موجودہ حالات میں ممبئی میں کورونا وائرس کے مریضوں کو ہسپتال میں داخل کرنے اور انہیں آکسیجن سلنڈر ملنے میں ناکوں چنے چبانے پڑتے ہیں اور تب تک مریض موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ اسی لیے مخیر نوجوانوں نے ضرورتمند مریضوں کو آکسیجن سلنڈر مفت فراہم کرنے کا کام شروع کیا ہے۔
آکسیجن نا ملنے سے موت کا ایک معاملہ عباس نامی شخص کے ساتھ پیش آیا جب ان کے ایک رشتہ دار کو آکسیجن سلنڈر کی ضرورت تھی۔ عباس آکسیجن سلنڈر کے لیے کئی دہلیز کے چکر کاٹ رہے تھے لیکن سلنڈر نا ملنے کی وجہ سے عباس کے رشتے دار کی موت ہوگئی۔
اس واقعہ کے بعد عباس نے ممبئی کے متعدد علاقوں میں مفت آکسیجن سلنڈر دینے کا کام جاری کیا اور ان کا مقصد یہی ہے کہ کوئی بھی شخص آکسیجن سلنڈر کی عدم فراہمی سے موت کے منہ میں نا جائے۔
عباس اور شاہنواز نامی یہ دو نواجونوں نے مل کر ایک غیر سرکاری تنظیم کی بنیاد ڈالی اور اب عالم یہ ہے کہ اس کار خیر کے بعد اب انہیں ایک دن میں 20 سے زائد فون کالز موصول ہو تے ہیں اور اب تک 300 سے زائد ضرورتمند مریضوں کو آکسیجن کے سلنڈر فراہم کر چکے ہیں۔
ممبئی جیسے گنجان آبادی والے شہر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے اور حکومت کی ہر ممکن کوشش کے با وجود اس پر قابو نہیں پایا جا سکا اور اگر کسی بھی کورونا سے متاثر شخص کو ہسپتال میں داخل کرانا ہے تو بڑی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ایسے حالات میں دو نوجوانوں کی یہ کوشش یقیناً ان لوگوں کے لیے کسی راحت سے کم نہیں جو آکسیجن سلنڈر کی عدم دستیابی کے سبب ہلاک ہو جاتے ہیں۔