ممبئی گنجان آبادی والا شہر ہے، جہاں کی موجودہ آبادی 2کروڑ کے اعداد و شمار کو عبور کرچکی ہے، ہر برس ہونے والی لاکھوں اموات کے سبب قبرستان میں جگہ تنگ ہوتی جارہی ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ غیرقانونی طریقے سے قبرستان کی زمین پر ذاتی قبضہ کرنا ہے، جہاں اوٹوں کو ایک خاندان کے لیے مختص کردیا جاتاہے،اب ایسا نہیں ہوگا۔
جامع مسجد نے سنجیدگی دکھاتے ہوئے اوٹوں کی خریدو فروخت پر ہمیشہ کے لیے پابندی عائد کردی ہے۔
ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ قبرستان میں اس طرح سے غیر قانونی طریقوں سے اوٹوں کو خریدا گیا تو ایک دن ایسا بھی آئے گا جب ممبئی کی میتوں کو تدفین کے لیے قبرستان کی جگہیں تنگ پڑ جائیں گی۔ اس لیے اب ہمیشہ کے لیے اوٹوں کی کوئی بھی شخص کسی سے خرید و فروخت کرتا ہے تو یہ غیر قانونی ہوگا۔
حال ہی میں ممبئی کی جامع مسجد ٹرسٹ کے زیر اہتمام چلنے والا مرن لائنس بڑا قبرستان میں اوٹوں کی غیر قانونی طریقوں سے خرید و فروخت کو لیکر ممبئی پولیس نے معاملہ درج کیا تھا۔ جس کے بعد جامع مسجد ٹرسٹ کے کچھ ٹرسٹیوں کے خلاف دھوکہ دہی اور فرضی واڈے کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔
ممبئی کے کئی قبرستانوں میں اوٹوں کو ذاتی ملکیت کے طور پر میت کے اہل خانہ اپنے اور اپنے اہل خانہ میں ہونے والی میتوں کی تدفین کرتے چلے آرہے ہیں ۔ان اوٹوں میں کسی دوسری میتوں کی تدفین نہیں کی جاتی ہے ۔