گزشتہ اکیس سال سے جیل میں مقید دونوں پیروں سے معذور ممبئی کے ایک مسلم شخص کی سپریم کورٹ آف انڈیا نے ضمانت منظور کرلی۔ ملزم اشفاق شیخ پر الزام ہے کہ وہ 1998ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکے کرنے والے گروپ کا اہم رکن ہے اور بم دھماکے میں اس کی دونوں ٹانگیں ضائع ہوگئی تھیں۔ Supreme Court Ordered to Release Ashfaque Shaikh on Bail
ملزم اشفاق سعید شیخ کو نچلی عدالت سے عمر قید کی سزا ملی تھی جسے بامبے ہائی کورٹ نے برقرار رکھا تھا۔ جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزاراعظمی کے مطابق آج سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ کے جسٹس ناگیشور راؤ اور جسٹس گوئی کے روبرو اشفاق سعید شیخ کی ضمانت پر رہائی کی عرضداشت پر سماعت ہوئی جس کے دوران ایڈوکیٹ گورو اگروال نے عدالت کو بتایا کہ ملزم گزشتہ اکیس برسوں سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید ہے اور اس کی جانب سے بامبے ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف داخل اپیل پر سماعت نہیں ہورہی ہے، لہذا ملز م کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔ Ashfaque Shaikh Get Bail
ایڈوکیٹ گورو اگروال نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم دونوں ٹانگوں سے معذور ہے۔ لہذا ملزم کے فرار ہونے کے امکانات بے بنیاد ہیں، نیز ملزم کو گذشتہ اکیس سالوں سے کبھی جیل سے رہائی نہیں ملی ہے۔ حکومت کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ سچن پاٹل نے ملزم کی ضمانت پر رہائی کی مخالفت کی لیکن عدالت نے گورو اگروال کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ملزم کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کیا۔ Mumbai Train Bombings
سپریم کورٹ نے ممبئی کی سیوڑی کورٹ کو حکم دیا کہ وہ ملزم کی ضمانت پر رہائی کے لیے درکار شرائط نافذ کرے۔ گلزار اعظمی نے مزید کہا کہ ممبئی کی لائف لائن کہی جانے والی لوکل ٹرینوں کے مختلف اسٹیشنوں پر 1998 میں ہوئے بم دھماکوں کے الزامات کے تحت نچلی عدالت سمیت بامبے ہائی کورٹ سے قصوروار قرار دیے گیے چھ مسلم ملزمین نے جمعیۃ علماء کے توسط سے ان سزاؤں کے خلاف سپریم کورٹ آف انڈیا میں اپیل داخل کی تھی لیکن اس پر سپریم کورٹ نے فوری سماعت کرنے سے انکار کے بعد ملزم اشفاق شیخ کی ضمانت پر رہائی کی عرضداشت داخل کی گئی تھی جسے آج عدالت نے منظور کرلیا۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ گرمیوں کی تعطیلات کے بعد اگر سپریم کورٹ اپیلوں پر حتمی بحث کی سماعت نہیں کرے گی تو دیگر ملزمین آفتاب سعید شیخ، اصغر قادر شیخ، محمد یعقوب عبدالمجید، محمد صغیر محمد بشیر اور محمد اقبال محمد حنیف کی ضمانت پر رہائی کی کوشش کی جائے گی۔ گلزار اعظمی نے کہا کہ اس مقدمہ میں کل 12/ افراد کی گرفتار ی عمل میں آئی تھی جس میں سے تین افراد کا جیل میں ہی انتقال ہوگیا تھا اور بقیہ افراد مہاراشٹر کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔