ETV Bharat / state

'این آر سی بھارتی عوام کو پریشان کرنے کا ایک اور ہتھکنڈا'

نیشنل کانگریس پارٹی کے ترجمان اور مہاراشٹر سے رکن اسمبلی نواب ملک نے ممبئی میں پریس کانفرنس کر کے این آر سی پر اہم گفتگو کی۔

author img

By

Published : Dec 9, 2019, 5:39 PM IST

'مذہب کی بنیاد پر این آر سی بھارتی آئین کے خلاف'
'مذہب کی بنیاد پر این آر سی بھارتی آئین کے خلاف'

انہوں نے کہا کہ این آر سی کو نافذ کرنے کا بی جے پی کا واحد مقصد آسام میں اُن سولہ لوگوں کو شہریت دینے کی کوشش کوشش ہے جو ان کے ووٹ بینک کا ذریعہ ہیں۔

ملک میں مذہب کی بنیاد پر یہ فیصلہ کرنا ملک کے قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے جو بی جے پی حکومت کر رہی ہے۔

یہ من مانی وہ صرف اس لیے کر رہے ہیں کہ وہ مرکز میں اقتدار میں ہیں۔

نواب ملک نے کہا کہ امت شاہ ملک کے وزیر داخلہ ہیں وہ پولیس کو حکم دیں کہ غیر قانونی طور پر ملک میں پناہ گزیں لوگوں کو ملک بدر کیا جائے۔

'مذہب کی بنیاد پر این آر سی بھارتی آئین کے خلاف'

ملک میں پناہ گزیں کمپز بھی ہیں جس کے ذریعہ انہیں حق رائے دہلی سے محروم رکھا جا سکتا ہے۔

اس بل کے ذریعے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔آسام میں 16 لاکھ غیر مسلم ہیں مسلم تین لاکھ ہیں انکا کیا ہوگا
بی جے پی صرف سیاسی مفاد اور اپنا ووٹ بینک مزبوط کرنے کے لیے ایسا کر رہی ہے۔

این آر سی بل کو لےکر ہم یہی کہیں گے کہ آسام میں 16 لاکھ لوگوں کو شہریت مل جائے صرف اس کے لیے یہ اقدام کئے جا رہے ہیں۔

یہ ملک کے آئین کی روح کے خلاف ہے۔ ایسے لوگ جن کے پاس رہنے کا ٹھکانہ بھی نہیں ہے ان کے لیے اس اس بل کا نفاذ عمل میں لایا جا رہا ہے تاکہ اس سے بی جے پی اپنا سیاسی فائدہ حاصل کرتے رہے ۔یہ بل نوٹ بندی سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔

انہوں ںے مزید کہا کہ فڈنویس نے جس طرح سے بی جے پی کے سینیئر رہنماؤں کو نظر انداز کیا ہے اس کی وجہ سے بی جے پی میں بغاوت کی آگ لگ چکی ہے۔

این سی پی کے ترجمان نواب ملک نے پریس کانفرنس میں ان خیالات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا میں سیادی حالات خراب کرنے کے ذمہ دار سابق وزیر اعلی دیویندر فڈنویس ہیں۔

انہوں نے کئی سینئر رہنماؤں کے خلاف سازش رچی اور انتخابات میں انہیں شکست دلوانے اور انکا ٹکٹ کاٹنے میں بھی انہیں کا ہاتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ این آر سی کو نافذ کرنے کا بی جے پی کا واحد مقصد آسام میں اُن سولہ لوگوں کو شہریت دینے کی کوشش کوشش ہے جو ان کے ووٹ بینک کا ذریعہ ہیں۔

ملک میں مذہب کی بنیاد پر یہ فیصلہ کرنا ملک کے قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے جو بی جے پی حکومت کر رہی ہے۔

یہ من مانی وہ صرف اس لیے کر رہے ہیں کہ وہ مرکز میں اقتدار میں ہیں۔

نواب ملک نے کہا کہ امت شاہ ملک کے وزیر داخلہ ہیں وہ پولیس کو حکم دیں کہ غیر قانونی طور پر ملک میں پناہ گزیں لوگوں کو ملک بدر کیا جائے۔

'مذہب کی بنیاد پر این آر سی بھارتی آئین کے خلاف'

ملک میں پناہ گزیں کمپز بھی ہیں جس کے ذریعہ انہیں حق رائے دہلی سے محروم رکھا جا سکتا ہے۔

اس بل کے ذریعے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔آسام میں 16 لاکھ غیر مسلم ہیں مسلم تین لاکھ ہیں انکا کیا ہوگا
بی جے پی صرف سیاسی مفاد اور اپنا ووٹ بینک مزبوط کرنے کے لیے ایسا کر رہی ہے۔

این آر سی بل کو لےکر ہم یہی کہیں گے کہ آسام میں 16 لاکھ لوگوں کو شہریت مل جائے صرف اس کے لیے یہ اقدام کئے جا رہے ہیں۔

یہ ملک کے آئین کی روح کے خلاف ہے۔ ایسے لوگ جن کے پاس رہنے کا ٹھکانہ بھی نہیں ہے ان کے لیے اس اس بل کا نفاذ عمل میں لایا جا رہا ہے تاکہ اس سے بی جے پی اپنا سیاسی فائدہ حاصل کرتے رہے ۔یہ بل نوٹ بندی سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔

انہوں ںے مزید کہا کہ فڈنویس نے جس طرح سے بی جے پی کے سینیئر رہنماؤں کو نظر انداز کیا ہے اس کی وجہ سے بی جے پی میں بغاوت کی آگ لگ چکی ہے۔

این سی پی کے ترجمان نواب ملک نے پریس کانفرنس میں ان خیالات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا میں سیادی حالات خراب کرنے کے ذمہ دار سابق وزیر اعلی دیویندر فڈنویس ہیں۔

انہوں نے کئی سینئر رہنماؤں کے خلاف سازش رچی اور انتخابات میں انہیں شکست دلوانے اور انکا ٹکٹ کاٹنے میں بھی انہیں کا ہاتھ ہے۔

Intro: مذہب کی بنیاد پر این آر سی لاگو کرنا یہ ہندوستانی آئین کے خلاف ہے۔۔۔نواب ملک

نیشنل کانگریس پارٹی کے کے ترجمان اور مہاراشٹر کے رکن اسمبلی نواب ملک نے ممبئی میں پریس کانفرنس کے ذریعے کہا کہ این آر سی کسی کو لے کر بھاجپا حکومت آسام میں اُن سولہ لوگوں کو شہریت دینے کی کوشش کر رہی ہے جو ووٹ بنکنکا ذریعہ ہیں۔۔ملک میں مذہب کی بنیاد پر یہ فیصلہ کرنا ملک کے قوانین کنکھلف ورزی ہے جو بی کے پی حکومت کر رہی ہے یہ صرف اسلئے من مانی کر رہے ہیں کیونکہ وہ مرکز میں اقتدار میں ہیں۔۔


نواب ملک نے کہا کہ امت شاہ ملک کے ہوم منسٹر ہیں وہ پولیس کوحکم دیں جو غیر قانونی طریقے سے ملک میں داخل ہوئے لوگ ہیں انہیں باہر بھیجیں ملک میں رفیجی کے لیے بھی جگہ ہے غیر قانونی طریقے سے رہنے والوں کو ووٹنگ رائٹ سے محروم رکھا جا سکتا ہے لیکن رہنے سے نہیں اس بل کے ذریعے مسلما نوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔۔آسام میں 16 لاکھ غیر مسلم ہیں مسلم تین لاکھ ہیں انکا کیا ۔۔
بھاجپا صرف سیاسی فائدہ اٹھانے اور ووٹ بینک کے لیے یہ کر رہی ہے۔۔بھاجپا نے پہلے کو حکومت میں یہ قدم کیوں نہیں اٹھایا شیوسینا نے بھی آج صاف کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں اپنی راۓ صاف کر رہے ہیں رہنے کی مخالفت نہیں کر رہے صرف ووٹنگ رائٹ کی مخالفت کی ہے۔۔این آر سے بل کو لےکر ہم یہی کہیں گے کہ آسام میں 16 لاکھ لوگوں کو شہریت مل جائے اس کے لئے یہ کیا جارہا ہے ۔۔
یہ ملک کر قانون کی آتما نکالنے جیسا ہی جس ملک میں لوگوں کینوس قانون کی جانکاری نہ ہو گھر نا ہوں انکے لئے یہ صرف ووٹ کے لیے لاگو کرنا یہ بھاجپا نے کیا ہے یہ نوٹ بندی سے بھی زیادہ خطرناک ہےBody:۔۔Conclusion:۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.