ETV Bharat / state

Electronic Hookah and E Cigarettes الکٹرک حقے اور ای سگریٹ کو لیکر ممبئی پولیس سخت

منشیات کی جگہ اب الیکٹرک حقے نے لے لی ہے، اس کی سب سے خاص وجہ یہ ہے کہ اسے رکھنے میں آسانی ہوتی ہے اور اس میں استعمال ہونے والا فلیور کیمیکل کی شکل میں دستیاب ہے جو ریفل کے ذریعے من پسند فلیور اس میں بھر کر اسے پی سکتے ہیں۔ حالانکہ نوجوان نسل کو یہ اندازہ نہیں ہے کہ یہ کتنا خطرناک ہے۔ ممبئی پولیس فی الحال کوپٹا ایکٹ کے تحت اسے استعمال کرنے اور اس کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔

author img

By

Published : Mar 1, 2023, 9:41 PM IST

Electronic Hookah and E Cigarettes in Mumbai
Electronic Hookah and E Cigarettes in Mumbai
الکٹرک حقے اور ای سگریٹ کو لیکر ممبئی پولیس سخت ہے

ممبئی: الیکٹرک حقه کو لیکر ممبئی کرائم برانچ اور مقامی پولیس کے ذریعے کارروائیاں کی جاتی ہیں لیکن نوجوان نسل اب منشیات کے بعد الیکٹرک حقے کی لت کا شکار ہو چکی ہے۔ جنوبی ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقے میں تعینات زونل ڈی سی پی ابھینو دیشمکھ نے کہا کہ یہ علاقے منشیات کی زد میں کافی پہلے سے ہیں، آئے دن کی ہونے والی کارروائیوں کے باوجود منشیات کی خرید و فروخت سے زیادہ اُس کا استعمال کرنے والوں کی تعداد خاصی ہے لیکن موجودہ وقت میں نوجوان نسل الیکٹرک حقے میں زیادہ ملوث پائی گئی ہیں۔ ان میں اس کا استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ غیر ممالک سے اسے بڑے پیمانے پر ہول سیل قیمتوں میں خرید کر ممبئی کی بازاروں میں سپلائی کرنے کے کام میں بھی نوجوان نسل کی شمولیت ہے۔ اس لیے ہم سب کو اس کے بارے میں سنجیدگی سے غور کرنے کی ضروت ہے۔ ہم آنے والے کل کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پر روک تھام کے لیے علاقائی سطح پر بیداری مہم اور دوسری تدبیروں کے ذریعے اس میں شامل اس کی لت کے شکار نوجوانوں کو بچا سکتے ہیں اگر ہم آج سنجیدہ نہیں ہوئے تو آنے والے کل کو شاید ہمیں نئے چیلنج کا سامنا کرنا پڑے اور اس وقت ہمارے پاس سوچنے کے علاوہ کچھ نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں:

شعیب خطیب جامع مسجد ممبئی کے چیئرمین ہیں نہیں شیر خطیب نے کہا ہے کی زونل ڈی سی پی ابھینو دیشمکھ نے ان کے ہمراہ کئی مساجد کے ٹرسٹی اور ذمہ داران، عالم دین ، مذہبی رہنماؤں سے مل کر اس بات کی اپیل کی ہے کہ وہ قوم کے نوجوانوں کو اس راہ پر چلنے سے بچائیں جس کا انجام نام بہت ہی خطرناک ہو سکتا ہے شعیب خطیب نے کہا ہے کہ نشہ اگرچہ زہر نہیں ہے لیکن زہر سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات میں چرس، ایم ڈی جیسی نشہ آور اشیاء آج مسلم علاقوں میں بآسانی دستیاب ہے اور اس کا شکار ہر خاص و عام ہو چکا ہے وقتاً فوقتًا بیداری مہم کے ذریعے عوام کو بیدار کیا جاتا ہے لیکن کچھ وقت کے بعد حالات پہلے کے جیسے ہو جاتے ہیں اس لیے ہم سب کو علاقائی سطح پر الیکٹرک حقے کا استعمال کرنے والوں کے خلاف ایک ہوکر آواز بلند کرنے چاہیے۔
محمود حکیمی ایک غیر سرکاری تنظیم کے سربراہ ہیں حکیمی کہتے ہیں کہ پہلے منشیات کو لیکر ہم نے کافی کوشش کی نوجوان نسل کو اس سے کیسے بچایا جائے ہم نے علاقائی سطح پر اسٹریٹ پلے ، نکڑ ناٹک اور تعلیمی اداروں میں جاکر منشیات کے خلاف نوجوانوں کو بیدار کرنے کئی ہر ممکن کوشش کی اسکا اثر بھی ہوا لیکن حالات بدلنے میں وقت نہیں لگتا ان دنوں منشیات کی جگہ الیکٹرک حقے کے لیے کیمیکل سے بنے یہ حقے بھارتی بازار میں باسانی دستیاب ہیں جو نوجوان اسے اپنی سہولت کے حساب سے اپنے پاس رکھتے ہیں لیکن یہ بھی نقصاندہ ہے اور اسکی لت میں زیادہ تر نوجوان ہی شامل ہیں ان میں کالج میں پڑھنے والے اسٹوڈنٹ کی تعداد خاصی ہے حکیمی نے کہ ہم جلد ہی جنوبی ممبئی کے تعلیمی اداروں میں جاکر اسکے خلاف بیداری مہم کا آغاز کرینگے تاکہ نوجوان نسل کا مستقبل خراب ہونے سے بچ جائے۔

واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے ای حقہ اور ای سگریٹ پر پابندی عائد کرنے کے لیے آرڈیننس لانے کا فیصلہ کیا تھا جس میں اس کی مینو فیکچرنگ، ایکسپورٹ امپورٹ، نقل و حمل اور تقسیم کرنے پر سزا اور جرمانے عائد کرنے کا التزام ہے۔ وزیر اعظم نریندرمودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کے اجلاس میں اس آرڈیننس کو منظوری دی گئی تھی۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن و اطلاعات و نشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے بتایا تھا کہ ای سگریٹ کی مینو فیکچرنگ، ایکسپورٹ و امپورٹ، نقل و حمل اور تقسیم کرنے پر فوری طور پر پابندی عائد کرنے کے لیے آرڈیننس لایا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا تھا کہ پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس میں اس سلسلے میں بل پیش کیا جائے گا۔ سیتارمن نے بتایا تھا کہ ملک میں ای سگریٹ کی مینو فیکچرنگ نہیں ہوتی اور بھارت میں فروخت ہونے والی تمام ای سگریٹ درآمد کی جاتی ہیں۔ یاد رہے کہ اس وقت ملک میں 150 سے زیادہ فلیور میں 400 سے زیادہ برانڈ کے ای سگریٹ فروخت ہورہے ہیں۔ یہ بے بو ہوتے ہیں اور اس لیے پیسیو اسموکر کو پتہ بھی نہیں چلتا اور اس سے جسم میں بھی بڑی مقدار میں نکوٹین پہنچتا رہتا ہے۔

الکٹرک حقے اور ای سگریٹ کو لیکر ممبئی پولیس سخت ہے

ممبئی: الیکٹرک حقه کو لیکر ممبئی کرائم برانچ اور مقامی پولیس کے ذریعے کارروائیاں کی جاتی ہیں لیکن نوجوان نسل اب منشیات کے بعد الیکٹرک حقے کی لت کا شکار ہو چکی ہے۔ جنوبی ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقے میں تعینات زونل ڈی سی پی ابھینو دیشمکھ نے کہا کہ یہ علاقے منشیات کی زد میں کافی پہلے سے ہیں، آئے دن کی ہونے والی کارروائیوں کے باوجود منشیات کی خرید و فروخت سے زیادہ اُس کا استعمال کرنے والوں کی تعداد خاصی ہے لیکن موجودہ وقت میں نوجوان نسل الیکٹرک حقے میں زیادہ ملوث پائی گئی ہیں۔ ان میں اس کا استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ غیر ممالک سے اسے بڑے پیمانے پر ہول سیل قیمتوں میں خرید کر ممبئی کی بازاروں میں سپلائی کرنے کے کام میں بھی نوجوان نسل کی شمولیت ہے۔ اس لیے ہم سب کو اس کے بارے میں سنجیدگی سے غور کرنے کی ضروت ہے۔ ہم آنے والے کل کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پر روک تھام کے لیے علاقائی سطح پر بیداری مہم اور دوسری تدبیروں کے ذریعے اس میں شامل اس کی لت کے شکار نوجوانوں کو بچا سکتے ہیں اگر ہم آج سنجیدہ نہیں ہوئے تو آنے والے کل کو شاید ہمیں نئے چیلنج کا سامنا کرنا پڑے اور اس وقت ہمارے پاس سوچنے کے علاوہ کچھ نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں:

شعیب خطیب جامع مسجد ممبئی کے چیئرمین ہیں نہیں شیر خطیب نے کہا ہے کی زونل ڈی سی پی ابھینو دیشمکھ نے ان کے ہمراہ کئی مساجد کے ٹرسٹی اور ذمہ داران، عالم دین ، مذہبی رہنماؤں سے مل کر اس بات کی اپیل کی ہے کہ وہ قوم کے نوجوانوں کو اس راہ پر چلنے سے بچائیں جس کا انجام نام بہت ہی خطرناک ہو سکتا ہے شعیب خطیب نے کہا ہے کہ نشہ اگرچہ زہر نہیں ہے لیکن زہر سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات میں چرس، ایم ڈی جیسی نشہ آور اشیاء آج مسلم علاقوں میں بآسانی دستیاب ہے اور اس کا شکار ہر خاص و عام ہو چکا ہے وقتاً فوقتًا بیداری مہم کے ذریعے عوام کو بیدار کیا جاتا ہے لیکن کچھ وقت کے بعد حالات پہلے کے جیسے ہو جاتے ہیں اس لیے ہم سب کو علاقائی سطح پر الیکٹرک حقے کا استعمال کرنے والوں کے خلاف ایک ہوکر آواز بلند کرنے چاہیے۔
محمود حکیمی ایک غیر سرکاری تنظیم کے سربراہ ہیں حکیمی کہتے ہیں کہ پہلے منشیات کو لیکر ہم نے کافی کوشش کی نوجوان نسل کو اس سے کیسے بچایا جائے ہم نے علاقائی سطح پر اسٹریٹ پلے ، نکڑ ناٹک اور تعلیمی اداروں میں جاکر منشیات کے خلاف نوجوانوں کو بیدار کرنے کئی ہر ممکن کوشش کی اسکا اثر بھی ہوا لیکن حالات بدلنے میں وقت نہیں لگتا ان دنوں منشیات کی جگہ الیکٹرک حقے کے لیے کیمیکل سے بنے یہ حقے بھارتی بازار میں باسانی دستیاب ہیں جو نوجوان اسے اپنی سہولت کے حساب سے اپنے پاس رکھتے ہیں لیکن یہ بھی نقصاندہ ہے اور اسکی لت میں زیادہ تر نوجوان ہی شامل ہیں ان میں کالج میں پڑھنے والے اسٹوڈنٹ کی تعداد خاصی ہے حکیمی نے کہ ہم جلد ہی جنوبی ممبئی کے تعلیمی اداروں میں جاکر اسکے خلاف بیداری مہم کا آغاز کرینگے تاکہ نوجوان نسل کا مستقبل خراب ہونے سے بچ جائے۔

واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے ای حقہ اور ای سگریٹ پر پابندی عائد کرنے کے لیے آرڈیننس لانے کا فیصلہ کیا تھا جس میں اس کی مینو فیکچرنگ، ایکسپورٹ امپورٹ، نقل و حمل اور تقسیم کرنے پر سزا اور جرمانے عائد کرنے کا التزام ہے۔ وزیر اعظم نریندرمودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کے اجلاس میں اس آرڈیننس کو منظوری دی گئی تھی۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن و اطلاعات و نشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے بتایا تھا کہ ای سگریٹ کی مینو فیکچرنگ، ایکسپورٹ و امپورٹ، نقل و حمل اور تقسیم کرنے پر فوری طور پر پابندی عائد کرنے کے لیے آرڈیننس لایا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا تھا کہ پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس میں اس سلسلے میں بل پیش کیا جائے گا۔ سیتارمن نے بتایا تھا کہ ملک میں ای سگریٹ کی مینو فیکچرنگ نہیں ہوتی اور بھارت میں فروخت ہونے والی تمام ای سگریٹ درآمد کی جاتی ہیں۔ یاد رہے کہ اس وقت ملک میں 150 سے زیادہ فلیور میں 400 سے زیادہ برانڈ کے ای سگریٹ فروخت ہورہے ہیں۔ یہ بے بو ہوتے ہیں اور اس لیے پیسیو اسموکر کو پتہ بھی نہیں چلتا اور اس سے جسم میں بھی بڑی مقدار میں نکوٹین پہنچتا رہتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.