چھ ماہ کی بچی تیرا کامت کو ممبئی کے ہندوجا ہسپتال میں 16 کروڑ روپے کا انجیکشن دیا گیا۔ تیرا جو 'ایس ایم اے ٹائپ ون' کی بیماری میں مبتلا ہے اور اس جان لیوا بیماری سے نکلنے کے لیے زولجینزما انجیکشن دیا جاتا ہے۔
تیرا کامت، 'ایس ایم اے ٹائپ ون' نام کی بیماری میں مبتلا تھی اور اس کے لیے اسے دنیا کا سب سے مہنگا انجیکشن لگانے کی ضرورت تھی۔ اس انجیکشن کی قیمت 16 کروڑ روپے تھی جو امریکہ سے لانا تھا۔
چونکہ انجیکشن کافی مہنگا ہے اور تیرا کے والد اتنی بڑی رقم اکیلے اکٹھا کرنے سے قاصر تھے جس کے لیے انہوں نے عوام سے مدد مانگی اور عوام نے بھی ان کی کھُلے دل سے مدد کی اور رقم کا انتظام کیا۔ اس دوران ریاستی و مرکزی حکومت نے اس مہنگے انجیکشن پر تقریباً 6 کروڑ روپے کی امپورٹ ڈیوٹی معاف کر دی جس کی وجہ سے انجیکشن لانا آسان ہوا۔
انجیکشن لگائے جانے کے بعد اب تیرا کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے اور کچھ ہی دنوں میں اسے ہسپتال سے چھٹی دے دی جائے گی۔
کیا ہے ایس ایم اے ٹائپ ون بیماری:
انسانی جسم میں ایک جین ہوتا ہے۔ یہ ایک پروٹین بناتا ہے جو اعصاب اور پٹھوں کو زندہ رکھتا ہے۔ تیرا کے جسم میں ایسا کوئی جین نہیں ہے۔ اس لیے اس کے جسم میں پروٹین نہیں بنتا۔ اس کے نتیجے میں اعصاب آہستہ آہستہ مرنے لگتے ہیں۔
اب تک بھارت میں 11 افراد کو زولجینزما کے انجیکشن دئے گئے ہیں جبکہ تیرا ممبئی کی دوسری لڑکی ہے جسے یہ انجیکشن دیا گیا ہے۔