ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں این سی پی کے ضلع صدر آصف شیخ کی قیادت میں ایک وفد نے مالیگاؤں تشدد معاملے کے سلسلے میں اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک سے آج 10 بجے ملاقات کی۔
وفد نے مالیگاؤں بند کے دوران ہوئے تشدد معاملے میں مذہبی و سیاسی نمائندوں سمیت دیگر منتظمین کے خلاف درج کیے گئے سنگین دفعات کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس موقع پر این سی پی کے ضلعی صدر آصف شیخ نے ریاستی وزیر نواب ملک سے کہا کہ مالیگاؤں بند کے دوران ہونے والے تشدد معاملہ میں مقامی پولیس بے قصور نوجوانوں کو بھی گرفتار کررہی ہے۔ اس کے علاوہ مذہبی و سیاسی نمائندوں اور منتظمین پر مختلف سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ لہذا ہمارا مطالبہ ہے کہ اس معاملے میں بے قصور لوگوں کے خلاف کی گئی پولیس کی کارروائی کو روکا جائے اور ان پر عائد کی گئی سنگین دفعات کو بھی ہٹانا چاہیے۔
اس دوران آصف شیخ نے نواب ملک سے رضا اکیڈمی کے دفتر پر آدھی رات کی گئی چھاپہ ماری کی بھی شکایت کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے مالیگاؤں کے سہارا اسپتال پر ہوئے پتھراؤ پر بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس تشدد میں کسی غیر سماجی عناصر کا رول ہے، جس نے مالیگاؤں میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کی ہے، اس معاملے میں اعلی سطح پر جانچ ہونا چاہیے۔
آصف شیخ کی باتوں کو بغور سننے کے بعد نواب ملک نے اس بات کا یقین دلایا کہ اس جانب خصوصی توجہ دی جائے گی اور اعلی پولیس افسران سے رابطہ قائم کرکے رپورٹ طلب کریں گے۔ وہیں نواب ملک سے ملاقات کرنے کے بعد یہ وفد وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل، جینت پاٹل، نائب وزیر اعلیٰ اجیت داد اپوار سے بھی ملاقات کرے گا اور مالیگاؤں کے موجودہ حالات پر تبادلہ خیال کریں گے۔
مزید پڑھیں:مالیگاؤں میں تشدد برپا کرنے والوں پر سخت کارروائی کی جائے: مفتی محمد اسماعیل
واضح رہے کہ تریپورہ میں اقلیتوں پر ہوئے حملے کے خلاف رضا اکیڈمی اور دیگر ملی تنظیموں نے گزشتہ ہفتے مہاراشٹر میں پرامن طریقے سے بند کا اعلان کیا تھا لیکن مختلف شہروں میں بند کے دوران تشدد کے واقعات پیش آئے، جس کے بعد این سی پی کے ضلعی صدر آصف شیخ نے تریپورہ اور مہاراشٹر کے اضلاع میں ہوئے تشدد کے واقعات پر سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔