبرا وصولی پر زیادہ دھیان ہے، آخر مہاراشٹر کے وزیر داخلہ استعفی کیوں نہیں دے رہے ہیں؟۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا یہ بھی مطالبہ ہے کہ کو وصولی ریکٹ اپنی تجوریاں بھرنے کے لیے مہاراشٹر حکومت چلارہی ہے، اس حکومت کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی کیا ذمہ داری ہیں؟۔

اس کرپٹ حکومت کو ایک منٹ بھی بنے رہنے کا حق نہیں ہے، جس طرح کے سنگین الزامات لگائے گئے ہیں، تو یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ایک ایک منٹ اس حکومت کا بنا رہنے جمہوریت کا گلہ گھونٹنے کے مترادف ہے۔

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے استعفی کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرمبیر سنگھ نے جو الزامات عائد کیے ہیں، وہ بہت ہی سنگین ہں، ایسے وقت میں انل دیشمکھ کو استعفی دینا چاہیے، اگر وہ استعفی نہیں دیتے ہیں تو وزیر اعلی کی جانب سے انہیں برطرف کیا جائے۔ اور اس معاملے کی منصفانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

وہیں گزشتہ دنوں مرکزی وزیر رام داس اٹھاؤلے نے کہا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ سچن وازے اور شیوسینا کا قریبی تعلق رہا ہے، دیویندر فڑنویس نے بھی اس معاملے پر اپنی بات رکھی، یہ معاملہ سنگین ہے، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ایک خط لکھنے جارہا ہوں، کہ مہاراشٹر میں صدر راج نافذ ہونا ہی چاہیے۔

وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو لکھے گئے ایک خط میں سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے معطل اے پی آئی، سچن وازے کو بارز اور ریسٹورنٹ سے ہر ماہ 100 کروڑ روپے وصول کرنے کی ہدایت دی تھی۔

ممبئی کے سابق پولیس کمشنر نے 8 صفحات پر مشتمل خط میں وزیر داخلہ انل دیشمکھ پر ’بارز اور ریسٹورنٹز‘ سے غیرقانونی طریقے سے وصولی کرانے کا الزام عائد کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.