ممبئی: این سی پی کے ریاستی چیف ترجمان مہیش تپاسے نے شندے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'شندے حکومت نے مہاراشٹر کو 'خودکشی سے پاک' قرار دینے کا اعلان کیا لیکن جس دن اس نے یہ اعلان کیا اسی دن ایک کسان نے اسمبلی کے احاطے میں خود سوزی کرلی۔ شدید بارش سے متاثر ہونے والے کسانوں کے لیے مدد کا اعلان کیا گیا لیکن وہ مدد کسانوں کو ہنوز نہیں ملی۔ مہاوکاس اگھاڑی نے مطالبہ کیا کہ شدید بارش کے علاقوں میں گیلی قحط سالی کا اعلان کیا جائے لیکن اس مطالبے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ ریاست کی شندے حکومت صرف اعلان کرنے والی حکومت ہے اور اپنے اعلانات پر نہ وہ عمل کرتی ہے اور نہ ہی اس کے اندر عمل کرنے کی صلاحیت ہے۔ NCP Criticized Shinde Govt
پارٹی کے ریاستی دفتر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے تپاسے نے مزید کہا کہ ریاست میں عوام کے اہم اور بنیادی مسائل سے توجہ ہٹاٹے کی کوشش کی جارہی ہے۔ حکومت میں وزرا ء کی قلت، نگراں وزیروں کی نامزدگی نیز کابینہ کی توسیع میں تعطل جیسے مسائل سے ریاست کے عوام کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔تپاسے نے کہاکہ این سی پی ای ڈی اور مودی حکومت کے خلاف مسلسل احتجاج کر رہی ہے۔ اگست کے مہینے میں بے روزگاری کی شرح 8.3 فیصد تک پہنچ گئی لیکن مودی حکومت مہنگائی اور بے روزگاری پر بات تک کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ بے روزگاری اور مہنگائی اس حد تک پہنچ گئی ہے کہ مودی حکومت اس کو حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے۔ مہا وکاس اگھاڑی حکومت میں وزیر خزانہ اجیت پوار اس بات کا خاص خیال رکھتے تھے کہ ریاست کی مالی حالت خراب نہ ہو، اسی لیے وہ مالیاتی خسارے کو 3 فیصد سے نیچے رکھنے میں کامیاب رہے۔اس لیے کیگ کی رپورٹ میں ان کے کاموں کی تحسین کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Maharashtra Govt Will Collapse in Six Month: مہاراشٹر کی نئی حکومت چھ مہنیوں میں گر جائے گی، شرد پوار
تپاسے نے کہا کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کو سامنے رکھتے ہوئے بی جے پی جان بوجھ کر فرقہ وارانہ منافرت پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یعقوب میمن کو 30 جولائی 2015 کو ناگپور میں پھانسی دی گئی، اس وقت حکومت کس کی تھی؟ یعقوب میمن کی لاش بی جے پی حکومت نے ہی لواحقین کے حوالے کی تھی۔بی جے پی جھوٹے الزامات لگا کر مہا وکاس اگھاڑی کی اتحادی جماعتوں کو بدنام کرنے کی سیاسی سازش کر رہی ہے۔ بی جے پی یعقوب میمن کیس میں ادھو ٹھاکرے اور محترم شرد پوار کے نام کا استعمال کر رہی ہے۔یہ صرف فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کے تحت ہورہا ہے اوربی جے پی ایم ایل اے رام کدم نے جان بوجھ کر پرانی تصویر ٹویٹ کی ہے۔
یو این آئی