ETV Bharat / state

ممبئی: بانسری سے روزی روٹی کمانے والا معذور سلیم

سلیم کہتے ہیں کہ اکثر لوگ ان کے بانسری کی دھن سن کر رک جاتے ہیں، ان کے اس فن کو لیکر حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سنہ 2003 میں ان کی والدہ کی موت کے بعد والد نے دوسری شادی کرلی لیکن سوتیلی ماں نے اُن کی معذوری دیکھ کر انہیں قبول نہیں کیا۔

بانسری سے روزی روٹی کمانے والا معذور سلیم
بانسری سے روزی روٹی کمانے والا معذور سلیم
author img

By

Published : Oct 23, 2021, 8:02 PM IST

جنم سے ہی آنکھوں سے معذور 33 برس کے سلیم احمد ممبئی کے ریلوے اسٹیشنز کے باہر بانسری بجاتے نظر آتے ہیں۔ کبھی کبھار کسی پروگرام میں موقع ملنے پر اپنے فن کا مظاہرہ کرتے رہتے ہیں۔ بدلے میں انہیں اجرت مل جاتی ہے اور اسی سے گزر بسر کرتے ہیں۔ بانسری کی دھن پر اکثر لوگ انہیں نذرانے سے نوازتے ہیں۔

بانسری سے روزی روٹی کمانے والا معذور سلیم

سلیم کہتے ہیں کہ اکثر لوگ ان کے بانسری کی دھن سن کر رک جاتے ہیں، ان کے اس فن کو لیکر حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سنہ 2003 میں ان کی والدہ کی موت کے بعد والد نے دوسری شادی کرلی لیکن سوتیلی ماں نے اُن کی معذوری دیکھ انہیں قبول نہیں کیا۔

انہوں نے بتایا کہ جب ان کی سوتیلی ماں نے انہیں نہیں اپنایا تب انہوں نے گھر کو الوداع کہہ دیا۔ 2003 کے بعد سلیم نے بانسری کے اس فن سے لوگوں کو لطف اندوز کرنا شروع کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ افغانستان میں خواتین کے حقوق کو مزید فروغ دے گا: سیکرٹری جنرل

واضح رہے کہ 13 برس کی عمر سے ہی سلیم اسی فن کے ذریعہ اپنا پیٹ بھرتے آرہے ہیں۔ سلیم کہتے ہیں کہ اگر آپ کے پاس فن ہے تو آپ اپنے فن کا مظاہرہ کریں آپ کبھی بھی اس شہر میں بھوکے نہیں رہ سکتے۔

جنم سے ہی آنکھوں سے معذور 33 برس کے سلیم احمد ممبئی کے ریلوے اسٹیشنز کے باہر بانسری بجاتے نظر آتے ہیں۔ کبھی کبھار کسی پروگرام میں موقع ملنے پر اپنے فن کا مظاہرہ کرتے رہتے ہیں۔ بدلے میں انہیں اجرت مل جاتی ہے اور اسی سے گزر بسر کرتے ہیں۔ بانسری کی دھن پر اکثر لوگ انہیں نذرانے سے نوازتے ہیں۔

بانسری سے روزی روٹی کمانے والا معذور سلیم

سلیم کہتے ہیں کہ اکثر لوگ ان کے بانسری کی دھن سن کر رک جاتے ہیں، ان کے اس فن کو لیکر حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سنہ 2003 میں ان کی والدہ کی موت کے بعد والد نے دوسری شادی کرلی لیکن سوتیلی ماں نے اُن کی معذوری دیکھ انہیں قبول نہیں کیا۔

انہوں نے بتایا کہ جب ان کی سوتیلی ماں نے انہیں نہیں اپنایا تب انہوں نے گھر کو الوداع کہہ دیا۔ 2003 کے بعد سلیم نے بانسری کے اس فن سے لوگوں کو لطف اندوز کرنا شروع کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ افغانستان میں خواتین کے حقوق کو مزید فروغ دے گا: سیکرٹری جنرل

واضح رہے کہ 13 برس کی عمر سے ہی سلیم اسی فن کے ذریعہ اپنا پیٹ بھرتے آرہے ہیں۔ سلیم کہتے ہیں کہ اگر آپ کے پاس فن ہے تو آپ اپنے فن کا مظاہرہ کریں آپ کبھی بھی اس شہر میں بھوکے نہیں رہ سکتے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.