ETV Bharat / state

NIA in Dawood Ibrahim ڈی کمپنی سے متعلق کیس میں داؤد، چھوٹا شکیل اور دیگر کے خلاف این آئی اے کی چارج شیٹ

author img

By

Published : Nov 6, 2022, 7:08 AM IST

این آئی اے نے ڈی کمپنی سے متعلق معاملے میں داؤد ابراہیم اور اس کے ساتھیوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ این آئی اے نے تین ملزمین کو گرفتار کیا تھا، جب کہ داؤد کے علاوہ ایک اور ملزم پہلے سے مطلوب ہے۔ NIA in Dawood Ibrahim Case

NIA in Dawood Ibrahim
NIA in Dawood Ibrahim

نئی دہلی: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے ہفتہ کو مفرور مافیا داؤد ابراہیم، اس کے قریبی ساتھی چھوٹا شکیل اور تین گرفتار افراد کے خلاف ممبئی کی ایک خصوصی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی۔ این آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ چارج شیٹ عالمی دہشت گرد نیٹ ورک اور بین الاقوامی منظم مجرمانہ گینگ یعنی ڈی کمپنی سے متعلق ایک کیس میں داخل کی گئی ہے جو ہندوستان میں مختلف دہشت گرد اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ NIA Charge Sheet against Dawood Chota Shakeel and others in D Company Case

یہ بھی پڑھیں:

پولیس کے ایک ترجمان نے کہا کہ 3 فروری کو پولیس اسٹیشن این آئی اے ممبئی میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ اور مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ اور تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس میں UA (P) ایکٹ کی دفعہ 17، 18، 20 اور 21 اور مہاراشٹر کے کنٹرول کے تحت آئی پی سی کی دفعہ 3 (I) (II)، 3 (2)، 3 (4) اور 3 (5) شامل ہیں۔ آرگنائزڈ کرائم ایکٹ، 1999۔ دفعہ 387، 201 اور 120B لگائی گئی ہیں۔ دیگر تین افراد جن کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے ان میں عارف ابوبکر شیخ، شبیر ابوبکر شیخ اور محمد سلیم قریشی ہیں اور یہ سبھی ممبئی کے رہنے والے ہیں۔

ترجمان نے کہا، "تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان ایک دہشت گرد گینگ اور ایک منظم کرائم گینگ ڈی - کمپنی کے رکن ہیں اور انہوں نے مختلف قسم کی غیر قانونی سرگرمیاں انجام دے کر گروہ کی مجرمانہ سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کی سازش کی تھی۔" این آئی اے نے کہا کہ انہوں نے اس سازش کو آگے بڑھانے کے لیے لوگوں کو ڈرا دھمکا کر بھاری رقم اکٹھی کی اور اس کا استحصال کیا جو ڈی کمپنی کے فائدے کے لیے تھا اور موجودہ معاملے میں بھی ایک دہشت گرد کے فائدے کے لیے ایسا کیا گیا۔ ساتھ ہی ایسا کرنا ہندوستان کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے اور عام لوگوں کے ذہنوں میں دہشت پیدا کرنے کی نیت سے تھا۔

ترجمان نے کہا، "یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ گرفتار ملزمان نے لوگوں کے ذہنوں میں دہشت پیدا کرنے کے مقصد سے بیرون ملک مقیم مفرور/مطلوب ملزمان، ممبئی اور بھارت سے حوالا چینل کے ذریعے بھاری رقم حاصل کی۔" یہ سنسنی خیز دہشت گرد/مجرمانہ کارروائیوں کو انجام دینے کے لیے تھے۔ ترجمان نے کہا کہ 'دہشت گردی سے حاصل ہونے والی آمدنی' ملزمان کے قبضے میں تھی۔ اہم بات یہ ہے کہ اگست میں وفاقی انسداد دہشت گردی ایجنسی نے داؤد پر 25 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔ 2003 میں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے داؤد کے سر پر 25 ملین ڈالر کے انعام کا اعلان کیا، جو کہ 1993 میں ممبئی کے سلسلہ وار دھماکوں سمیت بھارت میں کئی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے مطلوب تھا۔

نئی دہلی: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے ہفتہ کو مفرور مافیا داؤد ابراہیم، اس کے قریبی ساتھی چھوٹا شکیل اور تین گرفتار افراد کے خلاف ممبئی کی ایک خصوصی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی۔ این آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ چارج شیٹ عالمی دہشت گرد نیٹ ورک اور بین الاقوامی منظم مجرمانہ گینگ یعنی ڈی کمپنی سے متعلق ایک کیس میں داخل کی گئی ہے جو ہندوستان میں مختلف دہشت گرد اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ NIA Charge Sheet against Dawood Chota Shakeel and others in D Company Case

یہ بھی پڑھیں:

پولیس کے ایک ترجمان نے کہا کہ 3 فروری کو پولیس اسٹیشن این آئی اے ممبئی میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ اور مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ اور تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس میں UA (P) ایکٹ کی دفعہ 17، 18، 20 اور 21 اور مہاراشٹر کے کنٹرول کے تحت آئی پی سی کی دفعہ 3 (I) (II)، 3 (2)، 3 (4) اور 3 (5) شامل ہیں۔ آرگنائزڈ کرائم ایکٹ، 1999۔ دفعہ 387، 201 اور 120B لگائی گئی ہیں۔ دیگر تین افراد جن کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے ان میں عارف ابوبکر شیخ، شبیر ابوبکر شیخ اور محمد سلیم قریشی ہیں اور یہ سبھی ممبئی کے رہنے والے ہیں۔

ترجمان نے کہا، "تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان ایک دہشت گرد گینگ اور ایک منظم کرائم گینگ ڈی - کمپنی کے رکن ہیں اور انہوں نے مختلف قسم کی غیر قانونی سرگرمیاں انجام دے کر گروہ کی مجرمانہ سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کی سازش کی تھی۔" این آئی اے نے کہا کہ انہوں نے اس سازش کو آگے بڑھانے کے لیے لوگوں کو ڈرا دھمکا کر بھاری رقم اکٹھی کی اور اس کا استحصال کیا جو ڈی کمپنی کے فائدے کے لیے تھا اور موجودہ معاملے میں بھی ایک دہشت گرد کے فائدے کے لیے ایسا کیا گیا۔ ساتھ ہی ایسا کرنا ہندوستان کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے اور عام لوگوں کے ذہنوں میں دہشت پیدا کرنے کی نیت سے تھا۔

ترجمان نے کہا، "یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ گرفتار ملزمان نے لوگوں کے ذہنوں میں دہشت پیدا کرنے کے مقصد سے بیرون ملک مقیم مفرور/مطلوب ملزمان، ممبئی اور بھارت سے حوالا چینل کے ذریعے بھاری رقم حاصل کی۔" یہ سنسنی خیز دہشت گرد/مجرمانہ کارروائیوں کو انجام دینے کے لیے تھے۔ ترجمان نے کہا کہ 'دہشت گردی سے حاصل ہونے والی آمدنی' ملزمان کے قبضے میں تھی۔ اہم بات یہ ہے کہ اگست میں وفاقی انسداد دہشت گردی ایجنسی نے داؤد پر 25 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔ 2003 میں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے داؤد کے سر پر 25 ملین ڈالر کے انعام کا اعلان کیا، جو کہ 1993 میں ممبئی کے سلسلہ وار دھماکوں سمیت بھارت میں کئی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے مطلوب تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.