نیشنل انویشٹی گیشن ایجنسی(این آئی اے) نے چارج شیٹ میں سماجی کارکن گوتم نولکھا، ہینی بابو، ساگر گورکھے، رمیش گائیچور، جیوتی جگتاپ، اسٹن سوامی اور ماؤنواز رہنما ملند تیلتمبدے کو نامزد کیا ہے۔
این آئی اے ترجمان و ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس سونیا نارنگ نے بتایا کہ 8 افراد کے خلاف چارج شیٹ مقامی عدالت میں پیش کی گئی جبکہ انہیں تحقیقات کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
مہاراشٹر میں پونے کے قریب یکم جنوری 2018 کو تشدد اور آتشزنی کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں ایک شخص ہلاک اور دیگر متعدد زخمی ہوئے تھے۔ اس معاملہ میں حکومت کی شدید تنقید کرنے والے بائیں بازو کے متعدد دانشوروں کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ ان پر تشدد کو بھڑکانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
اس معاملہ کے تفتیش کاروں نے مختلف دانشوروں اور سماجی کارکنان پر اشتعال انگیز بیانات دینے کا الزام لگایا اور کہا کہ ان کی اشتعال انگیز تقاریر کے بعد تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ تفتیش میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ تحقیقات میں وزیراعظم نریندر مودی کے قتل کے منصوبہ کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
این آئی اے نے ملند تیلتمبدے کو بھی ملزم نامزد کیا ہے جبکہ وہ مفرور ہے۔ اس معاملہ کی تحقیقات رواں برس 24 جنوری کو این آئی اے کے حوالہ کی گئی تھی۔ اس معاملہ میں پہلی چارج شیٹ نومبر 2018 میں سریندر ڈھوالے، سریندرا گڈلنگ، ڈاکٹر شوما سین، رونا ولسن اور مہیش راوت کے خلاف داخل کی گئی تھی جبکہ فروری 2019 میں ایک اور ضمنی چارج شیٹ داخل کی گئی جس میں سدھا بھردواج، ارون فریرا، وراورا راؤ اور ورنن گونسالوس کے خلاف الزامات وضع کئے گئے تھے۔