ETV Bharat / state

NCP MLA Jitendra Awhad یو پی پولیس کو رکن اسمبلی جتیندر اوہاڈ کا چیلنج - این سی پی کے رکن اسمبلی جتیندر اوہاڈ

این سی پی کے رکن اسمبلی جتیندر اوہاڈ نے اتر پردیش کی غازی آباد پولیس کو چیلنج کرتے ہوئے کہاکہ اگر پولیس مہاراشٹر کے ممبرا میں 400 لوگوں کے مذہب کی تبدیلی کو ثابت کرتی ہے تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے

یو پی پولیس کو رکن اسمبلی جتیندر اوہاڈ کا چیلنج
یو پی پولیس کو رکن اسمبلی جتیندر اوہاڈ کا چیلنج
author img

By

Published : Jun 9, 2023, 7:14 PM IST

ممبئی:این سی پی کے رکن اسمبلی جتیندر اوہاڈ نے کہا کہ اگر تبدیلی ہوئی ہے تو میں مانوں گا کہ میں نے ممبرا میں کوئی کام نہیں کیا۔ لوگوں کی سوچ نہیں بدل سکا۔ انہوں نے کہا کہ ممبرا میں پانچ لاکھ مربع فٹ میں کام جاری ہے۔ غازی آباد پولیس کے اس بیان کے بعد لوگوں نے وہاں سرمایہ کاری کرنا چھوڑ دیا ہے۔ سوچیں وہاں کی معیشت کا نظام کیا ہو گا۔ بغیر سوچے سمجھے لوگوں کو مذہب کے نام پر لڑایا جا رہا ہے۔

رکن اسمبلی جتیندر اوہاڈ نے ٹویٹ کیاکہ کیا بغیر کسی ثبوت کے ایسی اشتعال انگیز خبریں پھیلانا اور سماج کا ماحول خراب کرنا درست ہے؟ مہاراشٹر کے ماحول کو خراب کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔مہاراشٹر پولیس کو آگے آکر اس بارے میں صحیح معلومات بتانی چاہیے۔ 400 کے معاملے کو چھوڑیں، ممبرا میں دو وارداتیں مذہب تبدیلی کی دکھائیں۔ انہوں نے کہاکہ غازی آباد کے غیر ذمہ دار افسران کے پاس کوئی کاغذات نہیں ہیں تو ممبرا آکر معافی مانگیں۔ میں یوپی حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اسلامی برادری کے تئیں اس طرح کے تبصرے کرنے سے باز رہے۔

دراصل غازی آباد پولیس کے ڈی سی پی نپن اگروال نے دو دن پہلے میڈیا کو بتایا تھا 'مجھے ایک فون آیا تھا۔ فون کرنے والے نے بتایا کہ غازی آباد کی طرح مہاراشٹر کے ممبرا علاقے میں بھی 300-400 لوگوں کا مذہب تبدیل کیا گیا ہے۔ اس کال کرنے والے نے پولیس کو تبدیلی سے متعلق کچھ تصاویر، ویڈیوز، آڈیوز اور موبائل نمبر فراہم کیے ہیں۔ معلومات کتنی درست ہیں، اس کی تصدیق کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:Kolhapur Violence کولہاپور میں انٹرنیٹ سروس معطل، ایم این ایس رہنما کے خلاف مقدمہ درج

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ غازی آباد پولیس نے اپنے بیان میں 300-400 لوگوں کے مذہب کی تبدیلی کا دعویٰ نہیں کیا۔ فون کرنے والے کی طرف سے دی گئی معلومات کے بارے میں ہی بتایا گیا۔

ممبئی:این سی پی کے رکن اسمبلی جتیندر اوہاڈ نے کہا کہ اگر تبدیلی ہوئی ہے تو میں مانوں گا کہ میں نے ممبرا میں کوئی کام نہیں کیا۔ لوگوں کی سوچ نہیں بدل سکا۔ انہوں نے کہا کہ ممبرا میں پانچ لاکھ مربع فٹ میں کام جاری ہے۔ غازی آباد پولیس کے اس بیان کے بعد لوگوں نے وہاں سرمایہ کاری کرنا چھوڑ دیا ہے۔ سوچیں وہاں کی معیشت کا نظام کیا ہو گا۔ بغیر سوچے سمجھے لوگوں کو مذہب کے نام پر لڑایا جا رہا ہے۔

رکن اسمبلی جتیندر اوہاڈ نے ٹویٹ کیاکہ کیا بغیر کسی ثبوت کے ایسی اشتعال انگیز خبریں پھیلانا اور سماج کا ماحول خراب کرنا درست ہے؟ مہاراشٹر کے ماحول کو خراب کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔مہاراشٹر پولیس کو آگے آکر اس بارے میں صحیح معلومات بتانی چاہیے۔ 400 کے معاملے کو چھوڑیں، ممبرا میں دو وارداتیں مذہب تبدیلی کی دکھائیں۔ انہوں نے کہاکہ غازی آباد کے غیر ذمہ دار افسران کے پاس کوئی کاغذات نہیں ہیں تو ممبرا آکر معافی مانگیں۔ میں یوپی حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اسلامی برادری کے تئیں اس طرح کے تبصرے کرنے سے باز رہے۔

دراصل غازی آباد پولیس کے ڈی سی پی نپن اگروال نے دو دن پہلے میڈیا کو بتایا تھا 'مجھے ایک فون آیا تھا۔ فون کرنے والے نے بتایا کہ غازی آباد کی طرح مہاراشٹر کے ممبرا علاقے میں بھی 300-400 لوگوں کا مذہب تبدیل کیا گیا ہے۔ اس کال کرنے والے نے پولیس کو تبدیلی سے متعلق کچھ تصاویر، ویڈیوز، آڈیوز اور موبائل نمبر فراہم کیے ہیں۔ معلومات کتنی درست ہیں، اس کی تصدیق کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:Kolhapur Violence کولہاپور میں انٹرنیٹ سروس معطل، ایم این ایس رہنما کے خلاف مقدمہ درج

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ غازی آباد پولیس نے اپنے بیان میں 300-400 لوگوں کے مذہب کی تبدیلی کا دعویٰ نہیں کیا۔ فون کرنے والے کی طرف سے دی گئی معلومات کے بارے میں ہی بتایا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.