کھیڈ: مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے اتوار کو ریاست کے ضلع رتناگری کے کھیڈ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شیوسینا (ادھو) کے رہنما ادھو ٹھاکرے پر الزام لگایا کہ وہ اپنی ہی پارٹی کے رہنماؤں کے کیریئر کو ختم کرنے کی کوشش کی۔ ادھو ٹھاکرے نے بھی کچھ دن پہلے اسی مقام پر ایک میٹنگ سے خطاب کیا تھا۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شندے نے خود کو شیوسینا کے بانی بال ٹھاکرے کی وراثت کا حقیقی وارث بتایا۔ شندے نے کہا کہ انہوں نے کبھی کوئی ایسا لیڈر نہیں دیکھا جو دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر اپنے ہی لوگوں کے سیاسی کیریئر کو ختم کرنے کی کوشش کرتا ہو۔ شندے نے راج ٹھاکرے اور نارائن رانے سمیت دیگر لیڈروں کا نام لیا جنہوں نے بہت پہلے شیوسینا چھوڑ دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں پارٹی کیسے آگے بڑھے گی؟ میں غدار نہیں ہوں بلکہ خوددار ہوں، ادھو ٹھاکرے کو ہمیں دھوکے باز کہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ شیوسینا کو مضبوط کرنے کے یے گجانن کیرتیکر، رام داس کدم جیسے سینیئر رہنماؤں نے بالا صاحب ٹھاکرے کے ساتھ کاندھے سے کاندھا ملاکر کام کیا تھا لیکن آپ انہیں دھوکے باز کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحمل کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ انہوں نے ادھو ٹھاکرے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں وہ وزیر اعلی نہیں ہوں جو گھر میں بیٹھ کر حکم دیتا ہو بلکہ میں بحران کے وقت علاقوں میں جانے پر یقین رکھتا ہوں، میں دو مرتبہ کورونا متاثر ہوا ہوں لیکن میں نے ہمیشہ علاقے میں کام کیا ہے لیکن آپ مجھے دھوکے باز کہتے ہیں۔ ایکناتھ شندے نے کہا کہ ادھوٹھاکرے بالا صاحب کی جائیداد کے وارث ہوسکتے ہیں لیکن اس آئیڈیالوجی کے نہیں جسے انہوں نے وزیر اعلی بننے کے لیے(نومبر 2019 میں) کانگریس اور این سی پی کے پاس گروی رکھ دیا تھا۔ میں بالاصاحب کے نظریے اور وراثت کا وارث ہوں۔
یہ بھی پڑھیں : Maharashtra Political Crisis ایوان میں وہپ کی خلاف ورزی کرنے والے ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دیا جائے گا، سپریم کورٹ