ETV Bharat / state

ممبئی: نوپارکنگ زون میں گاڑیاں لیکن کوئی کارروائی نہیں، آخر ماجرا کیا ہے؟

ممبئی میں نو پارکنگ زون میں ٹرافک پولیس کی موجودگی کے بعد بھی کاریں کھڑی ہوں اور کسی بھی قسم کی کارروائی نہ ہو۔ یہ بات ضرور آپ کو حیران کر دے گی۔ تو آئیے آپکو بتاتے ہیں کہ آخر نوپارکنگ زون میں کھڑی کاروں پر پولیس کوئی کارروائی کیوں نہیں کرتی۔

author img

By

Published : Oct 11, 2021, 6:14 PM IST

نوپارکنگ زون میں گاڑیاں
نوپارکنگ زون میں گاڑیاں

ممبئی میں کار کے پہیے ٹیڑھے ہونے کا عام آدمی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اس کی حقیقت آپ اگر جان جائینگے تو دانتوں تلے اُنگلیاں دبا لیں گے کیونکہ عام آدمی اگر یہاں گاڑی پارک کرتا ہے تو اسے قانونی کارروائی سے گزرنا پڑتا ہے لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ آخر یہاں گاڑیاں کون پارک کرتا ہے۔

نوپارکنگ زون میں گاڑیاں

جنوبی ممبئی میں ٹریفک کا مسئلہ ان دنوں موضوع بحث ہے۔ ہر خاص و عام روڈ پر ٹریفک کا ذمہ دار مقامی دوکاندار یا جنوبی ممبئی کی تنگ گلیوں کو ٹھہرایا جاتا ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔

مقامی شخص زید خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'جنوبی ممبئی میں ٹریفک کا ذمہ دار کوئی اور نہیں بلکہ یہاں کے پارکنگ مافیا ہیں۔

جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے اس کی پڑتال شروع کی تو پتہ چلا کہ ممبئی میں پارکنگ مافیا کو ملنے والے ٹینڈر کے علاوہ ممبئی کی کئی جگہوں پر پارکنگ مافیا کا قبضہ ہے۔

ممبئی کے سیف طیّب جی مارگ سے انجمن اسلام تک، جے جے آرٹ گیلری سے کمشنر آفس کے پچھلے دروازے تک بھلے ہی نوپارکنگ زون کے بورڈ آویزاں ہوں لیکن پھر بھی یہاں آپ کو گاڑیاں کھڑی ملیں گی۔

پارکنگ مافیا کے زیر سایہ ہونے کی وجہ سے گاڑیوں کے مالکان پولیس کی کارروائی سے بچ جاتے ہیں کیوں کہ وہ یہاں پارکنگ مافیاؤں کی رضا مندی سے اپنی گاڑیاں پارک کرتے ہیں۔ یہاں پارکنگ مافیا کا قبضہ ہے اس لیے عام آدمی کی ہمت نہیں ہوتی کہ وہ یہاں اپنی کار پارک کرے۔

پارکنگ مافیا کے اس جبر کے سبب ٹیکسی پارکنگ اسٹینڈ ہونے کے باوجود ٹیکسی ڈرائیورز کو اپنی گاڑیاں کھڑی کرنے کے لیے دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ہم نے اس بارے میں محکمہ ٹریفک سے بات کرنی چاہی لیکن اُنہوں نے کیمرے کے سامنے بات کرنے سے انکار کر دیا۔

  • اب اہم سوال یہ ہے کہ پارکنگ مافیا کا اور ٹریفک کا کیا تعلق ہے؟

شام کے وقت جب ممبئی سے ممبئی مضافات اور دوسرے شہروں کو جانے والی گاڑیوں کو یہاں سے اس لیے جگہ نہیں ملتی کیونکہ روڈ کے دونوں جانب پارکنگ مافیا کے ذریعه پارک کی گئی گاڑیوں کے سبب جگہ تنگ ہوجاتی ہے۔ اس کے سبب گاڑیوں کی آمد و رفت میں دقتیں پیش آتی ہیں اور ٹریفک کا مسئلہ پیدا ہو جاتا ہے۔

ممبئی کے اس خطے میں ٹریفک کے سبب اس کا اثر ممبئی کے 3 سے 4 کلومیٹر کی زد میں آنے والی بستیوں،بازاروں اور رہائشی کالونیوں تک آجاتا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ مسئلہ برسوں سے چلا آرہا ہے۔

آواز فاؤنڈیشن کی سربراہ سمیرہ عبدالعلی کہتی ہیں کہ اس سے صرف ٹریفک کا ہی مسئلہ نہیں ہوتا بلکہ صوتی آلودگی بھی ہوتی ہے۔

پارکنگ مافیا کے ذریعه ان جگہوں پر قابض ہونے کی کہانی بھی بڑی دلچسپ ہے۔ داراصل محکمہ بی ایم سی سے پارکنگ کا ٹینڈر مہیلا بچت گٹ نام کی غیر سرکاری تنظیم کو ملتا ہے۔ مہیلا بچت گٹ اس ٹینڈر کو سب ٹینڈر کی شکل میں پارکنگ مافیا تک فراہم کرتے ہیں۔ یہیں سے پارکنگ کے نام پر جبری وصولی کا کام انجام دیا جاتا ہے۔

ٹینڈر سب ٹینڈر کی شکل میں زمین تک پہچنے میں کئی دہلیزوں سے گزرتے ہیں اس لیے پارکنگ مافیا ٹینڈر کے نام پر غیر قانونی قبضے کر کے عوام کے جیب سے ہی پارکنگ کے نام پر پیسے وصول کرتے ہیں۔

ممبئی میں کار کے پہیے ٹیڑھے ہونے کا عام آدمی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اس کی حقیقت آپ اگر جان جائینگے تو دانتوں تلے اُنگلیاں دبا لیں گے کیونکہ عام آدمی اگر یہاں گاڑی پارک کرتا ہے تو اسے قانونی کارروائی سے گزرنا پڑتا ہے لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ آخر یہاں گاڑیاں کون پارک کرتا ہے۔

نوپارکنگ زون میں گاڑیاں

جنوبی ممبئی میں ٹریفک کا مسئلہ ان دنوں موضوع بحث ہے۔ ہر خاص و عام روڈ پر ٹریفک کا ذمہ دار مقامی دوکاندار یا جنوبی ممبئی کی تنگ گلیوں کو ٹھہرایا جاتا ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔

مقامی شخص زید خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'جنوبی ممبئی میں ٹریفک کا ذمہ دار کوئی اور نہیں بلکہ یہاں کے پارکنگ مافیا ہیں۔

جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے اس کی پڑتال شروع کی تو پتہ چلا کہ ممبئی میں پارکنگ مافیا کو ملنے والے ٹینڈر کے علاوہ ممبئی کی کئی جگہوں پر پارکنگ مافیا کا قبضہ ہے۔

ممبئی کے سیف طیّب جی مارگ سے انجمن اسلام تک، جے جے آرٹ گیلری سے کمشنر آفس کے پچھلے دروازے تک بھلے ہی نوپارکنگ زون کے بورڈ آویزاں ہوں لیکن پھر بھی یہاں آپ کو گاڑیاں کھڑی ملیں گی۔

پارکنگ مافیا کے زیر سایہ ہونے کی وجہ سے گاڑیوں کے مالکان پولیس کی کارروائی سے بچ جاتے ہیں کیوں کہ وہ یہاں پارکنگ مافیاؤں کی رضا مندی سے اپنی گاڑیاں پارک کرتے ہیں۔ یہاں پارکنگ مافیا کا قبضہ ہے اس لیے عام آدمی کی ہمت نہیں ہوتی کہ وہ یہاں اپنی کار پارک کرے۔

پارکنگ مافیا کے اس جبر کے سبب ٹیکسی پارکنگ اسٹینڈ ہونے کے باوجود ٹیکسی ڈرائیورز کو اپنی گاڑیاں کھڑی کرنے کے لیے دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ہم نے اس بارے میں محکمہ ٹریفک سے بات کرنی چاہی لیکن اُنہوں نے کیمرے کے سامنے بات کرنے سے انکار کر دیا۔

  • اب اہم سوال یہ ہے کہ پارکنگ مافیا کا اور ٹریفک کا کیا تعلق ہے؟

شام کے وقت جب ممبئی سے ممبئی مضافات اور دوسرے شہروں کو جانے والی گاڑیوں کو یہاں سے اس لیے جگہ نہیں ملتی کیونکہ روڈ کے دونوں جانب پارکنگ مافیا کے ذریعه پارک کی گئی گاڑیوں کے سبب جگہ تنگ ہوجاتی ہے۔ اس کے سبب گاڑیوں کی آمد و رفت میں دقتیں پیش آتی ہیں اور ٹریفک کا مسئلہ پیدا ہو جاتا ہے۔

ممبئی کے اس خطے میں ٹریفک کے سبب اس کا اثر ممبئی کے 3 سے 4 کلومیٹر کی زد میں آنے والی بستیوں،بازاروں اور رہائشی کالونیوں تک آجاتا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ مسئلہ برسوں سے چلا آرہا ہے۔

آواز فاؤنڈیشن کی سربراہ سمیرہ عبدالعلی کہتی ہیں کہ اس سے صرف ٹریفک کا ہی مسئلہ نہیں ہوتا بلکہ صوتی آلودگی بھی ہوتی ہے۔

پارکنگ مافیا کے ذریعه ان جگہوں پر قابض ہونے کی کہانی بھی بڑی دلچسپ ہے۔ داراصل محکمہ بی ایم سی سے پارکنگ کا ٹینڈر مہیلا بچت گٹ نام کی غیر سرکاری تنظیم کو ملتا ہے۔ مہیلا بچت گٹ اس ٹینڈر کو سب ٹینڈر کی شکل میں پارکنگ مافیا تک فراہم کرتے ہیں۔ یہیں سے پارکنگ کے نام پر جبری وصولی کا کام انجام دیا جاتا ہے۔

ٹینڈر سب ٹینڈر کی شکل میں زمین تک پہچنے میں کئی دہلیزوں سے گزرتے ہیں اس لیے پارکنگ مافیا ٹینڈر کے نام پر غیر قانونی قبضے کر کے عوام کے جیب سے ہی پارکنگ کے نام پر پیسے وصول کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.