ممبر آف پارلیمنٹ اور شیوسینا کے ترجمان سنجے راوت نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے اتحاد این ڈی اے۔ (قومی جمہوری اتحاد) کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شیوسینا کا ساتھ چھوڑتے ہی این ڈی اے بکھر گیا ہے۔
انہوں نے کہا 'شیوسینا اور اکالی دل این ڈی اے کے سب سے قدیم اور وفادار جماعتیں تھیں ہم اتحاد کے آخری اور اہم ترین ستون تھے۔ مگر شیوسینا نے جب ساتھ چھوڑا تو این ڈی اے بکھر کر پھوٹ کے دہانے تک آگئی'۔
شیوسینا کے ممبر پارلیمنٹ سنجے راؤت نے زرعی بل پر شریمن اکالی دل کی رکن پارلیمنٹ ہرسمرت کور بادل کے استعفی کے سلسلے میں بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئےمزید کہا 'شیوسینا کے جاتے ہی این ڈی اے (قومی جمہوری اتحاد) بکھر گیا تھا اور اب بی جے پی کے ساتھ اتحاد بہتر نہیں رہا ہے۔ ساتھ چھوڑتے کا مطلب تھا کہ ہم مجبور ہوگئے'۔
این ڈی اے کے دیگر اتحادیوں کو جواب دیتے ہوئے شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ نے کہا 'نتیش کمار آتے ہیں اور جاتے ہیں۔ کل کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ یہی حال ٹی ڈی پی کا ہے۔ جہاں تک مجھے معلوم ہے بی جے پی اور این ڈی اے اتحاد کے مابین اب کوئی مضبوط رشتہ باقی نہیں رہا، اس میں کھٹاس پڑ تی جا رہی ہے'۔
یہ بھی پڑھیے
گوگل نے اپنے پلے اسٹور سے پے ٹی ایم کو ہٹایا
انہوں نے کہا 'این ڈی اے کو زراعت بل پر تبادلہ خیال کرنا چاہئے تھا۔ یہاں تک کہ اگر تمام فریقوں کو چھوڑ دیا جاتا ہے تو زراعت کے شعبے سے متعلق اہم فیصلہ لیتے ہوئے اسٹریٹجک گفتگو کی جانی چاہئے تھی۔ اس بل پر کوئی بحث نہیں ہوئی۔ ہر کوئی کہہ رہا ہے کہ اس سے کسانوں کو نقصان ہوگا'۔
واضح رہے کہ مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کے بعد سے ہی بی جے پی اور شیوسینا خصوصاً سنجے راوت کے مابین جنگ جاری ہے۔