ممبئی: مہاراشٹر کے پالگھر میں جے پور ممبئی مسافر ٹرین میں ریلوے پروٹکشن فورسز (آر پی ایف) کے ایک جوان نے فائرنگ کرکے چار افراد کو ہلاک کر دیا۔ جس میں ایک ریلوے پولیس افسر اسیسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) اور تین مسافر شامل ہیں۔ یہ فائرنگ ٹرین کے B-5 اور S 6 میں کی گئی۔ قابل ذکر ہے کہ جن تین مسافروں پر فائرنگ کی گئی ہے وہ سب مسلم ہیں جن کی شاخت نام عبدالقادر، محمد حسین اور اختر عباس علی کے طور پر کی گئی ہے جبکہ ریلوے پولیس افسر کا نام ٹیکا رام مینا ہے۔ ہلاک شدہ چاروں افراد کا پوسٹ مارٹم کاندیولی کے شتابدی ہسپتال میں کیا جارہا ہے۔
فائرنگ کا یہ واقعہ واپی سے بوریویلی میرا روڈ اسٹیشن کے درمیان پیش آیا۔ جی آر پی ممبئی کے جوانوں نے ملزم کانسٹیبل کو میرا روڈ بوریولی سے گرفتار کرنے کے بعد بوریولی پولیس اسٹیشن میں لایا گیا۔ ملزم اہلکار نے اپنی سروس اسلحہ اے کے 47 سے گولی چلائی۔ ریلوے کمشنر نے بتایا کہ چونکہ اے کے 47 میں اس بات کا اختیار رہتا ہے کہ ایک وقت میں کئی روانڈ گولی چلائی جاسکتی ہے لیکن اس وقت اس میں ایک وقت میں ایک ہی گولی چلائے جانے کے آپشن پر سیٹ کیا گیا تھا اور عموماً ڈیوٹی پر تعیناتی کے وقت اسی آپشن پر اسلحے کو سیٹ کر کے رکھا جاتا ہے۔
ریلوے کمشنر رویندر ششوے نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس معاملے میں اعلٰی سطحی جانچ ٹیم کی تشکیل کی ہے اور ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اس سے مزید پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ملزم سے تفتیش مکمل ہونے کے بعد ہی واردات کی اصل وجوہات کا علم ہوسکے گا۔ اس واردات کو لیکر ٹرین کو ممبئی سینٹرل ریلوے یارڈ میں جانچ کے لیے رکھی گئی ہے اور فارنسک ٹیم ممبئی سینٹرل یارڈ میں موجود ہے۔ ششوے نے مزید کہا کہ اس واقعہ کے حوالے سے ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے اور اس کی تفتیش کی جا رہی ہے اس لیے ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ ایسا کیوں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کے حوالے سے کمشنر نے کہا ہے کہ اس ویڈیو کے حوالے سے جاری تحقیقات کے بعد ہی حقیقت سامنے آئے گی۔ وہیں مغربی ریلوے ترجمان سمت ٹھاکر نے کہا کہ واردات کے بعد محکمہ ریلوے عوام کی حفاظت کو لیکر فکرمند ہے اور ہم نے بھی اس کیس کی جانچ کے لیے ایک ٹیم تشکیل کی ہے۔ وہیں ریلوے پروٹیکشن فورس (RPF) کانسٹیبل کے چچا کا کہنا ہے کہ وہ ذہنی طور پر بیمار تھا اور ڈپریشن کا شکار تھا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے آر پی ایف کانسٹیبل کے چچا بھگوان سنگھ نے کہا کہ وہ بار بار تبادلوں کی وجہ سے ذہنی طور پر پریشان تھا۔ اس سے قبل چیتن مدھیہ پردیش کے اُجین میں تعینات تھا۔ اس کے بعد ان کا تبادلہ گجرات میں وڈودرا کردیا گیا، پھر انہیں ممبئی منتقل کردیا گیا۔ چیتن مجھے فون پر بتاتا تھا کہ اس کا بار بار تبادلہ کیا جا رہا ہے۔ مجھے یہ جان کر حیرت ہوئی کہ جب چیتن ذہنی طور پر بیمار تھا تو پھر اسے ایک اہم کام پر کیوں تعینات کیا گیا۔