ETV Bharat / state

Night Schooling in Mumbai نائٹ اسکولنگ، ڈراپ آؤٹ مسئلہ کا ایک موثر حل

author img

By

Published : Dec 3, 2022, 3:29 PM IST

عائلی مسائل خاص کر تنگدستی کے سبب تعلیم کو خیرباد کہنے والے طلبہ و طالبات کے لیے ممبئی میں غیر سرکاری تنظیمیں نائٹ اسکولنگ کے ذریعے غریب طلبہ کو علم کے نور سے آراستہ کر رہے ہیں۔Mumbai Night Schooling

۱
۱

ممبئی: ممبئی میں ڈراپ آؤٹ کے مسائل سے نمٹنے کیلئے ایک معروف غیرسرکاری این جی او ’’معصوم‘‘ اور ’’سوشل گروپس‘‘ کی جانب سے جدوجہد جاری ہے اور دونوں کی کوشش ہے کہ ممبئی میں ڈراپ آوٹ کے مسائل سے نمٹنے کیلئے غیر سرکاری ادارہ ’’معصوم‘‘ اور ’’سوشل گروپس‘‘ شانہ بشانہ اس سنگین مسئلہ کو حل کر نے کے لیے کوشش کریں جبکہ نائٹ اسکولوں کے مسائل بھی حکومت اور محکمہ تعلیم کے روبرو پیش کیے جائیں۔ NGOs in Mumbai and Night Schooling

ممبئی نائٹ اسکولنگ
ممبئی نائٹ اسکولنگ

گزشتہ روز ’’معصوم‘‘ کی چیئرپرسن نیکیتا کیتکر نے شیخ مصری اردو اسکول انٹاپ ہل میں سوشل گروپس نائٹ ہائی اردو اسکول کا دورہ کیا۔ یہاں مدرسے کے بچے بھی زیرتعلیم ہیں۔ اس موقع پر انیکیتا کیتکر نے بچوں سے خطاب کیا اور مطلع کیا کہ ’معصوم‘ کے تحت ممبئی سمیت مہاراشٹر کے کئی اضلاع میں 9،اردو میڈیم سمیت 97،نائٹ ہائی اسکول ہیں، جن میں ایسے بچے زیر تعلیم ہیں جو دن میں محنت مزدوری کرکے گھر کی کفالت کرتے ہیں اور شام ساڑھے چھ بجے تا رات ساڑھے نو بجے تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ مہاراشٹر ملک کی واحد ریاست ہے جہاں نائٹ اسکول قائم کئے گئے ہیں تاکہ لڑکپن میں گھریلو پسماندگی اور مالی تنگدستی کی وجہ سے تعلیم سے محروم نوجوانوں کو دوبارہ اسکول کی طرف لایا جا سکے۔

’’سوشل گروپس‘‘ کے نومنتخب صدر جاوید جمال الدین نے کیتکر کا خیر مقدم کیا۔ سی ای او عامر پے جے اور جنرل سیکریٹری سلیم الوارے نے شال اور گلدستہ پیش کیا۔ نیکیتا کیتکر نے خطاب کرتے ہوئے بچوں کے سامنے مستقبل کا لائحہ عمل پیش کیا اور یقین دلایا کہ مستقبل قریب میں نائٹ اسکول کے سسٹم کو بہتر سے بہتر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ساتھ ساتھ تعلیمی طریقہ کار کو بھی نافذ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ’’نائٹ اسکولوں میں ایسے بچے زیرتعلیم ہیں جوکہ دن میں محنت مزدوری یا ملازمت کرتے یا پھیری کرتے ہیں اور شام میں چھٹی کے بعد اسکول آتے ہیں۔ ان میں غریب خاندانوں سے وابستہ لڑکے اور لڑکیاں بھی شامل ہیں جو مالی دشواریوں کی وجہ سے اسکول نہیں جاتے اور تعلیم سے محروم رہ جاتے ہیں۔‘‘ انیکیتا کیتکر نے آٹھویں، نویں اور دسویں جماعتوں کے بچوں سے فرداً فرداً گفتگو کی اور ان کی تعلیمی کاکردگی، شوق اور مستقبل میں کیا کرنے کے بارے میں دریافت کیا۔

اس موقع پر انٹاپ ہل وڈالا کے حاجی اسماعیل الانا میونسپل اسکول نے سوشل گروپس اردو نائٹ، اردو ہائی اسکول کے سی ای او عامر پے جے، نومنتخب صدر جمال الدین اورسکریٹری سلیم الورے کو مبارکباد پیش کی۔

مذکورہ اسکول کے بچوں نے رواں برس پھر مثالی کامیابی حاصل کی ہے اور ’’اسکول کا ایس ایس سی کا نتیجہ صد فیصد رہا ہے۔ جاوید نے کہا کہ اس کامیابی سے علاقے کے تعلیمی میدان میں سرگرم ہم جیسے سماجی کارکنان کا حوصلہ بڑھا ہے اور گزشتہ دو سال کے دوران کوویڈ 19 ،اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے دیگر اسکول کی طرح نائٹ اسکول کے بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی تھی ہم اسے بہتر سے بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔‘‘

اس موقع پر سلیم الوارے نے کہاکہ ’’چند سال پہلے اسکول کے متعدد طلبہ نائٹ ہائی اسکول کی کیٹگری میں ممبئی بورڈ میں اول آئے ہیں ۔1993 میں اسکول کی شروعات ہوئی،تقریبا 550 بچے تھے۔‘‘ سیکریٹری امیر پے جے نے کہاکہ ’’فسادات سے متاثرہ بچے خصوصی طور پرطالبات کی تعداد زیادہ تھی، کیونکہ فساد سے متاثر لوگ اپنی بچیوں کو دور مقامات پر واقع اسکول نہیں بھیجتے تھے۔ اور یہ سلسلہ حال کے پانچ سال پہلے تک رہا۔ لیکن بی ایم سی کی طرف سے سکینڈری اسکول کھولے جانے سے اسکول کے طلباء کی تعداد میں کمی واقع ہوئی اور لاک ڈاؤن نے رہی سہی کسر پوری کردی۔‘‘

مزید پڑھیں: ممبئی میں ایک اسکول کے 22 طلبہ کورونا سے متاثر

انہوں نے اس موقع پر ڈراپ آوٹ کے سنگین مسئلہ کو پیش کرتے ہوئے کہاکہ ’’تقریبا دس سال پہلے پولیس کی مدد سے ڈراپ آؤٹ بچوں کو دوبارہ اسکول میں لانے کی مہم شروع کی گئی اور اس میں خاصی کامیابی ملی تھی اس لیے ہمیں اس طرف توجہ دینی چاہئے۔‘‘ اسکول کے صدر جاوید جمال الدین کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کے تمام طلباء آگے تعلیم جاری رکھیں اور اس کے لئے اسکول کمیٹی ہر ممکن تعاون کرئیگی۔

واضح رہے کہ نائٹ اسکول میں تعلیم دے رہے اس اسکول نے پچھلے 27 برسوں میں ہزاروں طلباء، جس میں بڑی تعداد لڑکیوں کی ہے، کو تعلیم دی ہے جس میں سے سینکڑوں طالبات نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرتے ہوئے انجینیرنگ، ٹیچنگ، لیگل سروس اور میڈیکل شعبے میں کریر بنایا ہے۔ ’’معصوم‘‘ کے عہدیداران سیف الدین شیخ، ششی کانت گاوس، سندیپ سمیت دیگر عہدیداروں نے مستقبل کے لائحہ عمل سے بھی آگاہ کیا۔

ممبئی: ممبئی میں ڈراپ آؤٹ کے مسائل سے نمٹنے کیلئے ایک معروف غیرسرکاری این جی او ’’معصوم‘‘ اور ’’سوشل گروپس‘‘ کی جانب سے جدوجہد جاری ہے اور دونوں کی کوشش ہے کہ ممبئی میں ڈراپ آوٹ کے مسائل سے نمٹنے کیلئے غیر سرکاری ادارہ ’’معصوم‘‘ اور ’’سوشل گروپس‘‘ شانہ بشانہ اس سنگین مسئلہ کو حل کر نے کے لیے کوشش کریں جبکہ نائٹ اسکولوں کے مسائل بھی حکومت اور محکمہ تعلیم کے روبرو پیش کیے جائیں۔ NGOs in Mumbai and Night Schooling

ممبئی نائٹ اسکولنگ
ممبئی نائٹ اسکولنگ

گزشتہ روز ’’معصوم‘‘ کی چیئرپرسن نیکیتا کیتکر نے شیخ مصری اردو اسکول انٹاپ ہل میں سوشل گروپس نائٹ ہائی اردو اسکول کا دورہ کیا۔ یہاں مدرسے کے بچے بھی زیرتعلیم ہیں۔ اس موقع پر انیکیتا کیتکر نے بچوں سے خطاب کیا اور مطلع کیا کہ ’معصوم‘ کے تحت ممبئی سمیت مہاراشٹر کے کئی اضلاع میں 9،اردو میڈیم سمیت 97،نائٹ ہائی اسکول ہیں، جن میں ایسے بچے زیر تعلیم ہیں جو دن میں محنت مزدوری کرکے گھر کی کفالت کرتے ہیں اور شام ساڑھے چھ بجے تا رات ساڑھے نو بجے تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ مہاراشٹر ملک کی واحد ریاست ہے جہاں نائٹ اسکول قائم کئے گئے ہیں تاکہ لڑکپن میں گھریلو پسماندگی اور مالی تنگدستی کی وجہ سے تعلیم سے محروم نوجوانوں کو دوبارہ اسکول کی طرف لایا جا سکے۔

’’سوشل گروپس‘‘ کے نومنتخب صدر جاوید جمال الدین نے کیتکر کا خیر مقدم کیا۔ سی ای او عامر پے جے اور جنرل سیکریٹری سلیم الوارے نے شال اور گلدستہ پیش کیا۔ نیکیتا کیتکر نے خطاب کرتے ہوئے بچوں کے سامنے مستقبل کا لائحہ عمل پیش کیا اور یقین دلایا کہ مستقبل قریب میں نائٹ اسکول کے سسٹم کو بہتر سے بہتر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ساتھ ساتھ تعلیمی طریقہ کار کو بھی نافذ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ’’نائٹ اسکولوں میں ایسے بچے زیرتعلیم ہیں جوکہ دن میں محنت مزدوری یا ملازمت کرتے یا پھیری کرتے ہیں اور شام میں چھٹی کے بعد اسکول آتے ہیں۔ ان میں غریب خاندانوں سے وابستہ لڑکے اور لڑکیاں بھی شامل ہیں جو مالی دشواریوں کی وجہ سے اسکول نہیں جاتے اور تعلیم سے محروم رہ جاتے ہیں۔‘‘ انیکیتا کیتکر نے آٹھویں، نویں اور دسویں جماعتوں کے بچوں سے فرداً فرداً گفتگو کی اور ان کی تعلیمی کاکردگی، شوق اور مستقبل میں کیا کرنے کے بارے میں دریافت کیا۔

اس موقع پر انٹاپ ہل وڈالا کے حاجی اسماعیل الانا میونسپل اسکول نے سوشل گروپس اردو نائٹ، اردو ہائی اسکول کے سی ای او عامر پے جے، نومنتخب صدر جمال الدین اورسکریٹری سلیم الورے کو مبارکباد پیش کی۔

مذکورہ اسکول کے بچوں نے رواں برس پھر مثالی کامیابی حاصل کی ہے اور ’’اسکول کا ایس ایس سی کا نتیجہ صد فیصد رہا ہے۔ جاوید نے کہا کہ اس کامیابی سے علاقے کے تعلیمی میدان میں سرگرم ہم جیسے سماجی کارکنان کا حوصلہ بڑھا ہے اور گزشتہ دو سال کے دوران کوویڈ 19 ،اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے دیگر اسکول کی طرح نائٹ اسکول کے بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی تھی ہم اسے بہتر سے بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔‘‘

اس موقع پر سلیم الوارے نے کہاکہ ’’چند سال پہلے اسکول کے متعدد طلبہ نائٹ ہائی اسکول کی کیٹگری میں ممبئی بورڈ میں اول آئے ہیں ۔1993 میں اسکول کی شروعات ہوئی،تقریبا 550 بچے تھے۔‘‘ سیکریٹری امیر پے جے نے کہاکہ ’’فسادات سے متاثرہ بچے خصوصی طور پرطالبات کی تعداد زیادہ تھی، کیونکہ فساد سے متاثر لوگ اپنی بچیوں کو دور مقامات پر واقع اسکول نہیں بھیجتے تھے۔ اور یہ سلسلہ حال کے پانچ سال پہلے تک رہا۔ لیکن بی ایم سی کی طرف سے سکینڈری اسکول کھولے جانے سے اسکول کے طلباء کی تعداد میں کمی واقع ہوئی اور لاک ڈاؤن نے رہی سہی کسر پوری کردی۔‘‘

مزید پڑھیں: ممبئی میں ایک اسکول کے 22 طلبہ کورونا سے متاثر

انہوں نے اس موقع پر ڈراپ آوٹ کے سنگین مسئلہ کو پیش کرتے ہوئے کہاکہ ’’تقریبا دس سال پہلے پولیس کی مدد سے ڈراپ آؤٹ بچوں کو دوبارہ اسکول میں لانے کی مہم شروع کی گئی اور اس میں خاصی کامیابی ملی تھی اس لیے ہمیں اس طرف توجہ دینی چاہئے۔‘‘ اسکول کے صدر جاوید جمال الدین کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کے تمام طلباء آگے تعلیم جاری رکھیں اور اس کے لئے اسکول کمیٹی ہر ممکن تعاون کرئیگی۔

واضح رہے کہ نائٹ اسکول میں تعلیم دے رہے اس اسکول نے پچھلے 27 برسوں میں ہزاروں طلباء، جس میں بڑی تعداد لڑکیوں کی ہے، کو تعلیم دی ہے جس میں سے سینکڑوں طالبات نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرتے ہوئے انجینیرنگ، ٹیچنگ، لیگل سروس اور میڈیکل شعبے میں کریر بنایا ہے۔ ’’معصوم‘‘ کے عہدیداران سیف الدین شیخ، ششی کانت گاوس، سندیپ سمیت دیگر عہدیداروں نے مستقبل کے لائحہ عمل سے بھی آگاہ کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.