ممبئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر شرد پوار کی سیاست کو سمجھنا آسان کام نہیں ہے۔ کئی بار وہ اپنے مخالفین کو مات دیکر آگے نکل جاتے ہیں۔ پوار کو ایک ایسے لیڈر کے طور پر جانا جاتا ہے جو اپنے حریفوں کو اپنی سیاسی چالوں سے مات دیتے ہیں۔ آج ان کے ایک بیان نے مہاراشٹر کے سیاسی حلقوں میں نئی بحث کو جنم دیا ہے۔
شرد پوار بی جے پی کے ساتھ ہیں یا آل انڈیا الائنس کے ساتھ؟ اس حوالے سے ایک بار پھر تشویش بڑھ گئی ہے لیکن سیاسی تجزیہ نگار شرد پوار کے کھیل اور بیان کے پیچھے ایک مختلف سیاسی مطلب بتایا ہے۔سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اس کھیل کا نتیجہ جلد برآمد ہونے والا نہیں ہے۔لوگوں کو صبر کے ساتھ انتطار کرنا چاہئے۔
اگر ذرائع کی مانیں تو شرد پوار کے اس طرح کے بیان کے پیچھے دو تین وجوہات ہیں۔ اجیت پوار نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے خلاف الگ موقف اختیار کیا ہے۔ پارٹی نے ان کے خلاف نااہلی کی درخواست دائر کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Malegaon municipal corporation مالیگاؤں کے سابق رکن اسمبلی کی میونسپل کارپوریشن کیخلاف لوک آیوکت میں تحریری شکایت
دوسری طرف اجیت پوار نے الیکشن کمیشن کو بتایا ہے کہ ان کی این سی پی ہی اصل پارٹی ہے۔ اس لیے اگر اب ہم سیاسی طور پر سوچیں تو شرد پوار کا بیان حکومت میں شامل ہونے والے اجیت پوار کی شمولیت پر سوال اٹھائے گا۔ اجیت پوار کے کردار کو لے کر بی جے پی اور شیو سینا (شندے گروپ) کے لیڈروں میں الجھن پیدا ہو گی ایسے میں اجیت پوار کے لیے حکومت میں اتحاد کرنا مشکل ہوگا این سی پی کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوگا۔