لڑکی کے اہل خانہ کے مطابق اس نے ایک 'سوسائڈ نوٹ' بھی لکھا ہے۔
بچی کے والد نے بتایا کہ 'میری بیٹی پیر کے روز کالج گئی تھی۔ اس نے کہا کہ وہاں کسی نے اس سے ملاقات کی اور اس کا نمبر بھی لیا۔ جب وہ کالج سے واپس آئی تو وہ سو گئی اور اگلی صبح سے لاپتہ ہوگئی'۔
انہوں نے کہا کہ 'ان کی بیٹی، ایک سوسائڈ نوٹ چھوڑ گئی ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ 'وہ ڈی آئی جی سے تھک چکی ہے اور مرنا چاہتی ہے۔'
متاثرہ کے والد نے کہا کہ 'پولیس نے بتایا کہ وہ رات ساڑھے گیارہ بجے گھر سے نکلتے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے میں دیکھی گئی ہے۔ اگر پولیس اہلکار چاہتے تو وہ کسی بھی وقت میری بیٹی کو تلاش کر سکتے ہیں لیکن وہ کام نہیں کر رہے ہیں۔ وہ ڈی آئی جی کے خلاف کارروائی بھی نہیں کر رہے ہیں کیونکہ وہ ایک اعلی افسر ہے'۔
انہوں نے وزیراعلیٰ سے بھی اس معاملے پر دھیان دینے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہمیں بھی کوئی سکیورٹی نہیں فراہم کی گئی ہے۔ کوئی بھی شخص ہمیں تکلیف پہنچا سکتا ہے۔ ہمارے خاندان ہمارے مستقبل کے بارے میں کافی غیر یقینی صورتحال ہے۔ ہمیں نہیں معلوم کہ کل کیا ہوگا؟'
چھیڑ چھاڑ کے الزامات کا سامنا کر رہے ڈی آئی جی مورے کو جمعرات کے روز معطل کر دیا گیا تھا۔
اس کے خلاف گزشتہ ماہ 26 دسمبر کو مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مبینہ طور پر چھیڑ چھاڑ نابالغ لڑکی کی سالگرہ کی تقریب میں ہوئی تھی۔