لاک ڈاؤن کے سبب تیز رفتار زندگی پر بریک لگ سا گیا ہے فضائی پروازیں، بری آمدورفت کے تمام ذرائع پوری طرح سے بند ہو چکے ہیں، ایسے میں بحری آمدورفت پر بھی اس کا گہرا اثر پڑا تھا لیکن اب دھیرے دھیرے معمولات زندگی کو پٹری پر لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
لاک ڈاؤن تھری میں بھارتی حکومت بس، ٹرین، ہوائی جہازوں کے ساتھ ساتھ اب بحری جہازوں کے ذریعہ دیگر ممالک میں پھنسے بھارتیوں کو واپس لانے کی کوشش کررہی ہے اور گزشتہ روز اس کا باقاعدہ آغاز بھی کردیا گیا ہے۔
بھارتی بحریہ کے جہاز 'آئی این ایس جلاشوا' کے ذریعہ آپریشن سمندر سیتو کے تحت مالدیپ میں پھنسے ہوئے بھارتیوں کو بھارت واپس لایا جارہا ہے۔
مالدیپ سے بھارت آنے والے تقریباً 732 بھارتیوں نے رجسٹریشن کرایا تھا جس میں 19 حاملہ خواتین اور 14 بچے بھی شامل ہیں۔
وزارت دفاع اس آپریشن پر باریک بینی سے نگاہ رکھے ہوئے ہے اس کے ساتھ ساتھ 'آئی این ایس مگر' بھی اس آپریشن کے لیے تیار ہے۔
آج سے اس آپریشن کے تحت ایک ہزار بھارتیوں کو مالدیپ سے بھارت واپس لیا جا رہا ہے، سبھی مسافروں کی میڈیکل اسکریننگ اور سامان کو سنیٹائز کرنے کے بعد ہی انہیں بحری جہاز میں بیٹھایا گیا ہے۔
سب سے خاص بات یہ ہے کہ بھارتی بحریہ کا آئی این ایس بیڑہ پوری طرح سے طبی سہولیات سے آرستہ ہے اور اس میں سوشل ڈسٹنِسنگ کا خیال رکھتے ہوئے اس پر سنجیدگی سے عمل کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے سبب کئی ممالک میں لاک ڈاؤن نافذ ہے، بھارت لاک ڈاؤن کے تیسرے مرحلے میں داخل ہوچکا ہے۔
ایسے میں ریاستی حکومت مسافروں کو ٹرین، بس اور نجی گاڑیوں کے ذریعے دوسرے صوبوں میں رہنے والوں کو پہچانے کی کوشش کر رہی ہے اور اس میں انھیں کافی دقت کا سامنا بھی کرنا پڑرہا ہے۔
ایک مسلۂ یہ بھی درپیش ہے کہ ممبئی یا مہاراشٹر میں مقیم مزروروں کی تعداد بہت زیادہ ہے، حکومت نے 'وندے بھارت' اور 'سمندر سیتو مہم' کے ذریعہ دوسرے ممالک میں پھنسے بھارتیوں کو وطن واپس لانے کی کوشش کر رہی ہے جس کا اب آغاز ہو چکا ہے۔