ممبئی کے لال باغ علاقے میں آگ لگنے کے بعد موت کا جو منظر آنکھوں کے سامنے آیا وہ رونگٹے کھڑے کر دینے والا ہے۔ اس منظر کو دیکھنے کے بعد محکمہ بی ایم سی اب ان علاقوں میں کارروائی کا پلان بنا رہی ہے جہاں فائر سیفٹی کے قوانین بالائے طاق رکھے جاتے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کی پڑتال میں جو جو باتیں سامنے آئیں وہ بے حد چونکا دینے والی ہیں۔ ممبئی نمبر 3 .8 . 9 اور 11 علاقے مجرمانہ سرگرمیوں میں سر فہرست رہے ہیں، لیکن ان دنوں محکمہ بی ایم سی کی ان علاقوں کی فلک بوس عمارتوں پر پینی نظر ہے۔ سبب صاف ہے کہ لال باغ جیسی واردات ان علاقوں میں نہ دہرائی جائے۔
ڈونگری، پایدھونی، ناگپاڈہ، مدنپورہ، اگریپاڈہ، مجگاؤں، یہ مسلم اکثریتی بستیاں ہیں۔ ان علاقوں کی مخدوش عمارتوں کو فلک بوس عمارتوں میں تبدیل کیا جا چکا ہے، لیکن فائر سیفٹی کے سارے قوانین بالائے طاق رکھ کر بلڈرز ان عمارتوں کے پارکنگ ایریاز اور ریفیوج ایریاز کو بڑے آسانی سے قبضہ کر کے فروخت کر دیتے ہیں۔
ہم نے ممبئی کی کئی عمارتوں کا جائزہ لیا، جہاں سیفٹی قوانین کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ مکینوں کی مجبوریوں کا بلڈر خوب فائدہ اٹھاتے ہیں۔ مکینوں کی یہی خاموشی کبھی نہ کبھی مصیبت بن جاتی ہے جس سے جانی اور مالی نقصان ہوتا ہے۔