ETV Bharat / state

ڈی پی ترپاٹھی کا انتقال، جمعہ کو آخری رسومات کی ادائیگی - نیشنلسٹ کانگریس پارٹی

جمعرات کی صبح نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے جنرل سکریٹری اور سابق راجیہ سبھا کے رکن دیوی پرساد ترپاٹھی کا دہلی میں واقع ان کی رہائش گاہ پر انتقال ہو گیا۔

ٹویٹ
ٹویٹ
author img

By

Published : Jan 2, 2020, 7:20 PM IST

ڈی پی ترپاٹھی کی آخری رسومات جمعہ کو دوپہر ڈھائی بجے لودھی روڈ،شمسان گھاٹ پر ادا کی جائیں گی۔ ان کے اہل خانہ میں بیوی اور تین بیٹے ہیں۔ انھوں نے آج صبح تقریباً سوا نو بجے یہاں اپنی رہائش گاہ پر آخری سانس لی۔ وہ 67 برس کے تھے اور گزشتہ پانچ برسوں سے گلے کے کینسر سے متاثر تھے۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی) کے سربراہ شردپوار نے پارٹی کے جنرل سکریٹری دیوی پرساد ترپاٹھی کی موت پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی موت کے سبب پارٹی نے ایک مضبوط آواز کو کھو دیا ہے۔

پوار نے کہا کہ ' این سی پی کے جنرل سکریٹری ڈی پی ترپاٹھی جی کی موت کی خبر سن کر بہت تکلیف ہوئی۔ سیاست میں وہ تنوع، عقلیت اور محنت کے ایک مثالی امتزاج تھے۔ ترجمان اور جنرل سکریٹری کے طور پر ایک مضبوط آواز بن کر وہ میری پارٹی کے پیروکار رہے'۔

ٹویٹ
ٹویٹ

این سی پی کی لوک سبھا رکن سپریا سولے نے بھی ترپاٹھی کی موت پر شدید تکلیف کا اظہار کیا اور کہا کہ 'ڈی پی ترپاٹھی کی موت کی خبر سن کر وہ بے حد غمزدہ ہیں۔ ہم ان کی حصہ داری کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ میں ان کی روح کے سکون کی دعا کرتی ہوں اور ان کے اہل خانہ کے تئیں تعزیت کا اظہار کرتی ہوں'۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ(سی پی آئی ایم ) کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری اور انجمن ترقی پسند مصنفین کے سابق جنرل سکریٹری علی جاوید اور معروف آرٹسٹ اور مصنف اشوک واجپئی، ایمرجنسی کے دوران جیل جانے والے معروف مصنف گردھرراٹھی سمیت دیگر افراد نے ڈی پی ترپاٹھی کی موت پر اظہارِ تعزیت کیا ہے۔

اترپردیش کے ضلع سلطان پور میں 29 نومبر 1952 کو پیدا ہونے والے ترپاٹھی بائیں بازو کی طلبہ سیاست سے چمکے تھے اور اپنی علمی تقریر کے جوہر بکھیرنے کے لیے معروف تھے۔ ادب اور ثقافت میں ان کی گہری دلچسپی تھی۔ جے این یو ایس یو کے صدر بھی رہ چکے تھے اور ایمرجنسی کے دوران جیل بھی گئے تھے۔

بعد ازاں وہ کانگریس میں شامل ہوئے اور اس وقت کے وزیراعظم راجیو گاندھی کے صلاح کار ہوگئے پھر وہ شرد پوار کی قیادت میں این سی پی میں شامل ہوگئے تھے وہ راجیہ سبھا کے رکن منتخب ہوئے اور ایک میگزین تھنک ٹینک کے مدیر بھی تھے۔

ڈی پی ترپاٹھی کی آخری رسومات جمعہ کو دوپہر ڈھائی بجے لودھی روڈ،شمسان گھاٹ پر ادا کی جائیں گی۔ ان کے اہل خانہ میں بیوی اور تین بیٹے ہیں۔ انھوں نے آج صبح تقریباً سوا نو بجے یہاں اپنی رہائش گاہ پر آخری سانس لی۔ وہ 67 برس کے تھے اور گزشتہ پانچ برسوں سے گلے کے کینسر سے متاثر تھے۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی) کے سربراہ شردپوار نے پارٹی کے جنرل سکریٹری دیوی پرساد ترپاٹھی کی موت پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی موت کے سبب پارٹی نے ایک مضبوط آواز کو کھو دیا ہے۔

پوار نے کہا کہ ' این سی پی کے جنرل سکریٹری ڈی پی ترپاٹھی جی کی موت کی خبر سن کر بہت تکلیف ہوئی۔ سیاست میں وہ تنوع، عقلیت اور محنت کے ایک مثالی امتزاج تھے۔ ترجمان اور جنرل سکریٹری کے طور پر ایک مضبوط آواز بن کر وہ میری پارٹی کے پیروکار رہے'۔

ٹویٹ
ٹویٹ

این سی پی کی لوک سبھا رکن سپریا سولے نے بھی ترپاٹھی کی موت پر شدید تکلیف کا اظہار کیا اور کہا کہ 'ڈی پی ترپاٹھی کی موت کی خبر سن کر وہ بے حد غمزدہ ہیں۔ ہم ان کی حصہ داری کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ میں ان کی روح کے سکون کی دعا کرتی ہوں اور ان کے اہل خانہ کے تئیں تعزیت کا اظہار کرتی ہوں'۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ(سی پی آئی ایم ) کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری اور انجمن ترقی پسند مصنفین کے سابق جنرل سکریٹری علی جاوید اور معروف آرٹسٹ اور مصنف اشوک واجپئی، ایمرجنسی کے دوران جیل جانے والے معروف مصنف گردھرراٹھی سمیت دیگر افراد نے ڈی پی ترپاٹھی کی موت پر اظہارِ تعزیت کیا ہے۔

اترپردیش کے ضلع سلطان پور میں 29 نومبر 1952 کو پیدا ہونے والے ترپاٹھی بائیں بازو کی طلبہ سیاست سے چمکے تھے اور اپنی علمی تقریر کے جوہر بکھیرنے کے لیے معروف تھے۔ ادب اور ثقافت میں ان کی گہری دلچسپی تھی۔ جے این یو ایس یو کے صدر بھی رہ چکے تھے اور ایمرجنسی کے دوران جیل بھی گئے تھے۔

بعد ازاں وہ کانگریس میں شامل ہوئے اور اس وقت کے وزیراعظم راجیو گاندھی کے صلاح کار ہوگئے پھر وہ شرد پوار کی قیادت میں این سی پی میں شامل ہوگئے تھے وہ راجیہ سبھا کے رکن منتخب ہوئے اور ایک میگزین تھنک ٹینک کے مدیر بھی تھے۔

Intro:Body:



NationalPosted at: Jan 2 2020 5:09PM

این ڈی ترپاٹھی کا انتقال، آخری رسومات کی ادائیگی جمعہ کو

نئی دہلی،02 جنوری (یو این آئی) جمعرات کی صبح نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی) کے جنرل سکریٹری اور سابق راجیہ سبھا کے رکن دیوی پرساد ترپاٹھی کایہاں انتقال ہو گیا۔ وہ 67 برس کے تھے اور گلے کے کینسر سے متاثر تھے۔

مسٹر ترپاٹھی کی آخری رسومات جمعہ کو دوپہر ڈھائی بجے لودھی روڈ،شمسان گھاٹ پر ادا کی جائیں گی۔ ان کے اہل خانہ میں بیوی اور تین بیٹے ہیں ۔ مسٹر ترپاٹھی نے آج صبح تقریباً سوا نو بجے یہاں اپنی رہائش گاہ پر آخری سانس لی۔ ان کا چار۔پانچ سالوں سے گلے کے کینسر کا علاج چل رہا تھا۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی) کے سربراہ شردپوار نے پارٹی کے جنرل سکریٹری دیوی پرساد ترپاٹھی کی موت پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ ان کی موت کے سبب پارٹی نے ایک مضبوط آواز کو کھو دیا ہے۔

مسٹر پوار نے کہا،’ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے جنرل سکریٹری دیوی پرساد ترپاٹھی کی موت پرشدید تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے جانے سے پارٹی نے ایک مضبوط آواز کھو دیا ہے۔

مسٹر پوار نے کہا،’ اپنی این سی پی کے جنرل سکریٹری ڈی پی ترپاٹھی جی کی موت کی خبر سن کر بہت تکلیف ہوئی۔ سیاست میں وہ تنوع، عقلیت اور محنت کے ایک مثالی امتزاج تھے۔ ترجمان اور جنرل سکریٹری کے طور پر ایک مضبوط آواز بن کر وہ میری پارٹی کے پیروکار رہے‘۔

این سی پی کی لوک سبھا رکن سپریا سولے نے بھی مسٹر ترپاٹھی کی موت پر شدید تکلیف کا اظہار کیا اور کہا،’ مسٹر ڈی پی ترپاٹھی کی موت کی خبر سن کر وہ بے حد غمزدہ ہیں۔ ہم ان کی حصہ داری کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ میں ان کی روح کے سکون کی دعا کرتی ہوں اور ان کے اہل خانہ کے تئیں تعزیت کا اظہار کرتی ہوں‘۔

سابق راجیہ سبھا کے رکن مسٹر ترپاٹھی طویل عرصے سے علیل تھے۔ سیاست میں ڈی پی ترپاٹھی کے نام سے معروف مسٹر ترپاٹھی نے آج صبح سوا نو بجے یہاں اپنی رہائش گاہ پر آخری سانس لی۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ(سی پی آئی ایم ) کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری اور انجمن ترقی پسند مصنفین کے سابق جنرل سکریٹری علی جاوید اور معروف آرٹسٹ اور مصنف اشوک واجپئی، ایمرجنسی کے دوران جیل جانے والے معروف مصنف گردھرراٹھی سمیت دیگر افراد نے مسٹر ترپاٹھی کی موت پراظہارِ تعزیت کیا ہے۔

مسٹر یچوری نے مسٹر ترپاٹھی کو کامریڈ،ہم سبق اور ہم سفر قرار دیتے ہوئے کہا،’ ڈی پی ترپاٹھی، کامریڈ، ہم سبق، ہم سفر اور بھی بہت کچھ تھے۔ یونیورسٹی سے اب تک ہم نے باتیں کیں، بحثیں کیں، اختلاف رائے ظاہر کیے اور ایک ساتھ بہت کچھ سیکھا۔ آپ بہت یاد آئیں گے میرے دوست! قلبی تعزیت‘۔



مسٹر واجپئی نے کہا کہ مسٹر ترپاٹھی کا انتقال ہم جیسے لوگوں کے لیے ایک ذاتی نقصان ہے۔ وہ سیاست میں ایک مفکر اور دور اندیش شخص تھے۔ انھیں ادب اور آرٹ میں گہری دلچسپی تھی اور وہ دانشوروں اورسماج کی خاطر سرگرم افراد کے درمیان گفتگو جاری رکھنا چاہتے تھے۔

مسٹر علی جاوید نے کہا کہ میرا تعلق ان کے ساتھ 1975 سے تھا۔ آج کے دور میں ان کے جیسے سیاسی رہنماؤں کی ضرورت ہے جو سیکولر اقدار میں یقین رکھنے کے ساتھ ساتھ ادبی اور ثقافتی محاذ پر بھی سرگرم تھے۔

مسٹر ترپاٹھی اور مسٹر یچوری ایمرجنسی کے دوران سی پی آئی ایم کے سابق جنرل سکریٹری پرکاش کرات کے ساتھ جواہرلعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں ایک ساتھ پڑھتے تھے۔ مسٹر ترپاٹھی جے این یو طلبہ یونین (ایس یو) کے صدر منتخب ہوئے تھے اور بعد ازاں انہوں نے الہ آباد یونیورسٹی میں سیاسیات کی پڑھائی کی تھی۔

اترپردیش کے ضلع سلطان پور میں 29 نومبر 1952 کو پیدا ہونے والے مسٹر ترپاٹھی بائیں بازو کی طلبہ سیاست سے چمکے تھے اور اپنی علمی تقریر کے جوہربکھیرنے کے لیے معروف تھے۔ ادب اور ثقافت میں ان کی گہری دلچسپی تھی۔ جے این یو ایس یو کے صدر بھی رہ چکے تھے۔ ایمرجنسی کے دوران جیل بھی گئے تھے۔ بعد ازاں وہ کانگریس میں شامل ہوئے اور اس وقت کے وزیراعظم راجیو گاندھی کے صلاح کار ہوگئے۔ پھر وہ مسٹرشرد پوار کی قیادت میں این سی پی میں شامل ہوگئے تھے۔ وہ راجیہ سبھا کے رکن منتخب ہوئے اور ایک میگزین ’تھنک ٹینک‘ کے مدیر بھی تھے۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.