ممبئی: پورے ملک میں یہ بات شدت سے محسوس کی جارہی ہے کہ بی جے پی حکومت اپوزیشن پارٹیوں کو ہراساں کرنے کے لیے مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا استعمال کر رہی ہے۔ اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے اور اپوزیشن کے لیڈران کو دھمکانے کے لیے مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ ہمارے پاس پختہ ثبوت ہے کہ مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے انتخابات میں ممبران پر دباؤ ڈالنے کے لیے مرکزی ایجنسیوں کی جانب سے براہ راست کال کیا جارہا ہے۔یہ باتیں آج یہاں ریاستی کانگریس کے صدر ناناپٹولے نے کہی ہے۔Nana Patole Accuses BJP
میڈیا سے بات کرتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت سی بی آئی اور ای ڈی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے اور یہ جمہوریت کے لیے خطرناک ہے۔ بی جے پی اقتدار کے لیے تمام حدیں پار کر چکی ہے۔ خبریں پھیلائی جا رہی ہیں کہ مہاوکاس اگھاڑی میں تنازعہ چل رہا ہے، لیکن سچائی یہ ہے کہ تنازعہ مہاوکاس اگھاڑی میں نہیں بلکہ بی جے پی میں ہے۔
بی جے پی قانون ساز کونسل کے انتخابات میں رخنہ ڈال رہی ہے لیکن تعداد مہاوکاس اگھاڑی کے پاس ہے۔ دوسری سیٹ کے لیے کانگریس کو 12، ووٹ چاہئے جبکہ پانچویں امیدوار کے لیے بی جے پی کو 22ووٹوں کی ضرورت ہے۔ حالانکہ بی جے پی پیسے اور مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے بل بوتے پر جیت کا دعویٰ کر رہی ہے۔ پٹولے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی مضبوط ہے اور ہمارے پاس جیتنے کے لیے کافی ووٹ ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ مہاوکاس اگھاڑی کے تمام کے تمام امیدوار کامیاب ہونگے۔
راج نندنی دلوی اکیڈمی کے ٹرینرز اور نوجوانوں نے کانگریس کے ریاستی صدر سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور اگنی پتھ اسکیم کو منسوخ کروانے کا مطالبہ کیا۔ نانا پٹولے نے کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے فوج میں بھرتی کے لیے شروع کی گئی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف ملک بھر کے نوجوان سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی فوجی بھرتی نوجوانوں کا مستقبل تباہ کر دے گی۔ نوجوان اس بھرتی کے عمل کی مخالفت کر رہے ہیں اور پورے ملک میں احتجاج جاری ہے، لیکن حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔
پھر بھی ہمارا ماننا ہے کہ نوجوانوں کو پرتشدد ذرائع کا سہارا نہیں لینا چاہیے۔ پٹولے نے کہا کہ کانگریس پارٹی نوجوانوں کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دے گی، ہم نوجوانوں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگھاڑی حکومت میں شامل تمام پارٹیاں اجتماعی طور پر مرکزی حکومت کی طرف سے لائی گئی اگنی پتھ اسکیم کو واپس لینے پر مجبور کریں گی۔