گزشتہ روز یوٹیوب پر تقریباً 15 منٹ کی ویڈیو میں منور فاروقی نے کہا کہ 'میں کسی کے جذبات کو کس طرح چوٹ پہنچا سکتا ہوں؟ میں کسی کے دل کو کس طرح تکلیف دے سکتا ہوں لیکن اگر میری وجہ سے کسی کو تکلیف ہوئی ہے تو میں معافی مانگتا ہوں۔'
منور فاروقی نے کہا کہ 'لوگوں کی سیاست کسی کی بھی زندگی برباد کر سکتی ہے اور مجھے ان باتوں کے لیے تکلیف اٹھانی پڑی جو میں نے کی ہی نہیں تھی۔'
ہندو دیوی دیوتاؤں کی مبینہ توہین کرنے کے الزام میں ان کے خلاف مقدمے میں جیل سے رہائی کے چند دنوں کے بعد اسٹینڈ اپ کامیڈین منوّر فاروقی نے کہا ہے کہ ان کا ارادہ کسی کے بھی مذہبی جذبات کو مجروح کرنا نہیں تھا۔
منور فاروقی جنہیں یکم جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا اور ایک ماہ سے زائد وقت تک انہیں اندور سینٹرل جیل میں رکھا گیا تھا۔ تاہم انہیں سپریم کورٹ کے ذریعہ عبوری ضمانت منظور ہونے کے ایک دن بعد 6 فروری کو دیر رات رہا کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 'میرا یہ قطعی مقصد نہیں ہے کہ کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاؤں۔'
منوّر فاروقی نے کہا کہ 'کیا ہم صرف انٹرنیٹ پر لڑتے ہی رہیں گے؟ کوئی بھی اس طرح کی سیاسی ذہنیت کا شکار ہو سکتا ہے۔ میں اس کا شکار نہیں ہوا لیکن مجھے اس کام کے لیے نشانہ بنایا گیا جو میں نے نہیں کیا تھا۔' انہوں نے کہا کہ سیاسی چالبازی کسی کی بھی زندگی برباد کرسکتی ہے۔
اسٹینڈ اپ کامیڈین نے مزید کہا کہ آرٹ اور انٹرٹینمینٹ ہمیشہ لوگوں کو متحد رکھتے ہیں۔کچھ لوگ آن لائن نفرت پھیلاتے ہیں لیکن ہم انہیں مشہور شخصیات کیوں بنا رہے ہیں؟ آپ کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ آپ انٹرنیٹ پر محبت پھیلانا چاہتے ہیں یا نفرت۔
اس کے علاوہ منور فاروقی نے یہ بھی کہا کہ 'میں کامیڈی ترک نہیں کرسکتا۔ میں اس کی وجہ سے ہی زندہ ہوں۔ میں ان لوگوں کے دل جیتوں گا جو مجھ سے نفرت کرتے ہیں۔ اس کے لیے مجھے مزید محنت کرنی ہوگی۔ ہر فنکار کو یہ چیلنج نہیں ملتا۔ مجھے یہ مل گیا ہے اور کوشش ہوگی کہ ان کا دل جیتوں۔
واضح رہے کہ منوّر فاروقی کو یکم جنوری کو اندور میں بی جے پی کے ایم ایل اے کے بیٹے کی اس شکایت کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ شکایت میں کہا گیا تھا کہ فاروقی نے اپنے کامیڈی شو میں ہندو دیوی دیوتاؤں اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بارے میں قابل اعتراض تبصرے کئے تھے۔