ریاست مہاراشٹر کے ممبئی میں بارش کا آغاز ہو چکا ہے۔ ایسے میں ناریل واڑی قبرستان کے ذمہ داران کافی فکرمند ہیں کیوں کہ اکثر زیادہ بارش ہونے کے سبب قبرستان میں موجود قبروں میں پانی بھر جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے قبرستان کے ذمہ داران کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ Nariyalwadi Kabristan In Mumbai
دوسری سب سے اہم وجہ قبرستان کی زمینوں پر مقیم مکینوں کے ڈرینج لائن کی بتائی جا رہی ہے۔ دراصل مکینوں کی ڈرینج لائن اسی قبرستان سے ہوکر گزرتی ہے۔اس معاملے پر قبرستان کے ٹرسٹی فرید شیخ کہتے ہیں کہ حکومت کی جانب سے قبرستان کو کوئی فنڈ نہیں ملتا ہے، جس سے قبرستان کی تزئین کاری کی جا سکے۔ اس لئے بارش سے پہلے ایسے پختہ انتظامات کیے جائیں، جس سے بارش کے دِنوں میں مشکلات کا سامنا نہ ہو۔ Nariyalwadi Kabristan In Mumbai
انہوں نے بتایا کہ قبرستان انتظامیہ اپنے سطح پر ہر ممکن کوشش عرصہ دراز سے کرتی چلی آرہی ہے۔ فرید شیخ کہتے ہیں کہ یہاں کے مقیم کرایہ دینے میں لاپرواہی برت رہے ہیں۔ جس کے سبب 19 لاکھ سے زائد کرائے کی رقم ابھی باقی ہے۔ اس کے لئے قبرستان ٹرسٹ نے مکینوں کو نوٹس بھی جاری کیا ہے۔ وہیں قبرستان کا دوسرا سب سے اہم مسئلہ، یہاں غیر قانونی طریقے سے تعمیر کی جانے والی درگاہیں، جو قبرستان کی خاصی زمین پر قابض ہیں۔ جس وجہ سے قبرستان کے لئے مختص جگہ محدود ہوتی جا رہی ہے۔ Nariyalwadi Cemetery Administration Concerned
یہ بھی پڑھیں: بھوپال میں قبرستان کے سروے میں حیرت انگیز انکشاف
ناریل واڈی قبرستان کا شمار ممبئی کی بڑی اور قدیم قبرستانوں میں ہوتا ہے۔ آبادی میں اضافہ ہونے کی وجہ سے قبرستان کی جگہ اب کم پڑ رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قبرستان کے اطراف میں موجود جگہوں کی لیز ختم ہو چکی ہے۔ یہ جگہ کلکٹر کی زیر نگرانی میں ہے۔ اب اُن زمینوں کو قبرستان کے ٹرسٹ میں شامل کرنے کے لیے قانونی کوشش کی جا رہی ہے۔ Nariyalwadi Kabristan In Mumbai