ممبئی کی ایک عدالت نے راہل گاندھی کو ہتک عزت کے ایک معاملہ میں سمن جاری کر کے عدالت میں حاضری کا حکم دیا ہے اور حاضر نا ہونے کی صورت میں سزا بھگتنے کے لیے کہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق راہل گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے انہیں 'کمانڈر ان چیف' کہا تھا، جس کے بعد بی جے پی کے ایک رہنما نے مقدمہ دائر کردیا جوکہ مجگاﺅں کی 25 ویں مجسٹریٹ کی عدالت میں زیرسماعت ہے ۔
عدالت نے گاندھی کو ہدایت دی ہے کہ 15 فروری کو عدالت کے روبرو حاضر ہوں یا سزا کا سامنا کریں کیونکہ عرضی گزار ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات499 اور 500 کے تحت الزامات عائد کیے ہیں۔
مذکورہ مقدمہ ستمبر 2018میں بی جے پی کے مقامی رہنما مہیش ایچ شری شریمت نے گرگام میں دائر کیا تھا اور اگست 2019میں راہل گاندھی کو سمن جاری کیا گیا تھا۔
انہوں نے شکایت کی ہے کہ 20ستمبر 2018کو راہل گاندھی کے بیان کی وجہ سے وزیراعظم نریندر مودی کی ساکھ کو نقصان ہوا ہے اور ان کے حامیوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔
اس تعلق سے عرضی گزار نے راہل گاندھی کی تقریر کی ریکارڈنگ اور اخبارات میں شائع بیان کی کاپی بھی عدالت میں جمع کی ہیں، جس میں نریندر مودی کو 'کمانڈر ان چیف' قراردیا گیا ہے، ان کا الزام ہے کہ اس بیان کی وجہ سے مودی اور بی جے پی کی شبیہ کو مسخ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔