ETV Bharat / state

ممبرا میں بھی خواتین کا احتجاج جاری

author img

By

Published : Jan 22, 2020, 8:37 AM IST

Updated : Feb 17, 2020, 11:03 PM IST

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پورے ملک میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، دہلی کے شاہین باغ کے طرز پر گذشتہ تین روز سے ممبرا میں بھی احتجاجی دھرنا جاری ہے، جس میں بڑی تعداد میں خواتین شریک ہورہی ہیں۔

شاہین باغ کی طرز پر ممبرا میں بھی خواتین کا دھرنا و احتجاج
شاہین باغ کی طرز پر ممبرا میں بھی خواتین کا دھرنا و احتجاج

ممبرا میں احتجاجی خواتین کی حوصلہ افزائی کے لیے کئی معروف سماجی سیاسی شخصیات بھی شامل ہوئے۔ جس میں رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی، سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ، جے این یو کی طالبات لدیدہ فرزانہ اور عائشہ ،ٹا ٹا انسٹی ٹیوٹ کے طالبعلم دہد احمد، ایڈوکیٹ لا را کے علاوہ کئی رہنماؤں نے بھی ممبرا پہنچ کر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور مظاہرین کی حوصلہ افزائی کی۔

شاہین باغ کی طرز پر ممبرا میں بھی خواتین کا دھرنا و احتجاج

ابو عاصم نے اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی آزادی میں سبھی کا خون یکساں شامل ہیں، جنہیں جانا تھا وہ گئے اور جو رہ گئے ان سے شہریت پوچھنا ان پر شک کرنے کے برابر ہے۔

معروف سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ نے کہا کہ یہ قانون کوئی ایسا ویسا نہیں جسے سمجھنا ہے وہ آسام میں اور گوہاٹی میں جا کر دیکھ لیں کس بے دردی سے لوگوں کو بنائے گئے جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے ۔

جے این یو کی طالبات نے کہا کہ طلبا جمہوری طریقے سے احتجاج کر رہے ہیں جو بھی تشدد ہورہا ہے وہ طلبا کی طرف سے نہیں بلکہ پولیس کی جانب سے ہورہاہے یہ قانون اور ہندو مسلم سکھ عیسائی کو تقسیم کرنے والا قانون ہے یہ قانون نہ صرف مسلمانوں کے خلاف بلکہ غیر مسلموں کے خلاف بھی ہے۔

اس احتجاجی دھرنے میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین مع بچوں کے گھروں کی ضعیفہ، عمر رسیدہ خواتین کے ساتھ شامل ہوئیں، خواتین مرد حضرات طلباءوطالبات یہاں شامل ہو رہے ہیں۔

ممبرا میں احتجاجی خواتین کی حوصلہ افزائی کے لیے کئی معروف سماجی سیاسی شخصیات بھی شامل ہوئے۔ جس میں رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی، سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ، جے این یو کی طالبات لدیدہ فرزانہ اور عائشہ ،ٹا ٹا انسٹی ٹیوٹ کے طالبعلم دہد احمد، ایڈوکیٹ لا را کے علاوہ کئی رہنماؤں نے بھی ممبرا پہنچ کر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور مظاہرین کی حوصلہ افزائی کی۔

شاہین باغ کی طرز پر ممبرا میں بھی خواتین کا دھرنا و احتجاج

ابو عاصم نے اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی آزادی میں سبھی کا خون یکساں شامل ہیں، جنہیں جانا تھا وہ گئے اور جو رہ گئے ان سے شہریت پوچھنا ان پر شک کرنے کے برابر ہے۔

معروف سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ نے کہا کہ یہ قانون کوئی ایسا ویسا نہیں جسے سمجھنا ہے وہ آسام میں اور گوہاٹی میں جا کر دیکھ لیں کس بے دردی سے لوگوں کو بنائے گئے جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے ۔

جے این یو کی طالبات نے کہا کہ طلبا جمہوری طریقے سے احتجاج کر رہے ہیں جو بھی تشدد ہورہا ہے وہ طلبا کی طرف سے نہیں بلکہ پولیس کی جانب سے ہورہاہے یہ قانون اور ہندو مسلم سکھ عیسائی کو تقسیم کرنے والا قانون ہے یہ قانون نہ صرف مسلمانوں کے خلاف بلکہ غیر مسلموں کے خلاف بھی ہے۔

اس احتجاجی دھرنے میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین مع بچوں کے گھروں کی ضعیفہ، عمر رسیدہ خواتین کے ساتھ شامل ہوئیں، خواتین مرد حضرات طلباءوطالبات یہاں شامل ہو رہے ہیں۔

Intro:شہریت ترمیمی قانون کو لے کر اس وقت پورا ملک سراپا احتجاج بنا ہوا ہے اس ایکٹ کو واپس لینے کے لیے پورے ملک میں احتجاجی دھرنے اور مظاہروں کا سلسلہ چل رہا ہے جس میں دہلی کا شاہین باغ دھرنا کافی سرخیوں میں ہے اسے پچھلے ایک ماہ سے زیادہ عرصہ گزر گیا ہے اس وقت اسی طرز پرممبرا میں گزشتہ تین دنوں سے شاہین باغ بنا ہوا ہے یہاں پر کافی تعداد میں مرد و خواتین پہنچی ہیں اور تین دنوں سے احتجاج پر بیٹھی ہوئی ہیں

ان کی حوصلہ افزائی کے لئے آج کئ نامی گرامی شخصیات و سماجی اور سیاسی لوگ بھی شامل ہوئے جس میں ایم ایل اے ابوعاصم اعظمی، سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ جے-این-یو کی طالبات لدیدہ فرزانہ اور عائشہ ،ٹا ٹا انسٹیٹیوٹ کے طالبعلم دہد احمد، ایڈوکیٹ لا را کے علاوہ کئی لوگوں نے پہنچ کر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور شہریت ترمیم ایکٹ کے خلاف مظاہرہ کیا اور مظاہرین کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں.

ابو عاصم نے اس قانون کو سرے سے خارج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی آزادی میں سبھی خون یکساں شامل ہیں جنہیں جانا تھا وہ گئے اور جو رہ گئے ان سے شہریت پوچھنا نا ان پر شک کرنے کے برابر ہے تیستا سیتلواڑ نے کہا کہ یہ قانون کوئی ایسا ویسا نہیں جسے سمجھنا ہے وہ آسام میں اور گوہاٹی میں جا کر دیکھ لیں کس بے دردی سے لوگوں کو بنائے گئے جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے جیے این یو کی طالبات نے کہا کہ طلبہ جمہوری طریقے سے احتجاج کر رہے ہیں جو بھی تشدد ہورہا ہے وہ طلباء کی طرف سے نہیں بلکہ پولیس کی جانب سے ہورہاہے اس قانون کو سیاہ قانون اور ہندو مسلم سکھ عیسائی کو تقسیم کرنے والا قانون ہے یہ قانون نہ صرف مسلمانوں کے خلاف بلکہ غیر مسلموں کے خلاف بھی ہے اس طرح سے صبح سے بلکہ پچھلے تین دن سے چل رہے اس احتجاج میں رات کے وقت گویا پورا شہر امڈ پڑا ہزاروں کی تعداد میں خواتین مع بچوں کے گھروں کی ضعیفہ، عمر رسیدہ خواتین کے ساتھ شامل ہوئیں خواتین مرد حضرات طلباءوطالبات یہاں شامل ہو رہے ہیں.

بائٹ : لدیدہ فرزانہ( طالبہ جامعہ ملیہ اسلامیہ)
بائٹ : عائشہ ( طالبہ جامعہ ملیہ اسلامیہ)

بائٹ : ابو عاصم اعظمی ( رکن اسمبلی ممبئی ایس پی صدر مہاراشٹر) Body:شہریت ترمیمی قانون کو لے کر اس وقت پورا ملک سراپا احتجاج بنا ہوا ہے اس ایکٹ کو واپس لینے کے لیے پورے ملک میں احتجاجی دھرنے اور مظاہروں کا سلسلہ چل رہا ہے جس میں دہلی کا شاہین باغ دھرنا کافی سرخیوں میں ہے اسے پچھلے ایک ماہ سے زیادہ عرصہ گزر گیا ہے اس وقت اسی طرز پرممبرا میں گزشتہ تین دنوں سے شاہین باغ بنا ہوا ہے یہاں پر کافی تعداد میں مرد و خواتین پہنچی ہیں اور تین دنوں سے احتجاج پر بیٹھی ہوئی ہیں

ان کی حوصلہ افزائی کے لئے آج کئ نامی گرامی شخصیات و سماجی اور سیاسی لوگ بھی شامل ہوئے جس میں ایم ایل اے ابوعاصم اعظمی، سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ جے-این-یو کی طالبات لدیدہ فرزانہ اور عائشہ ،ٹا ٹا انسٹیٹیوٹ کے طالبعلم دہد احمد، ایڈوکیٹ لا را کے علاوہ کئی لوگوں نے پہنچ کر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور شہریت ترمیم ایکٹ کے خلاف مظاہرہ کیا اور مظاہرین کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں.

ابو عاصم نے اس قانون کو سرے سے خارج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی آزادی میں سبھی خون یکساں شامل ہیں جنہیں جانا تھا وہ گئے اور جو رہ گئے ان سے شہریت پوچھنا نا ان پر شک کرنے کے برابر ہے تیستا سیتلواڑ نے کہا کہ یہ قانون کوئی ایسا ویسا نہیں جسے سمجھنا ہے وہ آسام میں اور گوہاٹی میں جا کر دیکھ لیں کس بے دردی سے لوگوں کو بنائے گئے جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے جیے این یو کی طالبات نے کہا کہ طلبہ جمہوری طریقے سے احتجاج کر رہے ہیں جو بھی تشدد ہورہا ہے وہ طلباء کی طرف سے نہیں بلکہ پولیس کی جانب سے ہورہاہے اس قانون کو سیاہ قانون اور ہندو مسلم سکھ عیسائی کو تقسیم کرنے والا قانون ہے یہ قانون نہ صرف مسلمانوں کے خلاف بلکہ غیر مسلموں کے خلاف بھی ہے اس طرح سے صبح سے بلکہ پچھلے تین دن سے چل رہے اس احتجاج میں رات کے وقت گویا پورا شہر امڈ پڑا ہزاروں کی تعداد میں خواتین مع بچوں کے گھروں کی ضعیفہ، عمر رسیدہ خواتین کے ساتھ شامل ہوئیں خواتین مرد حضرات طلباءوطالبات یہاں شامل ہو رہے ہیں.

بائٹ : لدیدہ فرزانہ( طالبہ جامعہ ملیہ اسلامیہ)
بائٹ : عائشہ ( طالبہ جامعہ ملیہ اسلامیہ)

بائٹ : ابو عاصم اعظمی ( رکن اسمبلی ممبئی ایس پی صدر مہاراشٹر) Conclusion:شہریت ترمیمی قانون کو لے کر اس وقت پورا ملک سراپا احتجاج بنا ہوا ہے اس ایکٹ کو واپس لینے کے لیے پورے ملک میں احتجاجی دھرنے اور مظاہروں کا سلسلہ چل رہا ہے جس میں دہلی کا شاہین باغ دھرنا کافی سرخیوں میں ہے اسے پچھلے ایک ماہ سے زیادہ عرصہ گزر گیا ہے اس وقت اسی طرز پرممبرا میں گزشتہ تین دنوں سے شاہین باغ بنا ہوا ہے یہاں پر کافی تعداد میں مرد و خواتین پہنچی ہیں اور تین دنوں سے احتجاج پر بیٹھی ہوئی ہیں

ان کی حوصلہ افزائی کے لئے آج کئ نامی گرامی شخصیات و سماجی اور سیاسی لوگ بھی شامل ہوئے جس میں ایم ایل اے ابوعاصم اعظمی، سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ جے-این-یو کی طالبات لدیدہ فرزانہ اور عائشہ ،ٹا ٹا انسٹیٹیوٹ کے طالبعلم دہد احمد، ایڈوکیٹ لا را کے علاوہ کئی لوگوں نے پہنچ کر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور شہریت ترمیم ایکٹ کے خلاف مظاہرہ کیا اور مظاہرین کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں.

ابو عاصم نے اس قانون کو سرے سے خارج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی آزادی میں سبھی خون یکساں شامل ہیں جنہیں جانا تھا وہ گئے اور جو رہ گئے ان سے شہریت پوچھنا نا ان پر شک کرنے کے برابر ہے تیستا سیتلواڑ نے کہا کہ یہ قانون کوئی ایسا ویسا نہیں جسے سمجھنا ہے وہ آسام میں اور گوہاٹی میں جا کر دیکھ لیں کس بے دردی سے لوگوں کو بنائے گئے جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے جیے این یو کی طالبات نے کہا کہ طلبہ جمہوری طریقے سے احتجاج کر رہے ہیں جو بھی تشدد ہورہا ہے وہ طلباء کی طرف سے نہیں بلکہ پولیس کی جانب سے ہورہاہے اس قانون کو سیاہ قانون اور ہندو مسلم سکھ عیسائی کو تقسیم کرنے والا قانون ہے یہ قانون نہ صرف مسلمانوں کے خلاف بلکہ غیر مسلموں کے خلاف بھی ہے اس طرح سے صبح سے بلکہ پچھلے تین دن سے چل رہے اس احتجاج میں رات کے وقت گویا پورا شہر امڈ پڑا ہزاروں کی تعداد میں خواتین مع بچوں کے گھروں کی ضعیفہ، عمر رسیدہ خواتین کے ساتھ شامل ہوئیں خواتین مرد حضرات طلباءوطالبات یہاں شامل ہو رہے ہیں.

بائٹ : لدیدہ فرزانہ( طالبہ جامعہ ملیہ اسلامیہ)
بائٹ : عائشہ ( طالبہ جامعہ ملیہ اسلامیہ)

بائٹ : ابو عاصم اعظمی ( رکن اسمبلی ممبئی ایس پی صدر مہاراشٹر)
Last Updated : Feb 17, 2020, 11:03 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.