انہوں نے کہا کہ وزیر برائے اقلیتی امور نواب ملک صاحب یہ کہتے ہیں کہ آن لائن قربانی کی جائے تو میں ان سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ آن لائن صحتمند بکرا مسلمان کیسے خریدے گا اور شریعت میں قربانی کیلئے یہ پہلی شرط ہے جس پر عمل آوری ہر مسلمان کیلئے لازمی ہے لیکن ایسی صورت میں آن لائن کے نام پر مسلمانوں کو گمراہ کیا جارہا ہے ان کے بکروں کی ضبطی ہو رہی ہے میرا روڈ سے لے کر وسئی تک ایک ہزار ٹرک اور ٹیمپو روکے گئے ہیں اس میں بکرے کھڑے کھڑے بیمارہوچکے ہیں کیا یہ جانوروں پر ظلم نہیں کہ انہیں بغیر کھانا پانی ٹیمپو میں رکھنے کیلئے مجبور کیا جارہا ہے اور انہیں شہروں کی سرحد میں داخل نہیں ہونے دیا جارہا ہے۔
حاجی عرفات شیخ نے مسلم کابینی وزراء نواب ملک اور اسلم شیخ کی کارگزاریوں پر سوال اٹھاتے ہوئے ان پر مسلمانوں کی نمائندگی ٹھیک طرح سے نہ کرنے کا بھی الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ جس طرح سے آج مسلمان پریشان ہے وہ قربانی کیلئے بکرے خریدنے اگر جاتا بھی ہے یا پھر وہ اپنے پڑوسیوں کا بکرا لے کر ممبئی کی طرف کوچ کرتا ہے تو اسے سرحد میں داخل نہیں ہونا دیا جاتا کیا بکرا لانا جرم ہے۔
سابق اقلیتی کمیشن سر براہ نے مسلم وزراء اور سیکولر سرکار میں ادھو ٹھاکرے کو قربانی کے لئے مطمئن کرنے میں ناکام قرار دیا اور کہا کہ جس طرح سے حالات پیدا ہو ئے ہیں اس سے نظم و نسق کا مسئلہ بھی پیدا ہوگیا ہے اب مسلمان کیا کریں گے یہ سرکار کو غور کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قربانی کے جانوروں کی پکڑ دھکڑ پر اگر پابندی عائد نہیں کی جاتی ہے تو بیوپاری ہی نہیں عام مسلمان بھی سرکار کے خلاف ہوجائیں گے اور اگر ایسے حالات رہے تو شہر میں فرقہ وارایت کا خطرہ بھی لاحق ہے ۔
حاجی عرفات نے قربانی کے مسئلہ پر سابق وزیر اقلیتی امور اور سنیئر کانگریسی لیڈر محمد عارف نسیم خان اور سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کی کاوشوں کی نہ صرف ستائش کی بلکہ انہیں ایک ایسا لیڈر قرار دیا جو مسلمانوں کے مسائل پر ہمیشہ بے باکی کے ساتھ اپنی لب کشائی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان دونوں لیڈران کے علاوہ کسی بھی کابینی وزراء نے سرکار کو یہ باور نہیں کروایا کہ قربانی کے جانوروں کی پکڑ دھکڑ کو روکی جائے اس سے مسلمانوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے جبکہ ان دونوں کی انتھک کوششوں کے سبب شرد پوار نے مسلم اراکین اسمبلی سے میٹنگ بھی کی تھی لیکن اس کے باوجود آج بھی جانوروں کی پکڑ دھکڑ جاری ہے جو سراسر غلط ہے۔ حاجی عرفات شیخ نے نواب ملک سے یہ سوال کیا ہے کہ کیا انہوں نے پوری زندگی کبھی آن لائن سے بکرا خریدا ہے تو وہ کیونکر یہ کہتے ہیں کہ آن لائن سے بکرے خریدے جائیں انہیں یہ تو معلوم ہونا چاہئے کہ قربانی کے بکرے آن لائن خریدنا دشوار گزار ہے اور شریعت کے منافی بھی ہے حاجی عرفات نے بکرا کی آن لائن خریداری پر اعتراض درج کراتے ہوئے اس کی وضاحت کی ہے کہ آن لائن خریداری میں کیا بکراکا دانت ۔کان ناک اور پیر سینگ اور اس کی عمر ایک سال ہے یا نہیں اس میں کوئی عیب ہے یا نہیں اس کااندازہ کیسے لگایا جاسکتا ہے اگر کوئی مسلمان غیر صحتمند اور عیبی بکرا آن لائن میں خریدلیتا ہے تو اسکی قربانی نہیں ہو گی تو کیا اس کا ذمہ دار وزیر موصوف ازخود ہوں گے ۔