ڈپٹی کمشنر پولیس راجکمار شنڈے کے مطابق اتوار کے روز بھیونڈی سے 20 بسیں روانہ کی گئی ہے۔ اسی طرح دیگر بسیز مزدوروں کو لیکر مدھیہ پردیش سے آگے کی ریاستوں کے مختلف اضلاع اور سرحدی اضلاع میں روانہ ہوں گی۔
اتوار کو تھانے میں تقریباً 50 سے زائد بسیز ہزاروں پیدل جانے والے مزدوروں کو لے کر روانہ ہوئیں۔ یہ بسیں تھانے کے آنند نگر، تین ہاتھ ناکہ، ماجی واڑہ جنکشن، کھاری گاؤں، مانکولی، راجنولی ناکہ سے روانہ ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مہاجر مزدور کورونا وائرس کے سبب ہونے والے لاک ڈاون سے بے روزگار ہوکر کثیر تعداد میں تھانے۔بھیونڈی اور مضافات سے پیدل اپنے آبائی وطن نقل مکانی کررہے ہیں۔
جس کی وجہ سے بھیونڈی کے ڈپٹی کمشنر راجکمار شندے کی رہنمائی میں نارپولی پولیس اسٹیشن کے سینئر پولیس انسپکٹر مالوجی شندے اور ان کی پولیس ٹیم نے مدھیہ پردیش کی سرحد پر سبھی مزدوروں کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اتوار کو مانکولی ناکے سے مدھیہ پردیش کی سرحد تاک جانے والی اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کی بسیز میں سوشل ڈسٹنس کا خیال رکھتے ہوئے ایک بس میں صرف 25 مزدوروں کو بیٹھایا گیا ہے۔
مزدوروں کو بسوں سے روانہ کرنے سے قبل ان کے آدھار کارڈ کی جانچ پڑتال کرکے بس میں داخل کیا گیا اور کسی بھی مزدور سے کوئی کرایہ وصول نہیں کیا گیا۔