اس احتجاج کی قیادت جے این یو کے سابق طلباء رہنما عمر خالد نے کی۔ عمر خالد نے کہا کہ 'مرکزی حکومت کی جانب سے طلباء پر مقدمہ دائر کیا جارہا ہے اور جے این یو کے طلباء کو بجرنگ دل ، اے بی وی پی کے غنڈوں نے مارا پیٹا ہے۔'
انہوں نے پولیس پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'جب جے این یو میں یہ سب ہورہا تھا تب دہلی پولیس کیا کررہی تھی۔ کافی دیر تک طلبا پر حملہ ہوتا رہا اور دہلی پولیس وہاں نہیں پہنچی جب کہ جے این یو کا گیٹ لوک کرکے پولیس والے کھڑے رہے تاکہ اس وقت کوئی اندر نہ آسکے۔'
عمر خالد نے الزام عائد کیا کہ 'احتجاج کو دبانے کے لیے مقدمہ دائر کیا جارہا ہے۔ جے این یو کے حامیوں نے ممبئی میں گیٹ وے آف انڈیا کے قریب راتوں رات ایک احتجاج کیا ہے اور اس احتجاج کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔'