اورنگ آباد کے مولانا آزاد ریسرچ سینٹر Maulana Azad Research Center میں نمائندہ ملی تنظیموں کے مندوبین کا اجلاس ہوا، اس اجلاس میں حجاب کے تعلق سے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کا ہر پہلو سے جائزہ لیا گیا ، عدالتی فیصلے کے قانونی، ملی اور معاشرتی پہلوؤں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ قانونی ماہرین نے معاملے کی تیکنیکی خامیوں کو اجاگر کیا، اسی طرح سپریم کورٹ میں حجاب کے معاملے پر کن کن باتوں کا خصوصی خیال رکھنا ہے۔ اس کا بھی جائزہ لیا گیا، اکابرین ملت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو شریعت میں مداخلت سے تعبیر کیا ہے۔
کل جماعتی اجلاس میں سی اےاے، این آر سی، طلاق ثلاثہ، بابری مسجد قضیہ سے لیکر اذان اور نماز کی ادائیگی کے معاملے میں عدالتوں اور حکومتوں کے موقف کا جائزہ لیا گیا۔ مستقبل میں اس نوعیت کے معاملات سے کیسے نمٹا جائے اس پر غور وخوص کیا گیا اور ملی مسائل کے معاملے میں اکابرین ملت کی کیا حکمت عملی ہونی چاہیے اس پر بھی بات کی گئی۔ ساتھ ہی یہ واضح اشارہ دے دیا گیا کہ شریعت میں مداخلت کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔
اجلاس میں موجود آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے اراکین نے اس بات کا بھی مشورہ دیا کہ اجلاس کی روداد اور مستقبل کی حکمت عملی سے مسلم پرسنل لا بورڈ کو بھی واقف کروایا جائے، مسلم نمائندہ کونسل کی قیادت میں اس کل جماعتی اجلاس کا انعقاد ہوا، اجلاس کی نظامت کے فرائض کونسل کے رکن سید امجد قادری نے انجام دیے اور دعا پر اجلاس کا اختتام ہوا۔