مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں بنیادی مسائل زیادہ اور وسائل کم ہیں، عوام بنیادی سہولیات سے محروم بھی ہیں۔ شہر میں سب سے بڑا مسئلہ سٹی ڈیولپمنٹ پلان کا ہے جس پر کبھی بھی عمل آوری نہیں ہوئی لیکن نیشنل گرین ٹریبونل کورٹ نے ان تمام مسائل پر احکامات جاری کیے۔
این جی ٹی میں عرضی داخل کرنے والے کلیم یوسف عبداللہ نے ای ٹی وی بھارت کو این جی ٹی کے حکم نامہ کی تفصیلی معلومات پیش کی۔
انہوں نے بتایا کہ سٹی ڈیولپمنٹ پلان، ناجائز تجاوزات، ٹریفک، آلودگی، انڈر ڈرینیج سسٹم، ایم آئی ڈی سی، ٹاون پلاننگ اور دیگر مسائل میں کروڑوں روپے کی بدعنوانیوں کے خلاف این جی ٹی کورٹ میں پٹیشن داخل کی تھی۔
کلیم یوسف عبداللہ نے کہا کہ این جی ٹی کی جانب سے 21 جنوری 2020 کو کارپوریشن کو شہر کے بنیادی مسائل کو جلد از جلد حل کرنے اور 24 فروری 2020 تک رپورٹ جمع کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔
اس ضمن میں کارپوریشن کمشنر کیشور بروڈے کی جانب سے شہر کی اہم شاہراہوں کے ناجائز تجاوزات کو ہٹایا گیا۔ این جی ٹی کے حکم سے ابتک سات غیر قانونی سائزنگ اور بارہ پلاسٹک کے کارخانے سیل کر دیئے گئے ہیں۔
این جی ٹی کے حکم نامہ میں 28 سائزنگ کو بند کرنے کا حکم ہے اور شہر میں 125 سائزنگ ورکس موجود ہیں۔ جس کی جانب مہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ کر رہی ہے۔ شہر کا ایک اور اہم مسئلہ آلودگی جس میں دھول مٹی اور پانی کی آلودگی شامل ہیں۔
کارخانوں اور گھروں سے نکلنے والا استعمال شدہ گندہ پانی شہر کے بیچ سے گزرنے والی موسم ندی میں بہہ کر گرنا ڈیم میں جمع ہوجاتا ہے، پھر اسی پانی کو فلٹر کر کے شہر میں سپلائی کیا جاتا ہے۔ این جی ٹی نے ندی اور ڈیم کے پانی کی جانچ کا حکم بھی دیا ہے۔
کلیم یوسف عبداللہ نے کہا کہ انھوں نے عوامی مفاد میں شہر کے بنیادی مسائل اور بدعنوانیوں کے خلاف این جی ٹی میں عرضی داخل کی تھی اور آج اس پر کاروائی ہو رہی ہے۔
![مالیگاؤں شہر ڈیولپمنٹ کیلئے این جی ٹی کے احکامات](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/malegaonngtcourtorder_20022020130212_2002f_1582183932_706.jpg)
کلیم یوسف عبداللہ نے شجر کاری کو لیکر کہا کہ شہر میں پانچ لاکھ سے زائد درختوں کی ضرورت ہے اور گزشتہ دس سالوں میں کارپوریشن نے اس جانب توجہ نہیں دی ہے۔
انھوں نے کہا کہ عبداللہ ٹرسٹ کے زیر اہتمام گرین مالیگاوں ڈرائیو مہم کے ذریعے چالیس ہزار درخت شہر میں لگائے جاچکے ہیں۔